/ Friday, 19 April,2024

نام سے تلاش

تاریخ سے تلاش

(29)  تلاش کے نتائج

داؤد طائی

حضرت داؤد طائی رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب: اسم گرامی: داؤد۔کنیت: ابو سلیمان۔ لقب: طائی۔سلسلۂ نسب: ابو سلیمان داؤد بن نصیرطائی۔آپ کا خاندانی تعلق  مشہور عرب سخی حاتم طائی کےخاندان سے ہے۔ تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت باسعادت 21؍صفرالمظفر 47ھ کو شام میں ہوئی۔لیکن آپ کی زندگی کوفہ میں گزری۔(اردو دائرہ معارف اسلامیہ) تحصیلِ علم: جس زمانے میں آپ نے آنکھ کھولی اس وقت علوم کے سلاطین موجود تھے۔صحابۂ کرام کے چشمۂ صافی سےتشنگانِ علم و عرفان اپنی علمی پیاس بجھارہےتھے۔بڑے آئمہ کرام حیات تھے۔تو حضرت داؤد طائی ﷫ کو علم حاصل کرنے کا خوب موقع میسر ہوا۔ہر شہر و علاقے میں علوم ِ نبویہ کے وارثین نے مسندیں بچھا رکھیں تھیں۔ابتدائی علوم حاصل کرنےکےبعد علم ِ حدیث کی تحصیل کےلئے امام اعمش، ابنِ ابی لیلیٰ، اور عبدالملک بن عمیر وغیرہ  کی خدمت میں پہنچے۔ان  سےروایت و کتابت کی۔علم ِ حدیث۔۔۔

مزید

امام محمد باقر

حضرت سیدنا امام محمد باقر﷜ نام ونسب:اسمِ گرامی:سیدامام محمد۔(آپ کانام جدامجد سیدالانبیاء حضرت محمد مصطفیٰ ﷺکے نامِ نامی اسمِ گرامی پررکھاگیا)کنیت:ابوجعفر۔لقب:باقر،شاکر،ہادی۔سلسلہ نسب اسطرح ہے:حضرت امام محمد باقر بن علی زین العابدین بن سیدنا امام حسین بن علی المرتضی ۔ آپ کی والدہ ماجدہ کا اسم گرامی سیدہ فاطمہ بنت سیدنا امام حسن تھا۔ یہ آپ کی خصوصیات میں سے ہیں کہ آپ کاسلسلہ نسب دونوں طرف سے سیدالانبیاء حضرت محمدمصطفیٰ ﷺ تک پہنچتاہے۔(رضوان اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین)باقر کی وجہ تسمیہ:باقر، بقرہ سے مشتق ہے اوراسی کا اسم فاعل بھی ہے ۔اس کے معنی شق کرنے اور وسعت دینے کے ہیں(المنجد)۔حضرت امام محمد باقر کواس لقب سے اس لیے ملقب کیا گیا تھا کہ آپ نے علوم ومعارف کونمایاں فرمایا اورحقائق احکام وحکمت ولطائف کے وہ سربستہ خزانے ظاہرفرما دئیے جو لوگوں پرظاہر و ہویدا نہ تھے۔(صواعق محرقہ،شواہدالنبوت)تاریخ۔۔۔

مزید

امام موسی کاظم

حضرت امام  موسی کاظم﷜ نام ونسب: کنیت:ابوالحسن ،ابو ابراہیم،اور ابوعلی ہے۔اسم گرامی:موسیٰ۔لقب:کاظم ،صالح اور صابر ہے۔سلسلہ نسب اسطرح ہے:حضرت امام موسیٰ کاظم بن امام جعفر صادق بن امام محمد باقر بن علی امام زین العابدین بن سید الشہداء امام حسین بن حضرت علی المرتضیٰ (رضوان اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین )۔آپ کی والدہ ماجدہ کا اسمِ گرامی امِ ولدحمیدہ بربریہ تھا۔ تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت بروز اتوار،7صفرالمظفر 128 ھ بمقامِ ابواء(مکہ اور مدینہ کے درمیان ایک جگہ کانام جہاں سیدہ آمنہ رضی اللہ عنہا کی قبرِ انورہے)میں ہوئی۔ تحصیلِ علم: خاندانی روایت کےمطابق آپ نے تمام علوم ِ ظاہری وباطنی اپنے والدِگرامی سیدنا امام جعفر صادق رضی اللہ عنہ سے حاصل کیے۔تمام علوم میں مہارتِ تامہ حاصل کی ،یہاں تک کہ اپنے وقت کےجید علماء کی صف میں شامل ہوگئے ۔بلکہ تمام اعلیٰ نسبتوں اور فضیلتوں اور علم وتقویٰ کی بدولت ت۔۔۔

مزید

جعفر دمغانی

حضرت مولانا جعفر بن عبداللہ دمغانی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

شیخ ابو اسحاق ابراہیم بن یوسف

حضرت شیخ ابو اسحاق ابراہیم بن یوسف ابن قرقول رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

حسن بن محمد قرشی

حضرت ابوالفضائل رضی الدین حسن بن محمد قرشی عدوی صغانی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ حسن بن محمد بن حسن بن حیدر قرشی عدوی عمر ی صغانی: حضرت عمر بن الخطاب کی نسل میں سے تھے۔ابو الفضائل کنیت اور رضی الدین لقب تھا اگر چہ تمام علوم میں ماہر متجر تھے مگر فقہ و حدیث اور لغت میں امام زمانہ و استاد بے نظیر عدم التمثیل تھے۔دمیاطی نے کہا ہے کہ آپ شیخ صالح،فضول کلام سے صات اور حدیث میں صدوق اور لغت و فقہ و حدیث میں امام تھے۔میں نے آپ سے پڑھا آباء و اجداد اپ کے شہر صغان یعنی چغان کے رہنے والے تھے جو ماوراء النہر میں شہر مرو کے پاس واقع ہے مگر آپ ۱۵ ؍ماہ صفر ۵۷۷؁ھ میں شہر لاہور میں پیدا ہوئے اورغزنہ میں جاکر نشو و نمایا۔ابتداء میں اپنے والد ماجسد سے تلمیز کیا اور فنون کثیرہ واستعداد کاملہ حاصل کر کے ۶۱۵؁ھ میں بغدا د کو گئے اور وہاں مدت تک تحصیل علوم و تدریس او ر تصنیف میں مصروف رہے۔زان بعد مکہ معظمہ کی زیارت ک۔۔۔

مزید

خواجہ نظام الدین اولیاء

سلطان المشائخ حضرت خواجہ نظام الدین اولیاء محبوبِ الہی رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب: اسمِ گرامی:  سید محمد نظام الدین۔ القاب: محبوبِ الہی،  سلطان المشائخ،  سلطان الاولیاء، نظام الدین اولیاء۔سلسلہ ٔ نسب اس طرح ہے: حضرت سید محمد بن سید احمد بن سید علی بخاری بن سید عبداللہ خلمی  بن سید حسن خلمی بن سید علی مشہدی بن سید احمد مشہدی بن سید ابی عبداللہ بن سید علی اصغر بن سید جعفر ثانی بن امام علی ہادی نقی بن  امام محمدتقی بن امام علی رضا بن امام موسیٰ کاظم بن امام جعفر صادق بن امام محمد باقر بن  امام زین العابدین بن امام حسین بن امیر المومنین حضرت علی  کرم اللہ وجہہ الکریم۔رضی اللہ عنہم اجمعین۔(اقتباس الانوار: 473/ مجلہ معارف اولیاء،اگست،2006)۔ آپ کی والدہ ماجدہ سیدہ بی بی زلیخا علیہا الرحمہ اپنی وقت کی رابعہ ثانی تھیں۔یہ حضرت خواجہ عرب بخاری کی اکلوتی صاحبزادی ۔۔۔

مزید

صاحب یکروزی

محمد بن حمزہ بن محمد بن محمد فنازی : شمس الدین لقب تھا،ماہ صفر ۷۵۱؁ھ میں پید ا ہوئے،اپنے زمانہ کے امامِ کبیر،صاحب فضل،علامہ فہامہ،علوم نقلیہ میں یگانہ، علوم عقلیہ میں اقران پر غالب،علم ادب میں شیخ دہر،خلاف و مذاہب میں مجتہد عصر،کریم الاخلاق اور ان فضلاء میں سے تھے جو نویں قرن کے شروع پر روسا شمار کیے گئے ہیں چنانچہ شیخ سراج الدین بن ملقن کثرت میں اور آپ یعنی محمد شمس الدین فنازی کل علوم نقلیہ و عقلیہ کی مہارت میں منتخب کیے گئے تھے،فقہ آپ نے علاؤ الدین اسو شارح وقایہ اورجمال الدین محمد بن محمد اقسرائی سے اخذ کی اور جب مصر میں آئے تو اکمل الدین محمد بابرتی صاحبِ عنایہ سے اخذ کیا اور علم تصوف کو اپنے باپ ابی محمد حمزہ تلمیذ شیخ صدر الدین قونوی سے حاصل کیا اور انہیں سے ان کی مفتاح الغیب کو پڑھا اور اس کی شرح حامل المتن تصنیف کی۔پھر روم کے ملک میں تشریف لے گئے اور بروسا کے قاضی مقرر ہوئے اور سل۔۔۔

مزید

قاضی ابو السعود محمد الحنفی

قاضی القضاۃ الامام العلامۃ ابوالسعود محمد بن محمد العمادی الحنفی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ (صاحبِ تفسیرِ ابو سعود)  ۔۔۔

مزید

غلام علی آزاد بلگرامی

حضرت مولانا غلام علی آزاد بلگرامی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ غلام علی بن سید نوح واسطی بلگرامی: حسان الہند لقب اور آزاد تخلص تھا، یکشنبہ کے روز ۲۵؍ماہ صفر ۱۱۱۶؁ھ[1]میں قصبۂ بلگرام علاقہ صوبۂ اودھ میں پیدا ہوئے۔نسب آپ کا امام زید شہید بن امام زین العابدین تک پہنچتا ہے۔ابتداء شعور میں تحصیل علم کا سر رشتہ ہاتھ میں لاکر کتب و رسیہکو ابتاء سے انتہاء تک حلقۂ درس استاز المھققین میر طفیل محمد بلگرامی میں پڑھا اور کتب لغت و حدیث وسیر نبوی و فنون ادب کو میر عبد الجلیل بلگرامی اپنے جد فاس سے اخذ کیا اور عروض وقانی وغیرہ کو اپنے ماموں میر سید محمد سے حاصل کیا اور سند صحیح بخار اور اجازت صحاح ستہ وغیرہ کی شیخ محمد حیات مدنی اور سماعت بعض فوائد علم حدیث کی شیخ عبد الوہاب طنطاوی سے مکہ معظمہ میں حاصل کی۔طنطاوی نے آپ کے اشعار عربی کی ن ہایت تحسین کی اور جب یہ سنا کہ آپ کا تخلص آزاد ہے تو اس کے معنی سمجھ کر ۔۔۔

مزید