/ Thursday, 25 April,2024

نام سے تلاش

تاریخ سے تلاش

(46)  تلاش کے نتائج

حضرت خواجہ محمود الخیر فغنوی فغنوی بخاری

حضرت خواجہ محمود الخیر فغنوی فغنوی بخاری رحمۃ اللہ علیہ الخیر فغنہ نزد بخارا (۶۲۷ھ/ ۱۲۳۰ء۔۔۔ ۷۱۷ھ/ ۱۲۱۷ء) وابکنہ نزد بخارا   قطعۂ تاریخِ وصال جانشین تھے وہ خواجہ عارف کے تھے نگاہوں میں سب کی اے صاؔبر   مرد ہشیار اور شب بیدار ’’خواجہ محمود مہر و ماہِ وقار‘‘ ۱۳۱۷ء (صاؔبر براری،کراچی)   آپ حضرت خواجہ عارف ریوگری رحمۃ اللہ علیہ کے تمام اصحاب میں افضل و اکمل اور خلافت سے ممتاز تھے آپ کی ولادت ۱۸؍شوال ۶۲۷ھ مطابق ۱۲۳۰ء میں موضع الخیر فغنہ نزد وابکنہ (بخارا سے چند میل دور) میں ہوئی۔ ذریعۂ معاش گلکاری (نقاشی، بیل بوٹے کا کام)  تھا۔ جب آپ کو اجازتِ ارشاد مل گئی تو آپ نے مصلحتاً اور بتقاضائے وقت ذکر جہر شروع کیا کیونکہ حضرت خواجہ عارف ریوگری رحمہ اللہ نے آخری وقت فرمایا تھا کہ اب وہ وقت آگیا ہے جس کی طرف ہمیں اشارہ  ہوا تھا کہ طالبوں کو برب۔۔۔

مزید

حضرت شیخ امیر کاتب اتقانی

حضرت شیخ امیر کاتب اتقانی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ امیر کاتب العمید بن امیر عمرو بن[1]امیر غازی اتفاقی: آپ کا مولد قصبہ اتقان تھا جو ملک ترکستان میں نہر سیحون کے پار کی طرف واقع ہے۔کنیت ابو حنیفہ اور قوام الدین لقب رکھتے تھے۔بعض نے کہا ہے کہ نام آپ کا لطف اللہ تھا۔ماہِ شوال۶۸۵؁ھ میں پیدا ہوئے۔احمد بن اسعد خرلفینی شاگرد حمید الدین علی ضریر بخاری تلمیذ شمس الائمہ کردری اور اپنے ملک کے دیگر علما ء کرام و فضلائے عظام سے متعدد علوم حاصل کئے اور نیشا پور میں جاکر مصنف کتاب کافی سے فخر الاسلام کا اصول پڑھا یہاں تک کہ علمائے حنفیہ کے سردار اور فقہ و حدیث،لغت عربی وغیرہ میں اعلیٰ درجہ کے لائق فائق ہوئے آپ ہلیلہ سیز اور اور لہسن خام اکثر کھایا کرتے تھے۔۷۱۶؁ھ میں جبکہ آپ حجاز کے سفر میں تھے تو کتاب منتخب سنامی کی شرح تبیین نام تصنیف کرنی شروع کی اور لیلۃ البراءۃ میں اس کو ختم کیا۔۷۲۰؁ھ میں مشق میں تشریف۔۔۔

مزید

حضرت شاہ کمال کیتھلی

حضرت شاہ کمال کیتھلی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ حضرت شاہ کامل کتھیلی مقتدائےراہ دین ہیں۔ خاندانی حالات: آپ بغدادکےایک معززخاندان سےتعلق رکھتے ہیں۔ والد: آپ کےوالدماجدکانام سیدمحمدعمرہے،وہ حافظ بھی تھےاورحاجی بھی تھے،وہ کامیاب طبیب ہونے کےعلاوہ ایک عالم بھی تھے۔ ولادت: آپ نے۷شوال ۸۳۵ھ کواس عالم کوزینت بخشی۔ نام: آپ کانام کمال ہے۔ القاب: آپ کےالقاب"سلب احوال"اور"لال ریال"ہیں۔ پیشین گوئی: حضرت فضیل قادری آپ کےیہاں تشریف لائے،آپ کو دیکھ کربہت خوش ہوئےاورآپ کے والد سےآپ کےمتعلق فرمایاکہ۔ ہادیٔ کامل ولیٔ عادل تمہیں ودیعت ہواہے،اس کی تربیت صحیح طورپرکیجئےکیونکہ یہ بچہ اولیاءکے زمرے میں مراتب عالیہ پرفائزہوگا،اس کی پروازسدرۃ المنتہیٰ تک ہوگی،اس کاعلم وسیع ہوگااور عمردرازہوگی۔ ابتدائی زندگی: بچپن ہی سےآپ میں ترک وتجریدکےآثارنمایاں تھےاوربچوں کی طرح کھیل کود میں دلچسپی نہیں لیتے تھے۔جنگلوں میں۔۔۔

مزید

حضرت خواجہ محمد زاہد وخشی

حضرت خواجہ محمد زاہد وخشی علیہ الرحمۃ وخش نزد حصار علاقہ بخارا (۸۵۲ھ/ ۱۴۴۸ء۔۔۔۹۳۶ھ/ ۱۵۲۹ء)    قطعۂ تاریخ وصال خواجہ احرار کی نظر کے طفیل مل گیا غیب سے سنِ رحلت   خوش طبیعت تھے اور خوش اوصاف ’’خواجہ زاہد خلیفۂ اسلاف‘‘ ۱۵۲۹ء صاؔبر براری، کراچی   آپ کی ولادت باسعادت: قصبہ وخش نزد حصار علاقہ بخارا میں ۱۴؍شوال ۸۵۲ھ/ ۱۱؍دسمبر ۱۴۴۸ء کو ہوئی۔ آپ کا انتساب طریقہ نقشبندیہ میں حضرت خواجہ عبیداللہ احرار قدس سرہ سے ہے۔ آپ حضرت خواجہ یعقوب چرخی قدس سرہ کے نواسہ ہیں اور ذکر کی تلقین اُن کے کسی خلیفہ سے حاصل کی تھی۔جب حضرت احرار  قدس سرہ کے رشد و ہدایت کا آوازہ آپ کے کان میں پہنچا تو حصار سے سمرقند کی طرف روانہ ہوئے اور وہاں پہنچ کر محلہ وانسرائے میں قیام فرماہوئے۔ یہاں سے حضرت خواجہ احرار قدس سرہ کی خانقاہ شریف تین کوس (چھ ۔۔۔

مزید

شیخ احمد سرہندی

مجددالفِ ثانی حضرت شیخ احمد سرہندی رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب:اسمِ گرامی:شیخ احمد۔کنیت:ابوالبرکات۔القاب:بدرالدین،امامِ ربانی،مجددالفِ ثانی،قیومِ زمان،وغیرہ ہیں۔سلسلہ نسب اس طرح ہے:آپ کاشجرۂ نسب امیرالمؤمنین حضرت سیدناعمرفاروق اعظم رضی اللہ تعالیٰ عنہ سےاس طرح ملتا ہے،شیخ احمدبن شیخ عبدالاحدبن شیخ زین العابدین بن شیخ عبدالحی بن شیخ محمد بن شیخ حبیب اللہ بن شیخ رفیع الدین بن شیخ نصیرالدین بن شیخ سلیمان بن شیخ یوسف بن شیخ اسحاق بن شیخ عبداللہ بن شیخ شعیب بن شیخ احمد بن شیخ یوسف بن شیخ شہاب الدین علی الملقب بہ فرخ شاہ بن شیخ نصیرالدین بن شیخ محمود بن شیخ سلیمان بن شیخ مسعود بن شیخ عبداللہ الواعظ الاصغر بن شیخ عبداللہ الواعظ الاکبربن شیخ ابوالفتح بن شیخ اسحاق بن شیخ ابراہیم بن شیخ ناصر بن شیخ عبداللہ بن عمر بن حفص بن عاصم بن عبداللہ بن عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین۔   تاریخِ ولادت: ۔۔۔

مزید

حضرت خواجہ محمد معصوم سرہندی

 حضرت خواجہ محمد معصوم سرہندی﷫ نام ونسب: اسم گرامی: خواجہ محمد معصوم سرہندی﷫۔کنیت: ابوالخیر۔لقب: قیوم ثانی،عروۃ الوثقیٰ،مجددالدین۔سلسلہ نسب: اس طرح ہے:خواجہ محمد معصوم سرہندی بن امام ربانی مجدد الف ثانی شیخ احمد سرہندی بن شیخ عبدالاحدبن شیخ زین العابدین بن شیخ عبدالحی بن شیخ محمد بن شیخ حبیب اللہ بن شیخ رفیع الدین بن شیخ نصیرالدین بن شیخ سلیمان۔آپ کاشجرۂ نسب امیرالمؤمنین حضرت سیدناعمرفاروق اعظم ﷜ سےجاکر ملتا ہے۔الیٰ آخرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین۔ تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت باسعادت 10/شوال المکرم 1007ھ مطابق اوائل مئی 1599ء کوہوئی۔کیونکہ ان کی پیدائش کے چند ماہ بعد ہم حضرت خواجہ باقی باللہ قدس سرہ کی ملازمت سے مشرف ہوئے اور ان کی خدمت میں دیکھا جو کچھ دیکھا۔(تذکرہ مشائخِ نقشبند: 344) ایام طفولیت: لڑکپن ہی میں آپ کے والد بزرگوار آپ کی بلند استعداد کی تعریف کیا کرتے تھے۔ اور فرماتے ۔۔۔

مزید

حضرت مولانا سید عبدالجلیل بلگرامی

حضرت مولانا سید عبدالجلیل بلگرامی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ           سید عبد الجلیل بن سید احمد حسینی واسطی بلگرامی: محدث،مفسر،فقیہ، ادیب،لغوی،علامہ بارع کوکبِ ساطع،قاموس اللسان طلبیق البیان تھے،۱۳؍ ماہ شوال ۱۰۱۷؁ھ کو بلگرام میں پیدا ہوئے اور وہاں کے اساتذہ سے علوم حاسل کیے اور حیدث کو سید مبرک شاہ مھدث واسطی حسینی بلگرامی متوفی ۱۱۰۵؁ھ تلمیذ شیخ نور الحق محدث سے سنا اور ادب کو شیخ غلام نقشبند لکھنوی سے اخذ کیا اور فنون عالیہ خصوصاً تفسیر و حدیث و سیر واسماءالرجال اور تاریخ عرب و عجم حاصل کیے۔عربی،فارسی، ترکی،ہندی میں بڑے عارف تھے اور نہایت طلاقت لسانی سے ان چاروں میں گفتگو کرتے تھے۔اورنگ آباد میں سید علی معصوم صاحب کتاب سلاقۃ العصر سے ملاقات کی جنہوں نے آپ کی نسبت بہت عمدہ شہادت دی اور کہا کہ میں نے ہند  میں آپ جیسا کوئی نہیں دیکھا۔  &nbs۔۔۔

مزید

حضرت سید محمد یوسف بلگرامی

حضرت سید محمد یوسف بلگرامی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ سید محمد یوسف بن محمد اشرف واسطی بلگرامی: منقولات کے چراغ اور معقولات کی میزان تھے،یکشنبہ کے روز ۲۱؍ماہ شوال ۱۱۱۰؁ھ میں پیدا ہوئے۔ آپ چونکہ سید آزاد کی خالہ کے بیتے تھے،اس لیے آپ اور آزاد نے بالموافقت تحصیل علوم پر کمر باندھی اور کتب درسیہ اور فنون کو ابتداء سے انتہاء تک سید طفیل محمد اور لغت کو اپنے نانا سید عبد الجلیل اور عروض وقانی کو سید محمد سے حاصل کیا اور جب سید آزاد حرمین شریفین کو تشریف لے گئے تو آپ نے ہئیت اور ہندسہ کو دہلی کے فضلاء سے اکتساب کیا اور سید لطف اللہ حسینی واسطی بلگرامی کی بیعت کی اور شرائع پر استقامت اور وطن میں اقامت اختیار کی۔آپ عربی و فارسی میں شعر بھی عمدہ کہتے تھے۔توحید شہودی میں کتاب الفرع الثابت من الاصل الثابت آپ سے یادگار ہے۔وفات آپ کی پنجشنبہ کے روز دوم ماہ جمادی الاخری۱۱۷۲؁ھ میں ہوئی اور اپنے نانا کے پاس دف۔۔۔

مزید

شاہ ولی اللہ محدث دہلوی

حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلوی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ           شاہ ولی اللہ احمد بن عبد الرحیم بن وجیہ الدین شہید بن معظم بن منصور دہلوی: قطب الدین لقب تھا،آپ کا نسب تیس واسطوں سے حضرت عمر فاروق خلیفہ ثانی تک پہنچتا ہے۔آپ افضل علمائے متأخرین اور سید المفسرین سند المحدثین تھے۔ولادت آپ کی چار شنبہ کے روز بوقت طلوع آفتاب۴؍ماہ شوال ۱۱۱۴ھ میں ہوئئی۔پانچویں سال میں مکتب میں بیٹھے اور ساتویں سال میں آپ کے والد بزرگوار نے آپ کو نماز میں کھڑا کیا اور روزہ رکھنے کا حکم دیا اور اس سال کے آخر میں قرآن شریف ختم ہوگیا اور کتب فارسیہ پڑھنی شروع کیں،دسویں سال میں شرح ملّا شروع کیا،چودھویں سال  نکاح ہوا،پندروھیں سال اپنے والد ماجد سے بیعت کی اور طریقت صوفیہ کرام خصوصاً نقشبندیہ میں مشغول ہوئے۔آپ کے والدِ ماجد نے بہت سامان طعام کا مہیا کیا اور خاص و عام کی د۔۔۔

مزید

شاہ محمد اجمل الہ آبادی

شاہ محمد اجمل الہ آبادی رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب: شاہ محمد اجمل بن شاہ محمد ناصر بن شاہ محمد یحیٰ  ولادتِ باسعادت: مولانا شاہ محمد اجمل رحمۃ اللہ علیہ 1160 ھ  جمعرات کی نصف شب کے بعد 11 شوال المکر کو پیدا ہوئے۔ بیعت و خلافت: آپ اپنے والد حضرت شاہ محمد ناصر افضلی رحمۃ اللہ علیہ کے مرید تھے  اور آپ کو خلافت کی سند واجازتآپ کے چچا مولانا شاہ محمد فاخر کے صاحبزادے شاہ غلام قطب الدین نے دی۔ سیرت وخصائص: آپ دوسال آٹھ ماہ کے تھے کہ آپ کے والدِ ماجد حضرت مولانا شاہ محمد ناصر افضلی نے داغِ یتیمی دیا، اسی دن والد نے آپ کو اپنا مرید بھی کیا تھا۔ والدۂ ماجدہ کے زیرِ سایہ مکتب کی تعلیم پائی اور حفظِ قرآن پاک کیا، دس برس کے ہوئے تو والدہ نے بھی انتقال کیا، بعدہ اپنے چچا مولانا شاہ محمد فاخر کے صاحبزادے شاہ غلام قطب الدین کے زیرِ تربیت آئے ۔اور تکمیلِ علوم کے بعد سلوک طے کیااور خلافت کی سند۔۔۔

مزید