/ Thursday, 28 March,2024

نام سے تلاش

تاریخ سے تلاش

(32)  تلاش کے نتائج

قاری انوار الحق مصطفوی بریلوی

مفتی دار العلوم عطائے رسول مکرانہ راجستھان ولادت حضرت مولانا قاری انوار الحق مصطفوی رضوی۷؍محرم الحرام ۱۹۵۵ء بروز دوشنبہ بوقت صحبح صادق ونکا بریلی شریف میں پیدا ہوئے، حسنِ اتفاق یہ کہ آپ کی والدہ ماجدہ کا حسب معمول روزہ تھا۔ عرصہ دراز سےاہل خاندان کی تمنا برآنے پر محلے میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔ حضرت شاہ جی رحمۃ اللہ علیہ (جو شیشی گڑھ بریلی میں رہتے تھے اور غالباً یہیں ان کا مزار بھی ہے) اپنے علاقے کےمشہور بزرگ تھے، انہوں نے آکر قاری انوار الحق کے والد مبارک باد پیش کی۔ تسمیہ خوانی مولاقاری انوارالحق رضوی کی عمر جب چار سال، چار ماہ کی ہوئی تو والد بزرگوار نے اپنے محلے کی مسجد المعروف رضا مسجد محلہ ٹانڈہ ونکا میں حافظ عبدالباری ونکوی سےرسمِ بسم اللہ خوانی کرائی۔ تعلیم وتربیت مولانا عبدالکریم عرف بابوجیدنکوی سے گھر پر قاری انوار الحق نےقرآن پاک، اور اُردو پانچویں درجے تک مع حساب۔۔۔

مزید

مولانا سید موسی ثانی

          پیدائش ۶ / محرم الحرام ۲۲۱ھ بمقام مدینہ منوّرہ ہوئی۔ ربیع الآخر ۲۳۸ھ میں اپنے والدِ مکرّم سے خلافت پائی۔ اور مدینہ طیّبہ ماہِ صفر ۲۸۸ھ میں وصال فرمایا۔ اور وہیں مدفون ہوئے۔ (شریفُ التواریخ)۔۔۔

مزید

شیخ ابو سعید بن ابوالخیر فضل اللہ

حضرت شیخ ابو سعید بن ابوالخیر فضل اللہ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  آپ کا اسم گرامی فضل اللہ تھا اور خراسان کے رہنے والے تھے آپ مقتدائے اہل طریقت اور پیشوائے اہل حقیقت تھے صاحب علوم ظاہر و باطن اور مشرف القلوب تھے دنیا آپ کی گفتگو سے مسخر ہوجاتی تھی حضرت شیخ ابوالفضل بن حسن سرخسی﷫ تھے چند واسطوں سے سیّد الطائفہ جنید بغدادی کے مرید تھے آپ شیخ ابوالفضل حسن اور وہ ابوالنصر سراج اور وہ ابو محمد مرتعش اور وہ حضرت جنید بغدادی کے مرید تھے شیخ ابوالفضل کی وفات کے بعد آپ نے شیخ عبدالرحمٰن سلمی﷫ سے فرقہِ خلافت حاصل کیا اور بعض مشکلات کے حل کے لیے ایک سال تک شیخ ابوالعباس کی صحبت میں رہے۔کہتے ہیں ایک رات شیخ ابوالعباس اپنے صومعہ سے باہر نکلے آپ نے کسی وقت فصد کرایا تھا اتفاقاً زخم کھل گیا اور خون جاری ہوگیا حضرت ابوسعید کو خبر ہوئی تو آپ کے پاس پہنچے اور زخم دھو کر دوبارہ باندھ دیا اور شیخ کے خون آلو۔۔۔

مزید

خواجہ بہاء الدین نقشبند

خواجہ بہاء الدین نقشبند  رحمۃا للہ علیہ نام ونسب:اسم گرامی: سید  محمد۔لقب: بہاء الدین ،نقشبند۔والد کا اسم گرامی:سید محمد۔مکمل نام اس طرح ہے: خواجۂ  خواجگان خواجہ سید محمد بہاء الدین نقشبند﷫۔آپ﷫ کا خاندانی تعلق ساداتِ کرام سے ہے۔ تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت باسعادت 4/محرم الحرام 718ھ مطابق 7/مارچ 1318ء کو’’قصر عارفاں‘‘جوبخارا کے مضافات میں واقع ہے،میں ہوئی۔ قبل از ولادت بشارت:  پیدائش سے پہلے حضرت بابا محمد سماسی﷫ نے آپ کے تولد مبارک کی بشارت دی تھی۔ تولد سے تیسرے روز آپ کے جد امجد آپ کو حضرت بابا قدس سرہ کی خدمت میں لے گئے۔ حضرت بابا نے آپ کو فرزندی میں قبول فرمایا اور اپنے خلیفہ سید امیر کلال ﷫سے آپ کی تربیت کے بارے میں عہد لیا ۔بچپن  ہی سے ولایت کے آثار اور کرامت و ہدایت کے انوار آپ کی پیشانی سے ظاہر و آشکارا تھے۔ تحصیلِ علم:  بچپن۔۔۔

مزید

محمد بن قاضی القضاۃ شمس الدین

شیخ الاسلام محمد بن قاضی القضاۃ شمس الدین رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ شیخ الاسلام محمد بن قاضی القضاۃ شمس الدین ابی عبداللہ محمد بن عبداللہ دیری: آپ اپنے باپ کی ہی کنیت و لقب یعنی ابی عبداللہ و شمس الدین سے مشہور تھے۔’’قدس میں ماہ محرم ۷۷۰ھ میں پیدا ہوئے اور کل علوم و فنون میں عالم فاضل ہوکر تدریس وافتاء میں مشغول رہے اور ۱۳جمادی الآخر ۸۴۱ھ میں وفات پائی۔ ’’قطب خلق‘‘ تاریخ وفات ہے۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔

مزید

شیخ ابوالفتح جونپوری

حضرت شیخ ابوالفتح جونپوری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  آپ اپنے جد امجد قاضی عبدالمقتدر کے تلمیذ و مرید تھے اور اپنے دادا ہی کے طریقہ پر قائم رہے جوبڑے عقل مند عالم تھے اور انہی کی وصیت کے مطابق درس و تداریس اور عوام کو فائدہ پہنچانے میں مشغول رہے۔ عربی زَبان میں قصیدے اور فارسی زَبان میں اشعار کہا کرتے تھے۔ آپ کے قاضی شہاب الدین سے اصول علمِ کلام اور فقہی مسائل میں بہت مناظر ہوئے تھے۔ سیاہ بلی کے پسینہ کو شیخ پلید کہتے تھے اور قاضی صاحب طاہر اور یہ بات ان رسائل کے اندر بھی موجود ہے جو اس بحث پر لکھے گئے ہیں۔ آپ کی اولاد میں سے بعضوں کا بیان ہے کہ شیخ ابوالفتح موالیوں کی طرح بد زَبان تھے وہ اپنے مخالفوں کو غصہ کی حالت میں گالیاں دیتے تھے۔ ممکن ہے کہ مناظرے کے وقت ان کی یہ حالت ہوجاتی ہو یا دیدہ و دانستہ دشمنوں کو بُرا کہتے ہوں۔ واللہ اعلم بالصواب۔لوگ کہتے ہیں کہ آپ کے گھر میں سونے کی بارش ہ۔۔۔

مزید

شیخ عبدالحق محدث دہلوی

شیخ عبدالحق محدث دہلوی رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب: اسم گرامی:شیخ عبدالحق محدث دہلوی۔کنیت: ابوالمجد۔لقب: محقق علی الاطلاق،شیخِ محقق،خاتم المحدثین،افضل المحدثین،امام الہند۔سلسلۂ نسب اس طرح ہے: شیخ  عبدالحق محدث دہلوی  بن سیف الدین  بن سعداللہ بن فیروز بن ملک موسیٰ بن ملک معز الدین بن آغا محمد ترک بخاری۔علیہم الرحمہ حضرت شیخ کے اجداد کا وطن بخارا تھا سب سے پہلے آغاز محمد ترک سلطان علاء الدین  خلجی  کے زمانہ1296ء میں ترک وطن کر کے  دہلی آئے،ان کے ساتھ اعزہ و احباب اور مریدین  کی ایک بڑی تعداد بھی واردِ ہندوستان  ہوئی۔ شاہان دہلی اس خاندان کی ہمیشہ تعظیم و توقیر کرتےاور شاہانہ عنایتوں سے نوازتے رہتے۔ اور یہ خانوادہ دہلی میں علوم و معارف کی شمعیں روشن کرتا رہا۔(محدثین عظام حیات وخدمات:621) اسی طرح آپ کا ننھیال بھی علم وتقویٰ میں  اپنی مثال آپ تھا۔۔۔

مزید

شیخ محمد صدیق لاہوری

حضرت شیخ محمد صدیق لاہوری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ محمد صدیق بن محمد حنیف بن محمد لطیف لاہوری: عالم فاضل،فقیہ محدث، ادیبِ اریب منشی تھے۔لاہور میں یوم دو شنبہ ۲۹محرم الحرام ۱۱۳۸ھ میں پیدا ہوئے۔آپ کے والد ماجد کابل سےآکر مسجد وزیر خاں کے امام ہوئے اور آپ کی والدہ ماجدہ اہل تاشنکد سے تھیں۔جب آپ کی عمر پانچ سال کی ہوئی توآپ کو مولانا محمد عابد صاحب تعلیقات تفسیر بیضاوی کی خدمت میں واسطے بسم اللہ شروع کرانے کے لے گئے،بعد ازاں آپ نے ملّا اسلام سے کلام اللہ پڑھا اور پھر حفظ کیا،بعدہ مختلف اساتذہ مثل مولانا محمد عابد و مرزا مہر اللہ و ملا حفیظ اللہ ومولوی عبداللہ وملا ظہور اللہ ومولانا شہریار وغیرہ سے فقہ وحدیث وغیرہ علوم منقول و معقول کی تکمیل کی اور حدیث کی سند شیخ یحییٰ بن صالح مکی مدرس مسجد الحرام اور شیخ ابو الحسن سندی مدنی مدرس مدینہ منورہ سے ۱۱۷۰ھ میں حاصل کی اور بہت سی کتابیں تصنیف کیں جن می۔۔۔

مزید

مولانا سیدشاہ ظہورالحق پھلواری

حضرت مولانا سیدشاہ ظہورالحق پھلواری رحم اللہ علیہ نام ونسب: اسمِ گرامی:سیدشاہ ظہورالحق۔ لقب: سلسلہ عمادیہ کی نسبت سے "عمادی" اورپھلواری کی نسبت سے "پھلواری"کہلاتے ہیں۔سلسلہ نسب اسطرح ہے: مولاناسید شاہ ظہورالحق،بن  مولانا شاہ نورالحق المعروف طپاں ابدال،بن حضرت شاہ مجیب اللہ پھلواری۔(رحمۃاللہ علیہم اجمعین) تاریخِ ولادت:  بروزاتوار،27/محرم الحرام1185ھ،بمطابق 1771ء کو بوقتِ چاشت ولادت ہوئی۔  تحصیلِ علم: آپ نے مکمل قرآنِ مجید اپنے جدامجد شاہ نجیب اللہ پھلواری رحمۃاللہ علیہ سے حفظ کیا،اور درسیات کی ابتدائی کتابوں سے لے کر متوسطات تک اپنے والد بزرگوار حضرت محی السالکین مولانا شاہ محمد نور الحق  علیہ الرحمہ سے پڑھیں۔ بقیہ کتابیں مولانا جلال الدین ساکن ڈہری مقیم پٹنہ عظیم آباد سے پڑھ کر 1200ھ میں15 برس کی عمر میں فاتحہ فراغ ہوئی، اور 1230ھ تک حصنِ حصین،صحیح بخاری،اورصحیح مس۔۔۔

مزید