حضرت طاؤس الحرمین ابوالخیر اقبال حبشی مکی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ۔۔۔
مزیدحضرت شیخ ابو عبید احمد بن محمد الھروی الفاشانی ۔۔۔
مزیدحضرت ابو عبداللہ محمد داستانی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ اسم گرامی محمد بن علی داستانی تھا۔ لقب شیخ المشائخ پایا۔ آپ کی نسبت تین واسطوں سے شیخ عمر بسطامی جو حضرت شیخ بایزید بسطامی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کے خواہر زادہ اور خلیفہ تھے سے ملتی ہے۔ حضرت ابوالحسن خرقانی کے احباب میں سے تھے۔ ظاہری اور باطنی علوم میں ماہر تھے۔ شیریں کلام اور خوش بیان تھے۔حضرت داتا گنج بخش اپنی کتاب کشف المحجوب میں لکھتے ہیں کہ میں نے حضرت شیخ ہیتی سے جو آپ کے احباب میں سے تھے۔ سنا ہے۔ کہ ایک دفعہ بسطامی میں مکڑی کا طوفان امڈ آیا۔ مکڑی تمام درخت اور فصلیں چاٹ گئی۔ اور بسطام کے نواح و مضافات مکڑی کے لشکروں سے سیاہ ہوگئے۔ لوگ چلا اٹھے۔ اس طرح ہر طریقہ سے مکریوں کو اڑارہے تھے۔ حضرت شیخ نے دریافت کیا کہ یہ کیا شور و غوغا ہے۔ لوگوں نے مکڑی کے بارے میں بتایا۔ تو آپ چھت پر آئے اور آسمان کی طرف نظریں اٹھائیں مکڑی کا لشکر زمین سے۔۔۔
مزیدحضرت ناصح الدین ابو محمد چشتی زاہد مقبول رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ۔۔۔
مزیدحضرت ابوالحسن احمد امام قدوری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ احمد بن محمد بن احمد بن المعروف بہ قدوری: ۳۶۲ھ میں پید ہوئے،ابو الحسن کنیت تھی اور چومتے طبقہ کے فقہائے کبارا ور فضلائے نا مدار میں سے فقیہ فاضل محدث صدوق اور عالی قدرو منزلت تھے۔عراق میں ریاست مذہب حنفیہ کی آپ کی طرف منتہی ہوئی۔سمعانی نے کہا ہے کہ آپ فقیہ صدوق تھے اور عمدہ عبارات لکھتے اور ہمیشہ قرآن مجید پڑھا کرتے تھے۔فقہ و حدیث آپ نے ابی عبد اللہ محمد بن یحییٰ جر جانی شاگرد احمد جصاص سے پڑھی اور روایت خطیب بغدادی اور قاضی القضاۃابو عبد اللہ دامغانی نے روایت کی اور ابو نصر احمد بن محمد فقیہ نے آپ سے فقہ پڑھی اور نیز آپ کی کتاب مختصر کی شرح لکھی۔آپ شیخ ابا حامد سفرائنی فقیہ شافعی سے اکثر مناظرہ کیاکرتے تھے تصانیف بھی آپ نے نہایت مفید ک یں جو مقبول و مروج بین الانام ہوئیں چنانچہ مختصر مبارک جس کو قدوری کہتے ہیں،نہایت ہی متداول ہے،علاوہ ا۔۔۔
مزیدحضرت رکن الاسلام ابو محمد عبداللہ جوینی کوفی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ۔۔۔
مزید