/ Thursday, 25 April,2024

نام سے تلاش

تاریخ سے تلاش

(21)  تلاش کے نتائج

علی المرتضی، امیر المؤمنین، سیدنا حضرت، رضی اللہ تعالیٰ عنہ

  علی المرتضیٰ، امیر المؤمنین سیّدنا اسمِ گرامی:    والدنے آپ کا نام ’’علی‘‘ اور والدۂ ماجدہ نے’’حیدر‘‘ رکھا۔ کنیت:           ابوالحسن اور ابو تراب ہے۔ اَلقاب:                  امیر المومنین،امام المتقین،صاحب اللواء، اسداللہ(شیرِ خدا)،کرار،مرتضیٰ،  مولا مشکل کشا۔ نسب : علی بن ابی طالب بن عبدالمطلب بن ہاشم بن عبدِ مناف بن قصی بن کلاب بن مرہ۔ تاریخِ ولادت: امیر المؤمنین سیّدنا حضرت علی المرتضیٰ رضی اللہ تعالٰی عنہ 13؍ رجب المرجّب،بروز جمعۃ المبارک، عام الفیل کے 30سال بعد،مطابق 17؍ مارچ 599ء  کو بیت اللہ مکۃ المکرمہ میں پیدا ہوئے۔ شیرخداکی سب سے پہلی غذا: آپ کی والدۂ ماجدہ سیّدہ فاطمہ ب۔۔۔

مزید

امام محمد تقی

امام محمد تقی رضی اللہ عنہ نام ونسب: اسمِ گرامی:محمد۔ کنیت: ابو جعفر۔لقب :تقی، جواد، قانع، مرتضیٰ۔سلسلہ نسب اسطرح ہے: امام محمد تقی بن امام علی رضا بن امام موسیٰ کاظم بن امام محمد جعفر صادق بن امام محمد باقر بن امام زین العابدین بن امام حسین  بن حضرت علی بن ابی طالب۔آپ کی والدہ کا اسم گرامی ریحان یاسکینہ یا خیزران تھا۔(رضی اللہ عنہم اجمعین) تاریخِ ولادت:   آپ 10رجب المرجب/195ھ،بمطابق /اپریل 811ء کو مدینۃ المنورہ میں پیدا ہوئے۔ تحصیلِ علم:  خاندانی روایت کے مطابق آپ نے تمام علوم ِ ظاہری وباطنی کی تحصیل  اپنے والدِ گرامی اور دیگر شیوخ سے فرمائی۔آپ اپنے وقت کے علماءو مشائخ میں علم وعمل،اور ہرلحاظ سے ممتازتھے۔شواہد النبوت میں ہے: کہ امام  حضرت امام تقی رضی اللہ عنہ صغرسنی میں علم وادب اور فضل میں اس قدر ترقی کر چکے تھے کہ اس زمانے میں کسی کو ایسے ظاہری وباطن۔۔۔

مزید

علی نقی ہادی، امام سیّد

علی نقی ہادی، امام سیّداسمِ گرامی:    علی۔کنیت:           ابوالحسن۔القاب:                  نقی،ہادی،زکی،عسکری،متوکل،ناصح، فقیہ،امین،طیب۔نسب:         حضرت سیّدنا امام علی نقی﷜ کا سلسلۂ نسب اِس طرح ہے:حضرت سیّدناعلی نقی بن محمد بن علی بن موسیٰ بن جعفربن محمدبن علی بن حسین بن علی المرتضیٰ و فاطمۃ الزہرا بنتِ رسول اللہﷺ و﷢۔آپ کی والدۂ محترمہ کانام حضرت سمانہ ہے۔ولادت:آپ کی ولادتِ باسعادت بروز جمعۃ المبارک، 13؍ رجب المرجب 214ھ مطابق 14؍ ستمبر 829ء کومدینۃ المنورہ میں ہوئی۔سیرت وخصائص:نقی،تقی،ہادی زکی،ناصح،فقیہ،محدث،طیب،طاہرحضرت امام لمسلمین سیّدناامام علی نقی ﷜ علم وعمل، زُہدوتقویٰ میں اپنے آب۔۔۔

مزید

معین الدین حسن چشتی اجمیری، سلطان الہند، خواجہ غریب نواز سید، رحمۃ اللہ تعالی علیہ

معین الدین حسن چشتی اجمیری، سلطان الہند، خواجہ غریب نواز سید، رحمۃ اللہ تعالی علیہ نام ونسب:اسمِ گرامی :سید محمد  حسن ،کنیت ،معین الدین،لقب،سلطان الہند ،خواجہ غریب نواز،عطائے رسول،نائب النبی فی الہند معروف ہیں۔آپ نجیب الطرفین سید ہیں ۔سلسلہ نسب اسطرح ہے :خواجہ معین الدین بن سید غیاث الدین حسن سنجری بن کمال الدین سید  احمد حسن بن سید نجم الدین طاہر بن سید عبدالعزیز بن سید ابراہیم بن امام علی رضا بن امام موسی کاظم بن امام جعفر صاد بن امام محمد باقر  بن امام زین العابدین بن امام حسین بن علی المرتضی۔(علیہم الرحمہ ) تاریخِ ولادت: آپ ۱۴/رجب ۵۳۰ھ،بمطابق ۱۱۳۵ء ،میں بمقام "سنجر"(ایران)سید غیاث الدین  کے گھر پید اہوئے۔آپکی نشوو نما  "خراسان" میں ہوئی ۔ تحصیلِ علم: ابتدائی تعلیم اپنے گھر پر ہوئی ۔مزید حصول ِ علم کیلئے "سمرقند"اور "بخارا" کیطرف  سفر کیا کیونکہ ان ای۔۔۔

مزید

حضرت عبدالکریم بن عبدالنور حلبی

حضرت عبدالکریم بن عبدالنور حلبی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ عبد الکریم بن عبد النور بن  منیر عبد الکریم حلبی: ۱۶؍رجب ۶۶۳ھ میں پیدا ہوئے۔اپنے زمانہ کے امام اور فقیہ فاضل محدث کامل تھے۔قطب الدین لقب تھا،علم شمس الدین محمود بن ابی بکر کلا باذی فرضی سے اخذ کیا اور حدیث کو بکچرت سنا اور بیان کیا یہاں تک کہ حفاظ اور نقاد حدیث میں شمار ہوئے اور کئی دفوہ حج کیا۔ کتابوں کے عاریۃً دینے میں بڑے جوانمرد تھے۔کتاب اہتمام بہ تلخیص المام اور شرح صحیح بخاری دس مجلد میں ار شرح سیرت عبد الغنی تسنیف فرمائی اور مصر کی ایک تاریخ کچھ اوپر دس جلد میں لکھی،علاوہ ان کے اور بہت کتابیں تصنیف کیں اور سلخ ماہِ رجب ۷۳۵ھ میں اس جہان فانی سے رحلت کی،’’محدث مقبولہ‘‘ تاریخ وفات ہے۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔

مزید

حضرت امیر کبیر سید علی ہمدانی

حضرت امیر کبیر سید علی ہمدانی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ میر سید علی ہمدانی: ہمدان میں دو شنبہ کے روز ۱۲؍رجب ۷۱۴؁ھ میں پیدا ہوئے۔مخزن علوم ظاہری،مظہر تجلیات ربانی،عالمِ عامل،عارف کامل،صاحبِ کرامات و خوارق عادات تھے،علوم ظاہری و باطنی میں آپ کو وہ کمال حاصل تھا کہ ایک سو ستّرسےزیادہ کتابیں تصنیف کیں جن میں سے مجمع الاحادیث،شرح اسماء الحسنیٰ،ذخیرۃ الملوک،شرح فصوص الحکم،مراۃ التائبین،شرح قصیدہ حمزیہ و فارضیہ،آداب المریدین،اور دس قواعد اشہر ہیں۔۷۸۰؁ھ میں مع سات سور فقاء وسادات کے ہمدان سے کاشمیر میں تشریف لائے اور محلہ علاء الدین پورہ میں جہاں اب آپ کی خانقاہ فیض پناہ ہے،جلوہ افروز ہوئے۔بادشاہ کمال خشوع و خضوع سے آپ کی خدمت میں حاضر ہوا۔اسلام نے جو بلبل شاہ کے وقت سے کاشمیر میں رواج پکڑنا شروع کیا تھا آپ کے وقت میں رونق بے اندازہ حاصل کی،اسی لیے آپ کو بانی مبانی اسلام کہتے ہیں کہ ایک شاعر نے کہا ہے۔۔۔

مزید

قافی القضاۃ حضرت سعد بن شمس الدین نابلسی

قافی القضاۃ حضرت سعد بن شمس الدین نابلسی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ قاضی القضاۃ سعد بن شمس الدین محمد بن عبداللہ بن سعد بن ابی بکر ویری نابلسی: منگل کے روز ۱۷؍رجب۷۶۸؁ھ کو پیدا ہوئے،ابو السعادات کنیت اور سعد الدین لقب تھا۔اصل میں شہر دیر کے جو شہر نابلس کے پاس واقع ہے،رہنے والے تھے چنانچہ اسی لیے ابن الدیری کے نام سے معروف تھے مگر اخیر کو قاہرہ میں آکر مقیم ہوئے،برے ذکی اور ذی حافظہ تھے،پہلے اپنے والد سے علم پڑھنا شروع کیا اور قرآن کو حفظ کر کے بہت سی کتابیں ۱۲روز کے عرصہ میں حفظ کیں پھر کمال سریحی اور حمید الدین اور علاء بن نقیب اور شمس بن خطیب شافعی سے استفادہ کیا اور شمس قونوی صاحب ورد البحار اور حافظ الدین صاحب فتاویٰ بزازیہ کی صحبت کی اور برہان ابراہیم بن زین عبد الرحیم بن جماعہ سے روایت احادیث کی سندلی یہاں تک کہ اپنے زمانہ کے امام علامہ اور فقیہ فہامہ ہوئے استحضار مسائل مذہیبہ اور سریع اد۔۔۔

مزید

حضرت سید برہان الدین قطب عالم

حضرت سید برہان الدین قطب عالم  رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ حضرت قطب عالم،عالم میں مشہورہوئے۔ خاندانی حالات: آپ مخدوم جہانیاں جہاں گشت حضرت سیدجلال الدین بخاری کے پوتے ہیں۔ نام: آپ کانام سیدبرہان الدین ہے۔ لقب: آپ کالقب"قطب عالم "ہے،اسی لقب سے آپ مشہورہوئے۔ گجرات میں آمد: آپ وطن سےہجرت کرکےگجرات تشریف لےگئےاورگجرات ہی کواپنی رشدوہدایت کا مرکز بنایا۔ وفات: آپ نے۸ذی الحجہ ۸۵۷ھ کوانتقال فرمایا۔۱؎مزارمبارک بتوہ میں ہے،جواحمدآبادکےقریب ہے۔ سیرت: ترک وتجرید میں یگانۂ روزگارتھے۔۔۔عشق الٰہی میں سرشارتھے۔ کرامات: ایک دن کاواقعہ ہےکہ آپ پانی میں تشریف لےگئے،آپ کےپیروں میں کوئی چیزلگی،چوٹ کالگنا تھاکہ آپ نےفرمایاکہ کس چیزسےچوٹ لگی،کیایہ پتھرہےیالوہاہےیالکڑی"۔ چنانچہ اس پتھرمیں تینوں چیزیں پیداہوگئیں،پتھرکی صفت بھی اس میں ہے،لوہابھی اور لکڑی بھی۔ حواشی ۱؎اخبارالاخیار(اردوترجمہ)ص۲۳۴ (تذکرہ او۔۔۔

مزید

شمس الدین محمد ابن شحنہ

          شمس الدین ابو الفضل محمد بن محمد بن محمد بن محمد بن محمود بن غازی ثقفی حلبی المعروف بہ ابن شحنہ صغیر: فقیہ،محدث،اصولی،مؤرخ،ادیب،ناظم اور ناثر تھے۔۱۲؍رجب ۸۰۴؁ھ کو پیدا ہوئے حلب کے رؤسا میں سے تھے۔۸۳۶؁ھ میں حلب کے قاضی مقرر ہوئے،پھر مصر منتقل ہوگئے اور وہاں کاتب السر کے عہدے پر کام کرتے رہے،آخر عمر میں بڑی تکالیف کا سامنا کرنا پڑا،فالج ہوگیا جس کی وجہ سے ذہن پر بھی اثر پڑا۔محرم ۸۹۰؁ھ میں وفات پائی۔           آپ کی تصانیف میں سے طبقات الحنفیہ،نزہۃ النواظر فی روض المناظر (تاریخ میں اپنے والد کی تاریخ کی شرح)نہایۃ النہایہ فی شرح ہدایہ،تنویر المنار (اصول فقہ میں)،المتجد المغیث(حدیث میں)اور ترتیب مہمات ابن بشکوال علیٰ اسماء صحابہ،مشہور ہیں۔(ان کے والد قاضی محب الدین ابو الولید محمد ابن شحنہ متوفی ۔۔۔

مزید

سید قطب عالم شاہ بخاری

شیخ الشیوخ قطبِ عالم سید عبدالوہاب عالم شاہ بخاری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نام ونسب: آپ رحمۃ اللہ علیہ کااسمِ گرامی: سید عبد الوہاب  شاہ۔لقب:پیرقطب۔ اور "عالم شاہ"   مشہور ومعروف ہے۔ آپ کا سلسلۂ نسب یوں ہے: عبد الوہاب شاہ بن حامد علی شاہ بن علی شاہ بن حضرت سید جلال الدین ثالث بن سید رکن الدین بن ابو الفتح بخاری بن سید شمس الدین بن سید ناصر الدین محمود نوشہ بن سید جلال الدین حسین مخدوم جہانیاں جہاں گشت رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین۔ تاریخِ  ولادت: سید عالم شاہ رحمۃ اللہ علیہ کی ولادتِ باسعادت 13 رجب المرجب 999 ھ جلال الدین اکبر کے زمانے میں بمقام "اوچ شریف" ضلع بہاولپور پنجاب میں ہوئی۔ تحصیلِ علم:آپ نے ابتدائی تعلیم وتربیت اپنے والدِ بزرگوار سے حاصل کی اور آٹھ سال کی عمر میں قرآن شریف حفظ فرمالیا ۔پھر دیگر علومِ دینیہ  وفقہ وغیرہ کی تعلیم ملتان میں حاصل فرمائی۔ بی۔۔۔

مزید