/ Saturday, 20 April,2024

نام سے تلاش

تاریخ سے تلاش

(312)  تلاش کے نتائج

زینب بنت جحش(زوجہ رسول اللہ)

ام المؤمنین حضرت  زینب بنت جحش رضی اللہ عنہا نام ونسب: کنیت:ام الحکم،ابتدائی نام :برہ تھا ،رسولِ اکرم ﷺ نے  تبدیل کرکے زینب رکھدیا ۔سلسلسہ نسب اسطرح ہے: زینب بنتِ  جحش بن رباب بن یعمر بن صبیرہ بن مرہ بن کثیر بن غنم بن دَودان بن اسد بن خزیمہ بن مدرکہ ۔والدہ کا نام: امیمہ بنتِ عبد المطلب۔یہ رسولِ اکرم ﷺ کی پھوپھی تھیں۔اس طرح حضرت زینب رضی اللہ عنہا آپﷺ کی پھوپھی زاد ہوئیں۔ ابتدائی زندگی: حضرت زینب کا پہلا نکاح حضور ﷺ کے منہ بولے بیٹے زید بن حارثہ رضی اللہ عنہ سے ہوا جو ﷺکے آزاد کردہ غلام اورمتبنیٰ (گود لیئے ہوئےلے پالک، بیٹے)تھے۔ دونوں کے تعلقات خوشگوار نہ رہ سکے تو حضرت زید نے حضور ﷺ سے ان کو طلاق دینے کی اجازت مانگی۔ آپ ﷺ نے ان کو نباہ کرنے کا مشورہ دیا۔ لیکن جب تعلقات اور زیادہ ناخوشگوار ہونے لگے تو حضرت زید بن حارثہ رضی اللہ عنہ نے انہیں طلاق دے دی۔ شرف ِ ام المؤمنین۔۔۔

مزید

عباس بن عبدالمطلب

حضرت عباس بن عبدالمطلب رضی اللہ عنہ نام ونسب:اسم گرامی:حضرت عباس بن عبدالمطلب۔کنیت:ابوالفضل۔لقب:خاتم المہاجرین،عم رسول اللہ ﷺ۔سلسلہ نسب اسطرح ہے:حضرت عباس بن عبدالمطلب بن ہاشم بن عبدمناف بن قصی بن کلاب بن مرہ بن کعب بن لوی بن غالب بن فہر بن مالک بن نضر بن کنانہ بن خزیمہ بن مدرکہ۔الی آخرہ۔(الاصابہ ) تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت باسعادت  566ءمیں واقعہ فیل سےتین سال قبل مکۃ المکرمہ میں ہوئی۔حضرت عباس  پانچ سال کی عمرمیں اتفاقیہ طورپرکہیں گم ہوگئے۔ان کی والدہ محترمہ کو بڑی فکر ہوئی،انہوں نے اسی وقت نذرمانی کہ اگر عباس مجھ کو مل گئے تو میں بیت اللہ پر حریر و دیباج کا، جو نہایت بیش قیمت کپڑا ہوتا ہے، غلاف چڑھاؤں گی۔نذر ماننے کے بعد ہی حضرت عباس مل گئے، ان کی والدہ نے نذر پوری کی۔حضرت عباس  کی والدہ ہی وہ اول عرب خاتون ہیں جنہوں نے بیش بہا کپڑے کا غلاف بیت اللہ کو پہنایا۔ تحصیلِ ۔۔۔

مزید

سلمان فارسی

حضرت سلمان فارسی رضی اللہ عنہ حضرت سلمان فارسی رضی اللہ عنہ رسول اللہ ﷺ کے مشہور اصحاب میں سے تھے۔ ابتدائی طور پر ان کا تعلق زرتشتی مذ ہب سے تھا مگر حق کی تلاش ان کو اسلام کے دامن تک لے آئی۔ آپ کئی زبانیں جانتے تھے اور مختلف مذاہب کا علم رکھتے تھے۔ حضرت محمد ﷺ کے بارے میں مختلف مذاہب کی پیشین گوئیوں کی وجہ سے وہ اس انتظار میں تھے کہ نبی آخرزماں حضرت محمد ﷺ کا ظہور ہو اور وہ حق کو اختیار کر سکیں۔ آپ کا نسب:نسبی تعلق اصفہان کے آب الملک کے خاندان سے تھا، مجوسی نام مابہ تھا، اسلام کے بعد سلمان رکھا گیا اور بارگاہِ نبوت سے سلمان الخیرلقب ملا، ابوعبداللہ، کنیت ہے، سلسلۂ نسب یہ ہے: مابہ ابن بوذخشان بن مورسلان بن یہوذان بن فیروز ابن سہرک۔ حالات:سلمان فارسی رضی اللہ عنہ ایران کے شہر اصفہان کے ایک گاؤں روزبہ میں پیدا ہوئے۔ آپ کے والد کا تعلق زرتشتی مذ ہب سے تھا۔ مگر سلمان فارسی رضی اللہ عنہ کا ۔۔۔

مزید

حضرت امیر معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ

 حضرت امیر معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نام ونسب: آپ کا نام:معاویہ ،کنیت:ابو عبد الرحمن ہے۔آپ کا شجرہ نسب والد اور والدہ دونوں کی طرف سےپانچویں پشت میں سرورِ عالم ﷺمل جاتا ہے۔ آپ کا قبولِ اسلام:صحیح قول کےمطابق آپ نے خاص صلح حدیبیہ کے دن 7ھ میں اسلام قبول کرلیا تھا ۔مگر مکہ والوں کے خوف سے اپنا اسلام چھپائے رہے،جیسے حضرت عباس رضی اللہ عنہ ۔(حضرت امیرِ معاویہ پر ایک نظر:ص،36)۔اسی طرح بعض مؤرخین نے آپکو مؤلفۃ القلوب میں شمار کیا ہے یہ صحیح نہیں ہے۔(ایضا) مختصر حالات: حضرت امیرِ معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ حضرت ابوسفیان بن حرب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے بیٹے تھے۔ آپ کی والدہ کا نام ہندہ تھا۔ ظہورِ اسلام سے قبل ابوسفیان کا شمار رؤسائے عرب میں ہوتا تھا۔ جبکہ ابوسفیان اسلام کے بڑے دشمنوں میں شمار ہوتے تھے۔ فتح مکہ کے بعد جب نبی کریم ﷺ نے عام معافی کا اعلان کیا تو ابوسفیان رضی اللہ تعالی۔۔۔

مزید

حضرت عمر بن عبدالعزیز

حضرت عمر بن عبدالعزیز رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نام ونسب: آپ کا اسمِ گرامی:عمر ۔کنیت:ابو حفص۔سلسلہ نسب اسطرح ہے:حضرت عمر بن عبد العزیز بن مروان بن حکم۔آپ کی والدہ کااسمِ گرامی:امِ عاصم بنت ِ سیدنا عاصم بن فاروقِ اعظم (رضی اللہ عنہم اجمعین)۔گویا آپ حضرت فاروقِ اعظم کی پوتی ہوئیں۔اس لحاظ سے آپ کی رگوں میں خونِ فاروقی  کی آمیزش تھی۔  تاریخِ ولادت: آپ 61یا 63 ہجری میں مدینۃ المنورہ میں پیدا ہوئے۔ بشارتِ سیدنا فاروقِ اعظم رضی اللہ عنہ : امیر المؤمنین حضرت سیدنا فاروقِ اعظم رضی اللہ تعالی عنہ نے ایک دن خواب دیکھا اور بیدار ہونے کے بعد فرمایا:میری اولاد میں سے ایک شخص جس کے چہرے پر زَخم کا نشان ہوگا ،زمین کو عَدل واِنصاف سے بھر دے گا آپ رضی اللہ تعالی عنہ کے صاحبزادے حضرت عبداللہ بن عمررضی اللہ تعالی عنہمااکثر کہا کرتے : کاش! مجھے معلوم ہوجائے کہ میرے ابوجان کی اولاد میں سے کون۔۔۔

مزید

امام جعفر صادق

حضرت سیدنا امام جعفر صادق﷜ نام ونسب: آپ کا نام:حضرت  جعفرِ طیار رضی اللہ عنہ کی نسبت سے" جعفر "رکھا گیا۔ کنیت: ابو عبداللہ،ابو اسماعیل اور ابو موسیٰ ہے۔لقب:صادق ،فاضل،طاہر،اور کامل ہے۔ سلسلہ نسب اسطرح ہے:امام جعفر صادق بن امام محمد باقر بن علی امام زین العابدین بن سید الشہداء امام حسین بن حضرت علی المرتضیٰ (رضوان اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین )۔ آپکی والدہ  محترمہ کا اسمِ گرامی امِ فروہ  بنت قاسم بن محمد بن ابی بکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہم ہے۔ یعنی آپ والدہ کی طرف سے "صدیقی" اور والد کی طرف سے"  علوی فاطمی سید" ہیں۔آپ کے نانا سیدنا قاسم بن محمد مدینہ  منورہ کے سات فقہا میں سے تھے۔ آپ کی والدہ محترمہ سیدہ ام فروہ ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی پڑپوتی بھی تھیں اور پڑنواسی بھی۔ اس لیے آپ فرمایا کرتے تھے "ولدنی ابوبکر مرتین"یعنی  مجھے  حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ ع۔۔۔

مزید

حضرت ابو یعقوب سوسی

حضرت ابو یعقوب سوسی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ۔۔۔

مزید

امام موسی کاظم

حضرت امام  موسی کاظم﷜ نام ونسب: کنیت:ابوالحسن ،ابو ابراہیم،اور ابوعلی ہے۔اسم گرامی:موسیٰ۔لقب:کاظم ،صالح اور صابر ہے۔سلسلہ نسب اسطرح ہے:حضرت امام موسیٰ کاظم بن امام جعفر صادق بن امام محمد باقر بن علی امام زین العابدین بن سید الشہداء امام حسین بن حضرت علی المرتضیٰ (رضوان اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین )۔آپ کی والدہ ماجدہ کا اسمِ گرامی امِ ولدحمیدہ بربریہ تھا۔ تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت بروز اتوار،7صفرالمظفر 128 ھ بمقامِ ابواء(مکہ اور مدینہ کے درمیان ایک جگہ کانام جہاں سیدہ آمنہ رضی اللہ عنہا کی قبرِ انورہے)میں ہوئی۔ تحصیلِ علم: خاندانی روایت کےمطابق آپ نے تمام علوم ِ ظاہری وباطنی اپنے والدِگرامی سیدنا امام جعفر صادق رضی اللہ عنہ سے حاصل کیے۔تمام علوم میں مہارتِ تامہ حاصل کی ،یہاں تک کہ اپنے وقت کےجید علماء کی صف میں شامل ہوگئے ۔بلکہ تمام اعلیٰ نسبتوں اور فضیلتوں اور علم وتقویٰ کی بدولت ت۔۔۔

مزید

حضرت عمر اشبکی بن داؤد قرشی

حضرت عمر اشبکی بن داؤد قرشی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ۔۔۔

مزید

حضرت امام سفیان بن عیینہ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ

حضرت امام سفیان بن عیینہ  رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب: اسمِ گرامی:امام سفیان بن عیینہ۔کنیت:ابومحمد۔لقب:امام الحرام۔محدث الحرم۔سلسلہ نسب اس طرح ہے:محدث حرم امام ابو محمد سفیان بن عیینہ  بن ابو عمران میمون ہلالی۔ ابن عیینہ کے دادا ابو میمون عمارہ ضحاک کے بھائی محمد بن مزاحم کے غلام تھے والد عیینہ والیِ کوفہ خالد بن عبداللہ قسری کے عمال میں سے تھے۔ 120ھ میں جب خالد کو معزول کردیا گیا تو عیینہ والیِ  کوفہ یوسف بن عمر ثقفی کے عتاب کاشکار ہوئے گھر بار چھوڑ کر کوفہ سے پورے خاندان کے ساتھ مکہ آگئے اور حرم ہی میں پناہ لی اور وہیں مستقل سکونت اختیار کرلی۔ تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت 107ھ کوکوفہ میں ہوئی۔جب وہ مکۃ المکرمہ میں ہجرت کرکےپہنچےتوان کی عمر تیرہ سال تھی۔ تحصیلِ علم: اس وقت کوفہ علم کا بڑا مرکز تھا جہاں محدثین و فقہاء اور اہل فن علماء کی کمی نہ تھی آپ کے والد صاحبِ علم، صاحب ثر۔۔۔

مزید