/ Tuesday, 23 April,2024

نام سے تلاش

تاریخ سے تلاش

(58)  تلاش کے نتائج

حضرت میراں سید شاہ بھیکہ

حضرت میراں سید شاہ بھیکہ  رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ حضرت  میران شاہ بھیکہ شیخ وقت تھےاورقطب زماں تھے۔ حسب و نسب: آپ کانسب نامہ پدری کئی واسطوں سےحضرت امام حسین پرمنتہی ہوتاہے۔۱؎پس آپ حسینی ہیں، آپ کا سلسلہ مادری سیدزیدکےلشکرسےجاملتاہے۔ خاندانی حالات: سرورعال حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نےزیدکوجوآپ کےاجدادسےتھے،ہندوستان جانےکی بشارت دی۔حسب اشارت بربشارت حضرت زید مع متعلقین ترمذ سےہندوستان آئےاور سیانامیں قیام فرمایا۔سیاناکوایک برہمن رئیس نےاپنےنام پرآبادکیاتھااوروہی اس شہرکاحاکم تھا۔ حضرت زید نے معرکہ جنگ میں وفات پائی،ان کی وفات کےبعدسیدسلیمان نےسیاناپرچڑھائی کی۔ سیاناکوفتح کرنےکےبعداس کانام سیوانہ رکھا۔۱؎ والدماجد: آپ کےوالدماجدکانام سیدیوسف ہے،وہ سیدقطب الدین کےصاحب زادےتھے۔ والدہ ماجدہ: آپ کی والدہ ماجدہ کانام بی بی ملکوہے۔۲؎ ولادت: آپ ۷ رجب ۱۰۴۶ھ کوپیداہوئ۔۔۔

مزید

ستھرے میاں قادری برکاتی مارہروی، سیّد شاہ آلِ برکات

 ستھرے میاں قادری برکاتی  مارہروی، سیّد شاہ آلِ برکات اسمِ گرامی:    ستھرے میاں۔اَلقاب:                  سند الکاملین، شاہ، آلِ برکات۔والد ماجد:               اسد العارفین حضرت سیّد شاہ حمزہ عینیؔ رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ۔ولادت:سند الکاملین حضرت سیّد شاہ آلِ برکات ستھرے میاں قادری برکاتی مارہروی رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ کی پیدائش 10؍ رجب المرجب 1163ھ کو ہوئی۔تقویٰ:آپ کو مسجد میں نماز پڑھنے اور یادِ الٰہی کا بہت شوق تھا۔ مارہرہ شریف میں رہتے ہوئے سخت بیماری کے سبب صرف تین روز آپ مسجد میں نہ جاسکے جس کا عمر بھر قلق رہا۔شاعر ی سے شغف:آپ شاعر  بھی تھے اور ’’آشفتہ‘‘ تخلص رکھتے تھے۔اَولاد و امجاد:آپ کے چار(4) صاح۔۔۔

مزید

شاہ ابو الحسن پھلواری

حضرت مولانا شاہ ابو الحسن پھلواری علیہ الرحمۃ ابو الحسن نام،فرد تخلص،حضرت شاہ نعمت اللہ پھلواری قدس سرہٗ کے صاحبزادے،مشہور عالم،صوفی،شاعر،دسویں رجب ۱۱۹۱ھ کو پیدا ہوئے، حضرت مولانا احمدی پھلواروی سے درسیات پڑھیں اور ۱۲۱۱ھ میں فارغ ہوئے، بیعت و اجازت و خلافت سب کچھ والد ماجد سے تھی،نہایت مرتاض، باخدا، صاحب اوقات بزرگ تھے،اعلیٰ درجہ کا شعر کہتے تھے،راسخ عظیم آبادی نے آپ سے مشورۂ سخن کیا،آپ کو مولوی اسمٰعیل دہلوی اور ان کےمتّبعین سے شدیدی نفرت تھی،سخاوت مرزا صاحب نے ‘‘بصائر’’ سرماہی کراچی شمارۂ اکتوبر ۱۹۶۲ھ صفحہ ۱۸۸ ؍پر لکھا ہےکہ سید احمد رائے بریلوی،مولوی اسمٰعیل،مولوی عبد الحئی سے شاہ ابو الحسن فرد کا ۱۲۳۹ھ میں پھلواری میں مناظرہ ہوا،۔۔۔۔۔۔۔ حضرت شاہ ابو الحسن فروقدس سرہٗ کا یہ حال تھا،مگر آپ کے صاحبزادے حضرت شاہ علی حبیب نصر کے بعد خانقاہ مجیبیہ کے جانشینوں نے آپ کے۔۔۔

مزید

مولانا میاں عبدالحلیم شہداد کوٹی

حضرت مولانا الحاج گل محمد شہداد کوٹی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ علامۃ الزماں مولانا الحاج گل محمد بن شیخ الاسلام علامہ مفتی نور محمد شہداد کوٹی قدس سرہ الاقدس کنڈو، تحصیل بھاگ ، ریاست قلات ( بلوچستان ) میں ۲۱، رجب المرجب ۱۲۴۰ھ کو تولد ہوئے۔ تعلیم و تربیت: کنڈو اور شہداد کوٹ میں اپنے والد ماجد کے پاس جملہ علوم عقلیہ و نقلیہ میں تحصیل کی۔ اس وقت آپ کی عمر بائیس ( ۲۲) برس تھی۔ بیعت: سلسلہ عالیہ قادریہ میں عمدۃ العارفین مولانا میاں غلام حیدر قادری قدس سرہ ( درگاہ کٹبار شریف بلوچستان ) کے دست بیعت ہوئے۔ درس و تدریس : آپ کے والد ماجد کنڈو سے شہداد کوٹ نقل مکانی کر کے آئے تھے لہذا والد ماجد کی قائم کردہ درسگاہ میں تمام سندھ میں علم پھیلا ۔ سندھ میں کوئی ایسا گوٹھ نہیں تھا جس میں آپ کا شاگرد یا پھر اس کا شاگرد نہ ہو۔ ایک روایت کے مطابق آ پ کے فارغ التحصیل شاگردوں کی تعداد ۴۸۶ چار سو چھیا س۔۔۔

مزید

نقی علی خان، علامہ مفتی محمد

 نقی علی خان، علامہ مفتی محمد رحمۃ اللہ علیہ ولادت وفراست وہ جناب فضائلِ مآب تاج العلما،راس الفضلا، حامیِ سنّت ماحیِ بدعت، بقیۃ السلف، حجت الخلف رَضِیَ اللہُ تَعَالیٰ عَنْہُ وَاَرْضَاہُ وَفِیْ اَعْلٰی غُرَفِ الْجِنَانِ بَوَّاہُ سلخ جمادی الآخرَۃ یا غرّۂ رجب ۱۲۴۶ ہجریہ قدسیہ کو رونق افزائے دارِ دنیا ہوئے۔ اپنے والدِ ماجد حضرت مولائے اعظم فضائل پناہ عارف باللہ صاحبِ کمالاتِ باہرہ وکراماتِ ظاہرہ حضرت مولانا مولوی محمد رضا علی خاں صاحب رَوَّحَ اللہُ رُوْحَہٗ وَنَوَّرَ ضَرِیْحَہٗ سے اکتسابِ علوم فرمایا۔ بحمداللہ منصب شریف علم کا پایہ درجۂ علیا کو پہنچایا۔؎ راست میگویم ویزداں نہ پسندد وجزراست کہ جو دقّتِ انظار، وحدتِ افکار ،وفہمِ صائب ،ورائے ثاقب ،حضرت حق جَلَّ وَعَلَا نے انہیں عطا فرمائی۔ ان دیار وامصار میں اس کی نظیر نظر نہ آئی۔ فراستِ صادقہ کی یہ حالت تھی کہ جس معاملے میں جو کچھ فرم۔۔۔

مزید

حضرت مولانا حضرت ہاشم کھتری

حضرت مولانا حضرت ہاشم کھتری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ علامہ محمد ہاشم کھتری حضرت مولانا الحاج محمد ہاشم بن میاں عبداللہ دھوبی نزدچوہڑ جمالی ، گوٹھ ’’گونگانی‘‘ (تحصیل شاہ بند ر ضلع ٹھٹھہ) میں ۱۱ ، رجب المرجب ۱۲۵۰ھ میں بروز پیر تولد ہوئے۔ تعلیم و تربیت: ابتدائی تعلیم اپنے چچا مولانا ابو اسحاق عبدالغفور دھوبی سے حاصل کی اس کے ساتھ اسکول میں پرائمری تعلیم بھی جاری رکھی ۔ اس کے بعد گوٹھ کے پرائمری اسکول میں استاد مقرر ہوئے۔ ایک روز ان کی قسمت کا ستارہ چمکا، ہوا یوں کہ ان کے گوٹھ میں استاد العلماء حضرت علامہ ابو الخیر قاضی  عبداللہ جتوئی کا آنا ہوا، انہوں نے آپ کے ماتھے کو دیکھ کر نوشتہ دیوار پڑھ لیا، گوہر نایاب کو پہچان لیا، اور اپنے ساتھ اپنے گوٹھ لے گئے، جہاں تعلیم و تربیت کا بندوبست کیا، وہیں سے درس نظامی مکمل کرکے فارغ التحصیل ہوئے۔ اس کے بعد ہندوستان کی سیاحت کو ۔۔۔

مزید

تاج الفحول مولانا شاہ عبد القادر بد ایونی

تاج الفحول مولانا شاہ  عبد القادر بد ایونی رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب: اسم گرامی:شاہ عبدالقادر۔لقب:تاج الفحول،محبِ رسول،مظہرِ حق،شیخ الاسلام فی الہند۔سلسلہ نسب اسطرح ہے: تاج الفحول حضرت علامہ مولاناشاہ عبدالقادربدایونی بن حضرت سیف اللہ المسلول مولانا شاہ فضل رسول بد ایونی  بن عین الحق شاہ عبدالمجیدبدایونی بن شاہ عبدالحمیدبدایونی۔علیہم الرحمہ۔ تاریخِ ولادت:  آپ کی ولادت باسعادت 17/رجب المرجب 1253ھ،مطابق  اکتوبر/1837ءکوپیداہوئے۔ تحصیلِ علم: آپ کی رسم تسمیہ خوانی آپ کے جد محترم نے فرمائی۔ بعد ازان تعلیم کا سلسلہ شروع ہوا حضرت مولانا نور احمد صاحب نے کمالات علمیہ میں آپ کو معراج کمال تک پہنچایا ۔ اس کے بعد آپ نے استاذ الاساتذہ امام الوقت  مجاہدِ جنگ آزادی حضرت مولانا فضل حق خیر آبادی سے شرف تلمذ حاصل کیا۔ استاذ کو اپنے تلامذہ میں سے آپ پر ناز تھا۔مولانافضلِ حق آپ پر۔۔۔

مزید

مفتی عبد الرحمن دھمرا

حضرت مفتی عبدالرحمٰن دھمرا رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

حضرت مولانا سلطان الدین جے پوری

حضرت مولانا سلطان الدین جے پوری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ حضرت مولانا سلیم الدین جے پوری قدس سرہٗ العزیز کے چھوٹے بھائی، ۲۳رجب ۱۲۶۸ھ بروز سہ شنبہ ولادت ہوئی،تعلیم کی ابتداء والد ماجد سے کی،قرآن پاک ختم کرکے فارسی شروع کی،اپنے ماموں مولانا رشید الدین فائز اور برادر بزرگ سے درسیات پڑھی،اور سند اجازت حاصل کی،ریاست جے پور کے مفتی تھے،قادر الکلام واعظ تھے،بکثرت آپ کے وعظ کی محفلیں منعقد ہوئیں ایک بار میر باع میں آپ کی تقریرکا انتظام ہوا،صاحب مجلس سید عبد الرحمٰن نےو اقعۂ معراج بیان کرنے کی گذارش کی،آپ نے سُبْحَانَ الَّذِیْ اَسْریٰ کی تفسیر بیان کرتے ہوئے جسمانی مراج کا اثبات فرمایا، ایک دوسرےعالم جو مدعو تھے،دوران تقریری میں آپ سے پوچھا کہ ‘‘اگر معراج جسمانی ہوئی تو قطع نظر معجزہ اور حکم الٰہی کے فضرتاً بربنائے عقل کرۂ نار سے صحیح وسالم گذرنائس طرح ممکن ہے؟ آپ نے فوراً جواب دیا، ‘۔۔۔

مزید

حضرت مفتی مالکیہ شیخ محمد عابد بن حسین مالکی (مفتیٔ مالکیہ)

مفتی  مالکیہ شیخ محمد عابد بن حسین مالکی رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب:  آپ علیہ الرحمہ کا اسمِ گرامی شیخ عابد بن حسین بن ابراہیم بن حسین بن محمد بن عامر تھا۔ اور آپ محمد عابد کے نام سے مشہور ہوئے۔(رحمۃ اللہ علیہم) تاریخ ومقامِ ولادت: شیخ محمد عابد بن حسین مالکی رحمۃ اللہ علیہ 17 رجب المرجب 1275 ھ کو اتوار کے دن مکہ مکرمہ میں پیدا ہوئے۔ تحصیلِ علم: شیخ محمد عابد بن حسین مالکی رحمۃ اللہ علیہ کے والدماجد مفتی مالکیہ شیخ حسین رحمۃ اللہ علیہ نے آپ کی ظاہری وروحانی تربیت کرنے میں تمام تر جہد سے کام لیاتاآنکہ آپ نے اس فرزند کی کامل تربیت فرماکر انتقال کیا۔ اس کے مزید علوم کے حصول کے لئے مدرسہ صولتیہ میں ڈاخل ہوکر جلیل القدر علماء سے مختلف فنون پر دسترس حاصل کی۔ سیرت وخصائص: شیخ محمد عابد بن حسین مالکی رحمۃ اللہ علیہ متقی ، پرہزگار، جواد وسخی اور وسیع القلب جیسے صفات کے حامل شخص تھے۔آپ عل۔۔۔

مزید