/ Thursday, 18 April,2024

نام سے تلاش

تاریخ سے تلاش

(155)  تلاش کے نتائج

سید قطب عالم شاہ بخاری

شیخ الشیوخ قطبِ عالم سید عبدالوہاب عالم شاہ بخاری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نام ونسب: آپ رحمۃ اللہ علیہ کااسمِ گرامی: سید عبد الوہاب  شاہ۔لقب:پیرقطب۔ اور "عالم شاہ"   مشہور ومعروف ہے۔ آپ کا سلسلۂ نسب یوں ہے: عبد الوہاب شاہ بن حامد علی شاہ بن علی شاہ بن حضرت سید جلال الدین ثالث بن سید رکن الدین بن ابو الفتح بخاری بن سید شمس الدین بن سید ناصر الدین محمود نوشہ بن سید جلال الدین حسین مخدوم جہانیاں جہاں گشت رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین۔ تاریخِ  ولادت: سید عالم شاہ رحمۃ اللہ علیہ کی ولادتِ باسعادت 13 رجب المرجب 999 ھ جلال الدین اکبر کے زمانے میں بمقام "اوچ شریف" ضلع بہاولپور پنجاب میں ہوئی۔ تحصیلِ علم:آپ نے ابتدائی تعلیم وتربیت اپنے والدِ بزرگوار سے حاصل کی اور آٹھ سال کی عمر میں قرآن شریف حفظ فرمالیا ۔پھر دیگر علومِ دینیہ  وفقہ وغیرہ کی تعلیم ملتان میں حاصل فرمائی۔ بی۔۔۔

مزید

حضرت سید شاہ جمال لاہوری

حضرت سید شاہ جمال لاہوری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ           آپ حسینی سادات میں سے تھے،شجرہ مرشدی آپ کا حضرت بہا ء الدین زکریا ملتانی رحمتہ اللہ علیہ سے اس طرح ملتا ہے کہ حضرت شاہ جمال مرید شیخ ککو ابیگ رحمتہ اللہ علیہ کے ،وہ شاہ شرف رحمتہ اللہ علیہ کے،وہ شاہ صد رالدین کے رحمتہ اللہ علیہ، وہ حضرت شیخ بہاء الدین زکریا ملتانی سہروردی رحمتہ اللہ علیہ کے، وہ حضرت شہاب الدین سہروردی رحمتہ اللہ علیہ کے،وہ حضرت جنید بغدادی رحمتہ اللہ علیہ کے، وہ حضرت سری سقطی رحمتہ اللہ علیہ کے، وہ حضرت معروف کرخی رحمتہ اللہ علیہ کے ،وہ حضرت حبیب عجمی رحمتہ اللہ علیہ کے ،وہ حضرت داؤد طائی رحمتہ اللہ علیہ کے، وہ حضرت خواجہ حسن بصری رحمتہ اللہ علیہ کے اور وہ حضرت علی المرتضیٰ کرم اللہ وجہ کے۔آپ نہایت جامع کمالات بزرگ تھے،ہز ارہا غیر مسلم آپ کے ہاتھوں دائرہ اسلام میں داخ۔۔۔

مزید

حضرت شیخ مجتبیٰ گوہر قلندر

حضرت شیخ مجتبیٰ گوہر قلندر رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

حضرت شیخ محب اللہ چشتی صابری الہٰ آبادی رحمۃ اللہ علیہ

حضرت شیخ محب اللہ چشتی صابری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  نام و نسب: اسم گرامی: شیخ محب اللہ چشتی صابری﷫۔ لقب: امام العارفین۔ آپ﷫ کا وطن اصلی ’’صدر پور‘‘ تھا۔پھر یہاں سے ہجرت کرکے الہ آباد منتقل ہوگئے تھے۔ تحصیلِ علم: حضرت شیخ محب اللہ چشتی صابری﷫ جامع علوم عقلیہ و نقلیہ تھے۔ابتدا میں علوم عقلیہ سے خصوصی شغف تھا۔ آپ﷫ کے علمی کمالات کا اندازہ آپ کی تصانیف اور ملفوظات سے عیاں ہے۔ پھر دل میں طلبِ حق پیدا ہوئی، اور روحانیت و معرفت کی طرف منہمک ہوگئے۔ تلاشِ حق: جب آپ علم ظاہری تفسیر و حدیث و فقہ ، فلسفہ ومنطق وغیرہ سے فارغ ہوئے تو دل میں طلبِ حق پیدا ہوئی۔ چنانچہ آپ اس سلسلہ میں بہت سے بزرگان دین کی خدمت میں حاضر ہوئے مگر گوہر مقصود ہاتھ نہ آیا۔بالآخر آپ دہلی تشریف لے گئے وہاں حضرت خواجہ قطب الدین بختیار کاکی ﷫ کے مزار پر معتکف ہوئے، وہاں سے ارشاد ہوا کہ اس وقت حضرت مخ۔۔۔

مزید

حضرت شاہ حمید ابدال

حضرت شاہ حمید ابدال رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

حضرت شیخ ابراہیم بن عبدالرحمٰن دمشقی

حضرت شیخ ابراہیم بن عبدالرحمٰن دمشقی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ ابراہیم بن عبد الرحمٰن بن محمد بن عماد الدین عمادی دمشقی: ۱۰۱۲؁ھ میں پیدا ہوئے،ملک شام کے مشہور فضلاء و بلغاء میں سے علم ادب اور نظم و نثر میں بارع،فقیہ کثیر المحفوظات،محدث فاضل،مقبول الہیأت،عظیم الہیبۃ تھے۔ابتداء میں علوم اپنے والدِ ماجد سے پڑھے پھر بور مینی میں حسن بن محمد سے مختلف علوم و فنون حاصل کیے اور حدیث کو احمد عیشاوی وغیرہ سے اخذ کیا۔باپ کی وفات کے بعد اپنے منجھلے بھائی کے ساتھ روم کا سفر کیا۔دو دفعہ حج کیا اور دوسری دفعہ کے حج کے وقت رکب شامی ہیں قاضی مقرر ہوئے۔اخیر عمر میں فالج ہوگیا جس میں ڈیڑھ سال مبتلا رہ کر شنبہ کے روز ۱۰؍ربیع الثانی ۱۰۷۸؁ھ میں وفات پائی اور مقبرہ باب الصغیر میں اپنے والد کی قبر کے پاس مدفون ہوئے۔’’لوح محفوظ‘‘ تاریخ وفات ہے۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔

مزید

حضرت شیخ عبدالحیٔ چشتی جونپوری

حضرت شیخ عبدالحیٔ چشتی جونپوری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

حضرت شاہ مجتبیٰ عرف مجا قلندر لاہر پوری

حضرت شاہ مجتبیٰ عرف مجا قلندر لاہر پوری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

شیخ محمد صبغۃ اللہ رحمہ اللہ

ولادت با سعادت: آپ حضرت قیوم ثانی کے سب سے بڑے فرزند ہیں۔ ۱۰۳۲ھ میں پیدا ہوئے۔ حضرت قیوم اول نے حضرت قیوم ثانی سے فرمایا کہ محمد معصوم! اس فرزند میں اصلی نور دکھائی دیتا ہے۔ اس کا نام صبغۃ اللہ رکھو۔ تحصیل علم: آپ نے علم معقول و منقول انتہائی درجہ تک حاصل کیے۔ بعد ازاں اپنے والد امجد کی خدمت میں علم باطن حاصل کیا۔ آپ حضرت قیوم اول کے کمالات کے جامع اور صاحب کرامات تھے۔ والد بزرگوار نے آپ کو ولایت کا بل و غور کی خلافت دے کر رخصت فرمایا۔ وہاں آپ سے فیض جاری ہوا۔ ہر صبح و شام ہزار ہا آدمی حلقہ میں شامل ہوئے۔ ۹ ربیع الثانی ۱۱۲۱ھ میں آپ کا وصال ہوا اور اپنے والد امجد کے قبہ میں دفن کیے گئے۔  ۔۔۔

مزید

حضرت شیخ مراد بن علی نقشبندی

حضرت شیخ مراد بن علی نقشبندی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ مراد بن علی بن داؤد بن کمال الدین بن صالح بن محمد الحسینی بخاری نقشبندی: محدث،مفسر،مدرس،فقیہ،علوم عقلی ونقلی کے فاضل اور صوفی تھے۔۱۰۵۰ھ میں پیدا ہوئے،حج وزیارت کے لیے حرمین گئے،وہاں تین سال قیام کیا،پھر طلب علم میں بخارا،اصفہان،سمر قند،بلخ،بغداد وغیرہ کا سفر کیا اور وہاں کے علماء سے ملاقات کی،پھر مکہ معظمہ،مصر اور دمشق کا سفر کرتے ہوئے قسطنطنیہ پہنچے جہاں ۱۲ ربیع الثانی ۱۱۳۲ھ میں وفات پائی۔مفرداتِ قرآنیہ دو جلدوں میں،سلسلہ ذہب اور طریقۂ نقشبندیہ میں بہت سے رسائل تصنیف کیے۔(حدائق الحنفیہ)۔۔۔

مزید