/ Thursday, 25 April,2024

نام سے تلاش

تاریخ سے تلاش

(280)  تلاش کے نتائج

حضرت علامہ مفتی سیدی سعد الدین العلمی ابن جلال الدین العلمی

حضرت علامہ مفتی سیدی سعد الدین العلمی ابن جلال الدین العلمی رحمہ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

حضرت مولانا غلام رسول کشمیری

حضرت مولانا غلام رسول کشمیری  رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ حضرت مولانا غلام رسول ، جنت نظیر وادی کشمیر کے ایک گاوٗ ں پر تاب پورہ ( قصبہ شوپیاں تحصیل کو لگام ) ضلع اسلام آباد ( اننت ناگ ) کے ایک معزز و متمول ’’بٹ ‘‘ خاندان میں ۱۹۳۵ء کو تولد ہوئے۔ آپ کے والد عبدالعزیز گاوٗ ں کے نمبر دار تھے ۔ تعلیم و تربیت : اپنے علاقہ میں ابتدائی تعلیم حاصل کی، اس کے بعد ۱۹۴۸ ء میں مزید تعلیم حاصل کرنے کیلئے سفر اختیار کیا ۔ تبلیغی جماعت ‘‘ کے ظاہر کو دیکھ کر چھ ماہ اس کے ساتھ رہے جب باطن نظر آیا توالگ ہو گئے بلکہ متنفر ہو گئے ۔ ۱۹۵۱ء میں پاکستان تشریف لائے، کراچی میں قاری احمد حسین فیروز پوری ثم گجراتی کی دل کش تقریروں اور روح پر ور نعتوں نے دل کو گرمایا ، عشق کو جگایا، قاری صاحب سے تعلق خاطر ہو گیا ، تبلیغی جماعت کے اثرات زائل ہو گئے۔ مولانا نے ابتدائی دینی کتابیں حضرت۔۔۔

مزید

حضرت مولانا اسحاق نقشبندی

حضرت مولانا اسحاق نقشبندی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ (حیدرآباد)  ۔۔۔

مزید

حضرت مولانا رفعت علی قادری

حضرت مولانا رفعت علی قادری  رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  مولانا محمد رفعت علی قادری بن نظر علی قادری علی گڑھ (یو ۔ پی ، انڈیا) کو ۱۹۱۴ء میں تولد ہوئے ۔ (آپ کے پاسپورٹ میں اسی طرح نام لکھا ہوا ہے ) تعلیم و تربیت :  مدرسہ حافظیہ سعیدیہ دادوں ، علی گڑھ میں ابتدائی تعلیم اور قرآن مجید حفظ کی دولت حاصل کی ۔ اس کے بعد کہاں تعلیم حاصل کی ؟ یا پھر اسی مادر علمی میں تحصیل کی تفصیل کا پتہ نہیں چل سکا۔ پاکستان میں قیام : ۱۹۵۰ کو علی گڑھ سے کراچی نقل مکانی کی اور ڈرگ کالونی میں رہائش اختیار کی اور تاحیات اسی گھر میں قیام رہا۔ بیعت :  ۱۹۶۰کو انڈیا تشریف لے گئے اور بریلی شریف میں حضرت مولانا مصطفی رضا خان نوری سے سلسلہ عالیہ قادریہ رضویہ میں بیعت ہوئے اور اسی وقت خلافت سے بھی نواز ے گئے ۔ سفر حرمین شریفین : ۱۹۷۱ء کو حج بیت اللہ او ر روضہ رسول مقبول ﷺ کی حاضری کی سعادت حاصل کی اور اسی مبا۔۔۔

مزید

غلام رسول رضوی، شیخ المحدثین، علامہ مولانا

غلام رسول رضوی، شیخ المحدثین، علامہ مولانا نام ونسب: اسم گرامی: شیخ الحدیث حضرت علامہ مولانا غلام رسول رضوی۔لقب: شیخ الحدیث،استاذالعلماء،نائبِ محدث اعظم  پاکستان۔ سلسلہ نسب اس طرح ہے: مولانا غلام رسول رضوی بن  چوہدری نبی بخش علیہ الرحمہ،آپ علاقے کےمعروف زمیندار ہونےکےساتھ ساتھ سلسلہ عالیہ چشتیہ نظامیہ میں صاحبِ مجاز بھی تھے۔ تاریخِ ولادت: آپ کی  ولادت باسعادت 1338ھ،مطابق 1920ء کو قصبہ"سیسنہ" ضلع امرتسر(انڈیا) میں ہوئی۔ تحصیل علم: شیخ الحدیث مولانا غلام رسول کے والد ِماجد کا پیشہ زمینداری تھا ،لیکن  وہ اپنے بیٹے کو ایک جید عالم دین کی حیثیت سے دیکھنے کے متمنی تھے۔ آپ نے اسکول  کی مڈل تک تعلیم حاصل کی۔ قران مجید صرف ونحو اور اصول فقہ کی ابتدائی کتب امر تسر کی مسجد خیر الدین  سےمتصل مدرسہ نعمانیہ میں پڑھیں۔ بعد ازاں جامعہ فتحیہ اچھرہ لاہور میں علامہ مولانا ۔۔۔

مزید

حضرت حاجی ابو عبید محمد مشتاق احمد قادری عطاری

حضرت حاجی ابو عبید محمد مشتاق احمد  قادری عطاری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ القابات: ثناء خوانِ رسولِ مقبول، بُلبلِ روضہ رسول والدِ ماجد: اخلاق احمد رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ ولادتِ باسعادت: اٹھارہ رمضان المبارک ۱۳۸۶ھ عمر مبارک: ۳۵ سال پیر مرشد: بانی دعوتِ اسلامی حضرت علامہ مولانا ابو بلال محمد الیاس عطار قادری رضوی دامت برکاتہم العالیہ یومِ وصال: ۲۹ شعبان المعظم ۱۴۲۳ھ مزار مبارک: صحرائے مدینہ باب المدینہ کراچی پاکستان۔۔۔

مزید

وارث پنجتن حضرت سید شاہ یحیی حسن عرف اچھے صاحب

وارثِ پنجتن حضرت سید شاہ یحییٰ حسن عرف اچھے صاحب  رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ   ولادتِ مبارکہ: حضرت سید شاہ یحییٰ حسن 20؍ ربیع الثانی 1344ھ مطابق 7؍ نومبر 1925ء۔ والد ماجد : سید شاہ مسعود حسن قدس سرہ ( سید شاہ اولاد رسول کے پر پوتے)۔ لقب : وارث پنجتن تحصیلِ کلام:  ابتدائی تعلیم حضور تاج العلماء سے حاصل کی اور اعلیٰ تعلیم علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے حاصل کی۔ نمایاں وصف: مہمان نوازی۔ خلیفہ :  حضرت سید شاہ نجیب حیدر قادری نوری کو تحریری و زبانی طور پر اپنا وارث و جانشین نامزد کیا۔ انتقال : 18؍ شعبان المعظم 1432ھ مطابق 21؍ جولائی 2012ء  کو بروز جمعرات۔ نماز جنازہ کس نے پڑھائی؟  حضرت امین ملت دامت برکاتہ نے۔ مشہور خلفاء کے نام بتائیے۔  (۱)حضرت شرف ملت سید محمد اشرف قادری (۲)حضرت رفیق ملت سید نجیب حیدر نوری (۳)حضرت مولانا سید عبد الرب  (۴) جناب۔۔۔

مزید

قمر رضا بریلوی، نبیرۂ اعلیٰ حضرت، علامہ محمد

 قمر رضا بریلوی، نبیرۂ اعلیٰ حضرت، علامہ محمد، رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  اللہ ہی کا ہے جو اس نے دیا اور جو اس نے لیا اور ہر شے کی اس کے یہاں ایک مقدار مقرر ہے، دنیا میں جو آیا ہے اسے ایک نہ ایک دن فیصلہ کل نفس ذائقۃ الموت کے تحت جانا ہے، ہر دن ہزاروں آتے ہیں اور ہزاروں جاتے ہیں نہ ان کا آنا کوئی بڑی خوشی کی بات ، نہ انکا جانا کوئی بڑا صدمہ شمار، پر بندگانِ خُدا میں سے کوئی فرد ایسا ہوتا ہے کہ جس کے آنے سے اَن گنت لوگوں کو خوشی ہوتی ہے اور جانے پر بےشمار آنکھیں اشکبار، یہ وہ لوگ ہوتے ہیں جنہیں اللہ تعالیٰ چن لیتا ہے، ان کے دلوں میں اپنی اور اپنے محبوب منزہ عن العیوب  علیہ الف الف صلوٰۃ والسلام کی الفت و محبت نقش فرمادیتا ہے، اور ان کا انتخاب دینِ مبین کی خدمت کے لئے فرماتا ہے، اب خواہ وہ خدمتِ دین بصورتِ خدمتِ خلق ہو جیسا کہ ابدالِ کرام انجام دیتے ہیں یا وہ خدمتِ دین بصو۔۔۔

مزید

حضرت علامہ صاحبزادہ خواجہ محمد عبد الحئ شاہ جمالی

حضرت علامہ صاحبزادہ  خواجہ محمد عبد الحئ شاہ جمالی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ۔۔۔

مزید

حضرت علامہ مولانا مفتی مظہر اللہ سیالوی

حضرت علامہ مولانا مفتی مظہر اللہ سیالوی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ حضرت مُفتی مظہرُ اللہ سیالوی علیہ الرحمہ کا خطاب دلنشیں حُضور پُرنور علیہ السلام کے عشق و محبت کے تذکرے سے لبریز ہوتا تھاآپ کو صحابہ کرام علیھم الرضوان اور اسلاف بزرگان دین کے قصائد جو مدح نبی علیہ السلام میں لکھے گئے سینکڑوں اشعار از بر تھے۔اپنے خطاب میں احادیث مُبارکہ کا عربی متن اور اسلاف کی کُتب کے عربی حوالہ جات اتنی روانی سے ادا فرماتے کہ لگتا جیسے عربی نہیں بلکہ اپنی مادری زبان میں کوئی کلام روانی سے ادا فرما رہے ہیں۔آہ ایک لاجواب بے مثال حافظے اور سید عالم علیہ السلام کے عشق و محبت سے سرشار باکردار مُتقی سنجیدہ ذہین اور منکسرُ المزاج ہستی۱۶، شعبان المعظم ، ۱۴۳۳ہجری کو  ہم سے جُدا ہوگئی۔خُدا رحمت کُند ایں عاشقانِ پاک طینت را ۔۔۔

مزید