/ Friday, 29 March,2024

نام سے تلاش

تاریخ سے تلاش

(418)  تلاش کے نتائج

انس بن مالک

حضرت انس بن مالک صحابی اور محدث تھے۔ ہجرت کے کچھ عرصے بعد ان کی والدہ نے انہیں بطور خادم آنحضرت ﷺ وسلم کے سپرد کردیا۔ اس وقت ان کی عمر دس برس کی تھی۔ حضور کے زندگی بھر خادم رہے۔ عبداللہ بن زبیر کی طرف سے بصرہ کے امام مقرر ہوئے۔ حجاج بن یوسف نے عبداللہ بن اشعث کی بغاوت میں ان کی شرکت کو ناپسند کیا۔ لیکن بعد میں خلیفہ عبدالملک بن مروان نے اس کی تلافی کر دی۔ اوراُن سے نہ صرف معذرت کی بلکہ اظہار عقیدت بھی کیا۔ آخر میں بصرہ میں قیام فرمایا ۔ اورکافی لمبی عمر پا کر انتقال فرمایا۔ ﷺکی خدمت میں رہنے کی وجہ سے آپ سے بہت سی احادیث مروی ہیں۔ امام احمد بن حنبل نے اپنی مسند میں زیادہ تر انہیں سے احادیث روایت کی ہیں۔ لیکن امام ابو حنیفہ ان کی بعض حدیثوں کو مستند قرار نہیں دیتے۔ آپ انس بن مالک ابن نضر انصاری خزرجی ہیں،حضور کے خادم خاص کے طور پر دس سال صحبت پاک میں رہے، سو برس سے زیادہ عمر پائی، عہد فارو۔۔۔

مزید

حسین ابن علی، ابوعبداللہ سیدنا، امام رضی اللہ عنہ

حسین ، نواسۂ رسول سید الشہدا، حضرت سیدنا ، ابو عبداللہ،امام، رضی اللہ تعالیٰ  عنہ نام ونسب:اسمِ گرامی: حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ۔کنیت: ابو عبداللہ۔القاب: ولی، زکی، طیب، مبارک،ریحانۃ الرسولﷺ،سبط الرسولﷺ۔شہید، سید،التابع المرضات اللہ۔سلسلہ نسب :امام حسین بن امیرالمؤمنین علی المرتضی کرم اللہ وجہہ الکریم بن ابی طالب بن عبدالمطلب بن ہاشم۔والدہ کی طرف سے امام حسین بن سیدۃ النساء حضرت فاطمۃ الزہراء سلام اللہ علیہا بنت سیدالانبیاء حضرت محمد مصطفیٰ ﷺبن عبداللہ بن عبدالمطلب بن ہاشم۔ تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت  باسعادت پانچ شعبان المعظم/4 ھ،بمطابق 8/جنوری 626ء کومدینۃ المنورہ میں ہوئی۔ سیرت ِ مبارکہ:علم و عمل، زہدو تقوٰے، جودوسخا، شجاعت وقوت، اخلاق و مروّت، صبرو شکر، حلم و حیا وغیرہ صفات کمال میں بوجہ اکمل اور مہمان نوازی، غربا ءپروری اعانتِ مظلوم، صلۂ رحم، محبتِ فقرا ءو مساکین میں ش۔۔۔

مزید

عباس علمدار ابن علی المرتضی

اِن کی کنیت ابو قریہ، القاب قمر بنی ہاشم، سقائے اہل بیت عقدہ کشا، علمدار حسینی، تھے، ۲۷ھ میں متولد ہوئے، والدہ ماجدہ کے علاوہ ام المومنین حضرت حفصہ رضی اللہ عنہ کا دودھ بھی پیا تھا، خواجہ حسن بصری تابعی رحمۃ اللہ علیہ بھی اِن کے رضاعی بھائی تھے، انہوں نے تیرہ سال تک اپنے والدِ بزرگوار حضرت امیر رضی اللہ عنہ کو آغوش میں تربیت پائی، نہایت حَسین و جمیل و شجاع تھے، بیعتِ طریقت اپنے بھائی حضرت امام حسین رضی اللہ سے تھی، معرکہٰ کر بلا میں انہیں کے ہمرکاب تھے علم جنگ انہیں کے ہاتھ میں تھا، نہایت جوانمردی سے مقاتلہ کیا، اور چوتیس (۳۴) سال کی عمر میں بمعیّتِ حضرتِ امامِ  ثالث رضی اللہ عنہ جمعہ دہم محرم ۶۱ھ کو زید بن رقاد الجہنی اور حکیم بن طفیل سنبسی کے ہاتھ سے شہید ہوکر میدانِ کربلا میں مدفون ہوئے۔ [۱] [۱۔ نسب نامہ رسول مقبول و سیرۃ العلی ۱۲] ان کے چار بیٹے عبید اللہ المدنی اور حسن اور معاوی۔۔۔

مزید

شوزب بن عبداللہ الہمدانی

حضرت شوزب بن عبداللہ الہمدانی الشاکری (اسمائے شرکائے بدر و شہدائے احدوو کربلا)۔۔۔

مزید

محمد اوسط ابن علی المرتضی

کربلا میں قبیلہ بنی ابان بن دارم کے ایک شخص کے تیرے شہید ہوئے۔ [۱][۱۔ نسب نامہ رسول مقبول ۱۲ شرافت] (شریف التواریخ)۔۔۔

مزید

جعفر ابن علی المرتضی

کربلا میں ہانی بن شیث اصبحی کے ہاتھ سے شہید ہوئے۔ [۱] [۱۔ تصویر کر بلا بحوالہ زیارت ناحیہ ۱۲] (شریف التواریخ)۔۔۔

مزید

حبیب ابن مظاہر

حضرت حبیب ابن مظاہر حضرت حبیب ابن مظاہر﷜ صحابی رسول کی شہادت (نماز کے لیے حضرت ابوثمامہ صیداوی﷜ نے عرض کیا) امام نے نماز کے لیے قوم اشقیاء کو جنگ بند کرنے کا کہا تو حصین بن تمیم نمیر نے گستاخی کی ’’لاتقبل الصلوٰۃ‘‘ (یعنی تمہاری نماز مقبول نہیں) حضرت حبیب ابن مظاہر نے جواباً کہا ’’لاتقبل زعمت الصلوٰۃ من اٰل رسول اللہ وانصارھم وتقبل منک یا خمار‘‘ (یعنی تمہاری نماز مقبول نہیں کیا تیرا زعم ہے کہ آل رسول اور ان کے انصار کی نماز مقبول نہیں ہے، تو نشے میں ہے)اس پر پھر جنگ چھڑ گئی۔ حضرت حبیب سخت زخمی ہوئے۔ بدیل بن حریم نے سرقلم کردیا۔ امام قریب آئے اور فرمایا ’’للہ درک یا حبیب کنت فاضلا تختم القرآن فی لیلۃ واحدۃ‘‘ (یعنی اے حبیب آپ ایسے فاضل تھے جو ایک رات میں پورا قرآن تلاوت کرلیا کرتے تھے)۔    (اسمائے شرکائے ۔۔۔

مزید

علی اصغر ابن امام حسین

طفل شیرخوار شہزادہ علی اصغر ابن امام حسین (اسمائے شرکائے بدر و شہدائے احدوو کربلا)۔۔۔

مزید

عبداللہ اصغر ابن علی المرتضی

کر بلا میں اکیس نفروں کو قتل کر کے مختار بن عبید کے ہاتھ شہید ہوئے۔ [۱] [۱۔ تصویر کربلا بحوالہ سیر الائمہ ۱۲] (شریف التواریخ)۔۔۔

مزید

مسلم بن عوسجہ السعدی

حضرت مسلم بن عوسجہ السعدی حضرت مسلم بن عوسجہ السعدی﷜ (صحابی رسول ﷺ)۔ ان کی شہادت پر امام حسین نے فرمایا! ’’یرحمک اللہ یا مسلم‘‘ پھر کہا یارسول اللہ یہ آپ کے بھی اصحاب میں تھے اور میرے اصحاب میں ہوکر میرے ناصر رہے۔ (اسمائے شرکائے بدر و شہدائے احدوو کربلا)۔۔۔

مزید