/ Thursday, 25 April,2024

نام سے تلاش

تاریخ سے تلاش

(281)  تلاش کے نتائج

شہید بدر حضرت سیدنا عوف ابن عفراء (انصاری)

شہید بدر حضرت سیدنا عوف ابن عفراء (انصاری)  رضی اللہ تعالیٰ عنہ ۔عفراء ان کی والدہ کانام ہے وہ بیٹی ہیں عبیدبن ثعلبہ بن مالک بن نجار کی اوران کے والد کانام حارث بن رفاعہ بن حارث ابن سواد بن غنم بن مالک بن نجار ہے۔انصاری خزرجی بخاری ہیں۔ بدر میں یہ اوران کے دونوں بھائی معاذ اورمعوذ شریک تھے۔ہمیں ابوجعفریعنی عبیداللہ بن احمد نے اپنی سند کے ساتھ یونس بن بکیر سے انھوں نے ابن اسحاق سے نقل کرکے خبردی وہ کہتےتھے مجھ سے عاصم بن عمروبن قتادہ نے بیان کیاوہ کہتےتھے کہ جب بدرکے دن میدان کارزارگرم ہواتو عوف  بن عفراء ابن حارث نے کہاکہ یارسول اللہ پروردگاراپنے بندہ کی کس بات سے خوش ہوتاہے آپ نے فرمایااس بات سے کہ اس کا ہاتھ جنگ میں مشغول ہواوربدن کھولے ہوئے(بے خوف) لڑ رہاہو پس عوف نے زرہ اتارڈالی اورآگے بڑھ کر لڑناشروع کیایہاں تک کے شہید ہوگئے۔بعض لوگوں کابیان ہے کہ یہ بیعت عقبہ میں شریک تھ۔۔۔

مزید

شہید بدر حضرت سیدنا مبشر بن عبدالمنذر (انصاری)

شہید بدر حضرت سیدنا مبشر بن عبدالمنذر (انصاری) رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن زب یر بن زید بن امیہ بن زید بن مالک بن عوف بن عمرو بن عوف بن مالک بن اوس الانصاری الاوسی: یہ صاحب غزوۂ بدر میں مع اپنے دونوں بھائیوں، ابو لبابہ بن عبدالمنذر اور رفاعہ بن عبدالمنذر کے شریک تھے۔ جس میں جناب مبشر شہید ہوگئے تھے۔ ایک روایت میں ہے کہ وہ بمقامِ خیبر قتل کردیے گئے تھے۔ ہمیں ابوجعفر نے اپنے اس اسناد سے جو یونس بن بکیر تک پہنچتا ہے۔ ابن اسحاق سے یہ روایت نقل کی کہ بنو امیہ بن زید بن مالک بن عوف سے جو آدمی غزوۂ بدر میں شہید ہوا، وہ مبشر بن عبدالمنذر تھے، لیکن لڑائی میں ان کے دو بھائی ابولبابہ اور رفاعہ بھی شریک ہوئے تھے اور مبشر لاولد تھے۔ ابولبابہ کے بارے میں یہ روایت مذکور ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں مدینے کا حکم مقرر کرکے واپس بھیج دیا تھا اور بعد از فتح مالِ غنیمت سے انہیں برابر کا حصہ عطا فرما۔۔۔

مزید

شہید بدر حضرت سیدنا عمیر ابن ابی وقاص (مہاجر)

شہید بدر حضرت سیدنا عمیر ابن ابی وقاص (مہاجر)رضی اللہ تعالیٰ عنہ ۔ابووقاص کانام مالک بن اہیب تھا۔سعد بن ابی وقاص زہری کے بھائی تھے۔ان کی والدہ حمنہ بنت سفیان بن امیہ بن عبدشمس تھیں۔قدیم الاسلام تھےمہاجربھی تھے۔بدرمیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ شریک تھے اوراسی غزوہ میں شہیدہوئےجب انھوں نے بدرمیں شرکت کاارادہ ظاہر کیاتونبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو کمسن ہونے کی وجہ باعث منظورنہ کیا مگریہ رونے لگے بالآخر حضرت نے ان کااجازت دی ان کی تلواربہت لانبی تھی لہذا حضرت نے خود اپنی تلوار ان کو مرحمت فرمائی بوقت شہادت ان کی عمرسولہ برس کی تھی۔ان کو عمروبن عبدود نے شہید کیاتھا۔ ہمیں عبیداللہ بن احمد نے اپنی سند کے ساتھ یونس بن بکیرسے انھوں نے ابن اسحاق سے شہدائے بدر کے ناموں میں عمیر بن ابی وقاص کانام بھی روایت کیاہے اورزہری نے اورموسیٰ نے اورعروہ نے بھی اس کی موافقت کی ہے۔سعد نے بیان کیاہےکہ می۔۔۔

مزید

شہید بدر حضرت سیدنا صفوان بن وھب بن ربیعہ (مہاجر)

شہید بدر حضرت سیدنا صفوان بن وھب بن ربیعہ (مہاجر) رضی اللہ تعالیٰ عنہ۔۔۔

مزید

شہید بدر حضرت سیدنا سعد بن خیثمہ (انصاری)

شہید بدر حضرت سیدنا سعد بن خیثمہ (انصاری)رضی اللہ تعالیٰ عنہ ۔۔۔

مزید

شہید بدر حضرت سیدنا ذو الشمالین عمیر بن عبد عمرو بن نضلہ (مہاجر)

شہید بدر حضرت سیدنا ذو الشمالین عمیر بن عبد عمرو بن نضلہ (مہاجر) رضی اللہ تعالیٰ عنہ ابن عبدعمروبن نضلہ بن عامربن حارث بن غبشان۔بعض لوگ کہتےہیں کہ ذی الشمالین کا نام ہے اورواقدی نے کہاہے کہ نام ان کاعمربن عبدودہےاورابن اسحاق نے کہاہے کہ نام ان کا عمروبن نضلہ ہے بدرکے دن شہید ہوئےتھے یہ ابن اسحاق کاقول ہے ان کاتذکرہ ابوموسیٰ نے لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد بمبر 6-7)۔۔۔

مزید

شہید بدر حضرت سیدنا عاقل بن البکیر (مہاجر)

شہید بدر حضرت سیدنا عاقل بن البکیر (مہاجر) رضی اللہ تعالیٰ عنہ۔۔۔

مزید

شہزادی رسول حضرت سیدہ رقیہ

 رُقیہ، شہزادیِ رسولﷺ، سیّدہاسمِ گرامی:    رُقیہ۔کنیت:           اُمِّ عبد اللہ۔والدِ ماجد:     حضور نبی کریم محمد رسول اللہﷺ۔والدۂ ماجدہ:   سیّدہ خدیجۃ الکبریٰ رضی اللہ تعالٰی عنہا۔نسب:شہزادیِ رسول حضرت سیّدہ رقیہ رضی اللہ تعالٰی عنہا  کا سلسلۂ نسب اِس طرح ہے:سیّدہ رقیہ بنتِ محمدِ مصطفیٰ ﷺ بن عبد اللہ بن عبد المطلب بن ہاشم بن عبدِ مناف۔ولادت:آپ حضور ﷺ کی دوسری صاحبزادی ہیں۔آپ کی ولادت حضور نبی کریمﷺ کی پہلی شہزادی سیّدہ زینب کی ولادت کے تین سال بعد اور اِعلانِ نبوّت سے سات سال قبل، مکۃ المکرمہ میں ہوئی۔ اُس وقت رسولِ اکرم ﷺ کی عمرِ  مبارک کا تینتیسواں (33 واں) سال تھا۔سیرت وخَصائص:پہلے آپ کا نکاح ابولہب کے بیٹے  ’’عتبہ‘‘ سے ہوا تھا مگر ابھی رخصتی بھی۔۔۔

مزید

فاطمۃ الزہرا، خاتون جنت سیّدۃ النساء

 فاطمۃ الزہرا، خاتون جنت سیّدۃ النساءاسمِ گرامی:    فاطمہ۔اَلقاب:                   سیّدہ، سیّدۃ النساء، خاتونِ جنّت، مخدومۂ کائنات، طیّبہ، طاہرہ، عابدہ، زاہدہ، زہرا، بتول۔ وغیرہ۔کنیت:           اُمّ الحسنین۔نسب:حضرت سیّدۃ النّسا فاطمۃ الزہرا رضی اللہ تعالٰی عنہا کا سلسلۂ نسب اس طرح ہے:سیّدۃ النساء فاطمۃ الزہرا رضی اللہ تعالٰی عنہا بنتِ سیّدالانبیا حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ بن عبد اللہ  بن عبدالمطلب بن ہاشم بن عبدِ مناف (علیہم الرحمۃ والرضوان)۔آپ سیّدہ خدیجۃ الکبریٰ  رضی اللہ تعالٰی عنہا کےبطن سے پیدا ہوئیں اور رسولِ اکرم ﷺکی سب سے چھوٹی صاحبزادی ہیں۔فاطمہ کی وجہِ تسمیہ:سَرورِ عالم ﷺ نے ارشاد فرمایا:انما سمیت فاطمۃ لان اللہ تعال۔۔۔

مزید

علی المرتضی، امیر المؤمنین، سیدنا حضرت، رضی اللہ تعالیٰ عنہ

  علی المرتضیٰ، امیر المؤمنین سیّدنا اسمِ گرامی:    والدنے آپ کا نام ’’علی‘‘ اور والدۂ ماجدہ نے’’حیدر‘‘ رکھا۔ کنیت:           ابوالحسن اور ابو تراب ہے۔ اَلقاب:                  امیر المومنین،امام المتقین،صاحب اللواء، اسداللہ(شیرِ خدا)،کرار،مرتضیٰ،  مولا مشکل کشا۔ نسب : علی بن ابی طالب بن عبدالمطلب بن ہاشم بن عبدِ مناف بن قصی بن کلاب بن مرہ۔ تاریخِ ولادت: امیر المؤمنین سیّدنا حضرت علی المرتضیٰ رضی اللہ تعالٰی عنہ 13؍ رجب المرجّب،بروز جمعۃ المبارک، عام الفیل کے 30سال بعد،مطابق 17؍ مارچ 599ء  کو بیت اللہ مکۃ المکرمہ میں پیدا ہوئے۔ شیرخداکی سب سے پہلی غذا: آپ کی والدۂ ماجدہ سیّدہ فاطمہ ب۔۔۔

مزید