شیخ الاسلام محمد بن قاضی القضاۃ شمس الدین رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ شیخ الاسلام محمد بن قاضی القضاۃ شمس الدین ابی عبداللہ محمد بن عبداللہ دیری: آپ اپنے باپ کی ہی کنیت و لقب یعنی ابی عبداللہ و شمس الدین سے مشہور تھے۔’’قدس میں ماہ محرم ۷۷۰ھ میں پیدا ہوئے اور کل علوم و فنون میں عالم فاضل ہوکر تدریس وافتاء میں مشغول رہے اور ۱۳جمادی الآخر ۸۴۱ھ میں وفات پائی۔ ’’قطب خلق‘‘ تاریخ وفات ہے۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔
مزیدحضرت خواجہ نظام الدین خاموش رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ آپ خواجہ علا ؤ الدین کے مرید ہیں۔آپ نے خواجہ بزرگ کو تحصیل علم کے زمانہ میں بخارا کے ایک عالم کی صحبت میں دیکھا تھا۔اس کے بعد خواجہ علاؤ الدین کی صحبت میں پہنچے ہیں۔آپ کی صحبت میں پہنچنے سے پہلے طرح طرح کی ریاضت و مجاہدات میں مشغول رہتے تھے۔تزکیہ نفس اور دل کے تصفیہ میں بڑی سعی کیا کرتے تھے۔فرماتے ہیں میں نے اول دفعہ جبکہ میں خواجہ علاؤ الدین رحمتہ اللہ کی صحبت میں پہنچا تو دیکھاکہ خواجہ بزرگ کے مریدوں میں سے ایک شخص آپ کے مکان کے باہر بیٹھا ہوا ہے۔اس نے مجھے دیکھا تو کہاکہ مولانا نظام الدین اب وقت آگیا کہ تم اپنے زہدوں اور پاکیزگیوں سے گزر جاؤ گے۔یہ ان کی بات مجھ کو گراں معلوم ہوئی۔جب خواجہ کے پاس آیا تو آپ نے بھی یہی فرمایالیکن آپ کا فرمانا مجھے گراں نہ معلوم ہوا۔مولوی مخدومی مولانا۔۔۔
مزیدمولانا سعد الدین کاشغری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ آپ شروع حال میں علوم کی تحصیل میں مشغول تھے۔کتب مستعملہ جمع کیں۔ان کا مطالعہ کرتے رہے۔ظاہری جمعیت بھی رکھتے تھے۔جب اس طریق تصوف کا سامان پیداکیاتو سب کو چھوڑ چھار کر پورے مجرد ہوگئےاور مولانا نظام الدین کی خدمت میں پہنچے۔فرماتے تھے کہ چند سال کے بعد جب میں ان کی خدمت میں پہنچا ۔مجھ کو حرمین شریفین زاد ہما اللہ تعالی تشریفاً و تکریماً کی زیارت کا ارادہ قویٰ ہوا۔میں نے آپ سے اجازت مانگی۔فرمایا کہ میں ہر چند دیکھتا ہوں لیکن کو اس سال حاجیوں کےقافلہ میں نہیں دیکھااور اس سے پہلےکئی واقعات میں نہیں دیکھے تھے۔جس سے مجھے وہم ہوتا تھا۔آپ نے کہا تھاکہ تم ڈرو نہیں۔فرمایا جب جاؤ تو وہ واقعات مولانا زین الدین کی خدمت میں عرض کرنا۔کیونکہ وہ ایک مردبا شرع اور سنت کے طریق پر ثابت ہیں۔آپ کا مقصود شیخ زی۔۔۔
مزیدرکن الدین سہروردی جونپوری، مخدوم شیخ نام: رکن الدین۔ لقب: مخدوم، شیخ۔ نسب: حضرت مخدوم شیخ رکن الدین رحمتہ اللہ علیہ حضرت خواجہ عبداللہ انصاری رحمتہ اللہ علیہ کے خاندان سے تھے ۔ان کے والدِ بزرگ گوار مخدوم صدرالدین ہجرت کر کے ہندوستان آئے اور دہلی میں آباد ہوگئے ۔ولادت: مخدوم رکن الدین رحمتہ اللہ علیہ کی جائے پیدائش اور تاریخ پیدائش کا حوالہ کسی تذکرہ و تاریخ کی کتاب میں نہیں ملتا لیکن زیادہ قیاس یہی ہے کہ وہ دہلی میں پیدا ہوئے مگر جب دہلی پر امیر تیمور کےحملے کی خبر عام ہوئی تو دہلی سے ہجرت کرکےجونپور چلے آئے۔ بیعت و خلافت: آپ سلسلۂ سہروردیہ میں حضرت بابو تاج الدین رحمتہ اللہ علیہ کے مرید و خلیفہ تھے اور انھیں حضرت مخدوم جہانیا ں رحمتہ اللہ علیہ سے بھی بڑا فیض حاصل تھا۔ سیرت: حضرت مخدوم شیخ رکن الدین رحمتہ اللہ علیہ ہر وقت عشق حقیقی میں ج۔۔۔
مزیدحضرت سراج الدین محمد شاہ عالم عرف ابوالبرکات احمد آبادی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ۔۔۔
مزیدحضرت شیخ سید محمد بن قطب عالم سہروردی الملقب بہ شاہ عالم احمد آبادی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ آپ قطبِ عالم کے بیٹے تھے، آپ کا نام شاہ منجھن لقب شاہ عالم تھا۔ آپ کی قبر احمدآباد میں ہے۔ آپ کا روضہ اس علاقہ کے رہنے والے لوگوں کی زیارت گاہ ہے اور ایک ایسے پاکیزہ، بلند لطیف اور نظیف علاقہ میں واقع ہے جو بہت کشادہ اور وسیع خطہ ہے، جمعرات کو شہر کے اچھے اور بُرے سبھی لوگ آپ کے مزار پر جاتے اور رات بھر وہیں رہتے ہیں۔ مشہور ہے کہ شاہ عالم کی تصوف اور سلوک میں کچھ عجیب سی حالت تھی، اکثر اوقات آپ پر مستی کا عالم چھایا رہتا تھا کبھی کبھی ریشمی لباس بھی پہن لیا کرتے تھے اور ملامتیہ فرقے کے پیرو کار نظر آتے تھے لیکن اس کے باوجود آپ کی ولایت پر کھلے اور واضح دلائل موجود تھے اور شیخ احمد کھتو آپ کی تربیت و ارشاد کے ذمہ دار تھے، آپ کثیر الکرامات بزرگوں میں تھے، ۸۸۰ھ میں آپ نے وفات پائی جس کے عدد ک۔۔۔
مزید