/ Friday, 29 March,2024

نام سے تلاش

تاریخ سے تلاش

(277)  تلاش کے نتائج

شیران المانی

حضرت شیران المانی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

احمد خضرویہ

حضرت احمد خضرویہ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ ابوحامد حضرت احمد خضرویہ﷫ بلخ سے تعلق رکھتے تھے۔ آپ خراسان کے معتبر مشائخ اور کاملانِ طریقت میں سے تھے۔ آپ سلطان ولایت اور صاحبِ تصانیف بزرگوں میں سے تھے۔ آپ کے مریدوں میں ہزار ایسے ہوئے ہیں جو کمالِ ولایت پر پہنچے اور حضرت حاتم اصم﷫ کے خلیفہ اوّل تھے۔ ابوتراب سلطان ابراہیم ادھم، شیخ بایزید بسطامی اور ابوخفص رحمۃ اللہ علیہم اجمعین کی مجالس میں بیٹھا کرتے۔ آپ عام طور پر سپاہیانہ لباس زیب تن فرمایا کرتے۔ آپ کی اہلیہ حضرت بی بی فاطمہ آیات الٰہیہ میں سے ایک نشانی تھیں آپ کے والد مکرم امرائے بلخ میں سے معروف تھے جب فاطمہ بالغ ہوئیں تو انہوں نے شیخ احمد کو پیغام بھیجا کہ وہ ان کے والد سے رشتہ طلب کریں لیکن احدم نے یہ بات قبول نہ کی، پھر دوسری بار پیغام بھیجا کہ میں آپ کو اپنا رہبر تصور کرتی ہوں لہٰذا یہ کام کرنا نہایت ضروری ہے حضرت احمد نے مجبوراً کسی کو ب۔۔۔

مزید

حضرت ابو ثور ابراہیم بن خالد صاحب شافعی

حضرت ابو ثور ابراہیم بن خالد صاحب شافعی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

ابراہیم بن عیسی اصفہانی

حضرت ابراہیم بن عیسیٰ اصفہانی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ آپ اصفہان سے تعلق رکھتے تھے۔ حضرت شیخ معروف کرخی﷫ نے فیض صحبت حاصل کرتے متقدمین اور احباب کشف و کرامت میں ممتاز ہوتے۔ آپ فرمایا کرتے  تھے ولی اللہ کی علامت یہ ہے کہ جو کوئی اس کے پاس دنیا کی کوئی چیز لے آئے اور یہ لے لے تو سمجھو کہ اس میں ولایت نہیں اگر رد کردے تو یہی اس کی ولایت کی علامت ہے۔آپ دو سو اڑتالیس ۲۴۸ھ میں واصل بحق ہوئے۔ سفینۃ الاولیاء کے مصنف نے آپ کی وفات ۲۴۷ھ لکھی ہے۔ شیخ ابراہیم شاہ اصفہانیطالب محبوب حق سالش بداںان خلیل حق حبیب با صفاہم بخواں محبوب قطب اولیاسلطان زمن بقول داراشکوہ تاریخ وفات(۲۴۷ھ)ولی پاک مقبول (۲۴۷ھ)امجد حق نما(۲۴۷ھ) (خزینۃ الاصفیاء)۔۔۔

مزید

محمد بن علی حکیم ترمذی

حضرت ابو عبد اللہ محمد بن علی حکیم ترمذی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ اسمِ گرامی: آپ رحمۃ اللہ علیہ کا اسمِ گرامی  محمد بن علی بن حسن بن بشر حکیم ترمذی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ تھا۔ کنیت: ابوعبداللہ تھی۔ تحصیلِ علم: آپ رحمۃ اللہ علیہ نے  اپنے والد، قتیبہ بن سعید، صالح بن عبد اللہ ترمذی، علی بن حجر سعدی، یعقوب دورقی اور دیگر ائمہ سے اکتسابِ علم کیا۔ سیرت وخصائص:  مشائخ و اولیاء میں آپ بہت بلند مقام پر فائز تھے۔ صاحب تصنیف بزرگ تھے۔ حدیث پر عبور تھا۔ حضرت امام ابوحنیفہ رضی اللہ عنہ کی صحبت کے فیض یافتہ تھے حضرت خضرعلیہ السلام سے ملاقات تھی۔ آپ کی تصانیف میں سے ختم الولائیت اور نوادِ والاصول تو یادگار زمانہ کتابیں ہیں۔ آپ نے قرآن پاک کی تفسیر بھی لکھنا شروع کی مگر مکمل نہ کرسکے۔ ابتدائی زمانہ میں ایک ساتھی طالب علم کے ساتھ طلب علم میں روانہ ہوئے اپنی والدہ سے اجازت حاصل کی، والدہ رو پ۔۔۔

مزید

شیخ محمد بن یوسف مغربی

حضرت شیخ محمد بن یوسف مغربی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

علی بن موفق بغدادی

حضرت علی بن موفق بغدادی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ اسمِ گرامی: آپ کا اسمِ گرامی علی بن موفق۔کنیت: ابو الحسن تھی۔ تحصیلِ علم: علی بن موفق رحمۃ اللہ علیہ نے منصور بن عمار ، احمد بن ابی الحواری اوردیگرسے  اساتذہ سے اکتسابِ علم کیا۔ سیرت وخصائص: حضرت علی بن موفق بغدادی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ایک ولیٔ کامل  عابد ،زاہد اور ایک نیک سیرت شخص تھے۔آپ عراق اور بغداد کے معروف بزرگان دین میں سے تھے۔ حضرت شیخ ذوالنون مصری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ سے محبت  رکھتے تھے۔ بہت سے سفر کیے اپنی عمرمیں  ستر بار حج بیت اللہ کیا۔ ایک دن حج کے موقعہ پر آپ کو خیال آیا کہ میں ہر سال حج پر آتا ہوں اور واپس چلا جاتا ہوں۔ مجھے یہ معلوم نہیں ہوا کہ میں کیا ہوں اور کس شمار میں ہوں۔ رات  کو اللہ تعالیٰ نے خواب میں ارشاد فرمایا: یاد رکھو !جسے گھر بلاتے ہو وہی تمہارے گھر آتا ہے۔ اگر تم کسی کو گھر نہ ب۔۔۔

مزید

عمر کاخشتوانی

عمر بن احمد بن[1]عمر کاخشتوانی: عالم جلیل القدر فاضل متجر تھے۔فرائض، حساب،جبر مقبلہ،ہیئت وغیرہ مختلف علوم میں ماہر کامل تھے۔فرائض سراجیہ حمید الدین محمد بن علی نوقدی شاگرد ابی طاہر سراج الدین محمد بن محمد بن محمد سجاوندی مؤلف فرائض سراجیہ سے پڑھی اور آپ سے ابو العلاء شمس الدین محمود کلا باذی فرضی نے اخذ کیا جس نے ضوء السراج شرح سراجیہ میں آپ سے بہت سے فوائد و تحقیقات نقل کیے جو آ پ کی دقّت نظر اور غوص فکر پر دال ہیں،شہر جرجانیہ واقع ولایت خوار زم میں ماہِ صفر ۲۷۳؁ھ میں فوت ہوئے۔کاخشتوانی منسوب کخشتوان کی طرف ہے جو ایک شہر بخارا کے شہروں میں سے ہے۔   1۔ نجم الدین لقب  حدائق الحنفیہ۔۔۔

مزید

ابو عبد اللہ خاقان صوفی

حضرت ابو عبداللہ خاقان صوفی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ آپ بغداد کے کبار مشائخ میں سے تھے۔ بڑے صاحبِ کرامات اور صاحب مقامات جلیلہ تھے۔ ابن قصاب رازی﷫ فرماتے ہیں کہ میرا والد بغداد کے بڑے بازار میں دکانداری کرتے تھے۔ میں اگرچہ نو عمر تھا تاہم بعض اوقات دکان پر بیٹھا کرتا تھا۔ ایک دن میں دکان پر بیٹھا تھا کہ ایک شخص فقیرانہ لباس میں بازار سے گزرا، میں اس کے پیچھے گیا اور نہایت ادب سے سلام کیا۔ میرے پاس ایک دینار تھا، پیش کیا اس نے دینار لیا اور اپنی راہ لی میرے دل میں خیال آیا کہ میں نے دینار خواہ مخواہ ضائع کیا میں اسی خیال میں اس کے پیچھے پیچھے چلتا رہا وہ مسجد شویزیہ میں داخل ہونے لگا دروازے پر تین اور فقیر بیٹھے تھے۔ اس نے وہ دینار انہیں دے دیا اور خود نماز میں مشغول ہوگیا ان تینوں میں سے ایک نے دینار لیا اور بازار کی طرف چلا گیا۔ اب میں اس فقیر کے پیچھے پیچھے ہو لیا۔ اس نے اس دینار سے تینوں ۔۔۔

مزید

ابوبکر محمد دقاق

حضرت ابوبکر محمد دقاق رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ آپ کا اسم گرامی عبداللہ تھا، علوم ظاہری و باطنی میں جامع تھے سیّد الطائفہ جناب شیخ بغدادی سے صحبت رہتی تھی، حضرت ابوالحسن نوری کے فیض یافتہ تھے، وفات ۲۹۱ھ میں ہوئی۔ حضرت بوبکر دقاق آنکہ بود بندہ بوبکر سال رحلتش   ور علوم ظاہر و باطن فہیم نیر سرور گفت ہادیٔ کریم ۲۹۰ھ       (خزینۃ الاصفیاء)۔۔۔

مزید