حضرت علامہ محمد بن عمر المعروف ابن السراج رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ محمد بن عمر بن شہاب الدین محمود بن ابی بکر بن عبد القاہررازی المعروف بہ ابن السراج: ابی العباس احمد سروجی کی سبط میں سے بڑے عالم فاضل،فقیہ، مفتی تھے۔نجم الدین ابراہیم طرسوسی عمر تلمیذ حصیری سے حاصل کی اور شنبہ کے روز ۲۰؍ذیعقد ۷۶۶ھ میں وفات پائی۔’’ماہِ خلق‘‘ آپ کی تاریخ وفات ہے۔ حدائق الحنفیہ۔۔۔
مزیدحضرت شیخ صفی الدین ابو الفتح اسحاق سہروردی اردبیلی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ مشائخ کبار اور اولیاء کرام میں صاحب کرامات عظیم مانے جاتے تھے۔ نفحات الانس میں لکھا ہے کہ شیخ نجیب الدین حضرت شیخ شہاب الدین سہروردی کی خدمت میں حاضر ہونے کے لیے بغداد کو روانہ ہونے لگے تو شیخ شمس الدین صفی بھی آپ کے ساتھ تھے شیخ شمس الدین نے آپ سے قرآن سیکھا۔ اور شیخ نجیب الدین نے بعض خصوصی مقامات عبور کیے اس طرح دونوں نے خرقہ خلافت بھی حاصل کیا۔ اور شیراز کی طرف روانہ ہوگئے۔ آپ کی وفات ۷۳۵ھ میں ہے۔ شیخ شمس الدین صفی موسویسال ترحیلش چو جستم از خرد آل احمد بود اولاد علیگفت ہاتف شمس دین کامل صفی۷۳۵ھ (خزینۃ الاصفیاء) ۔۔۔
مزیدحضرت شاہ سراج الحق والدین چشتی فیض آبادی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ۔۔۔
مزیدگیسودَراز، سیّدمحمد اسمِ گرامی: محمد۔ کنیت: ابوالفتح۔اَلقاب: صدرالدین،ولی الاکبر،الصادق،اور ’’خواجہ بندہ نواز گیسودراز‘‘ کےلقب سےزیادہ مشہور ہیں۔والدِ ماجد :آپ کے والدِ ماجد سیّدیوسف حسینی حضرت خواجہ نظام الدین اولیاء محبوبِ الٰہی سے بیعت تھے،اور حضرت خواجہ نصیرالدین محمودکےروحانی فیوض سےبھی مستفیدہوئےتھے۔ سیّدراجہ کہلاتھے۔آپ ہروقت عبادت وریاضت میں مصروف رہتے تھے۔اپنےنفس کےساتھ جہاد کی وجہ سے دکن میں ’’راجوقتال‘‘ مشہورہوئے۔نسب:حضرت سیّدمحمدگیسودراز کا سلسلۂ نسب حضرت امام زین العابدین کے توسّط سے مولائے کائنات حضرت سیّدنا علی المرتضیٰ سے جاکر ملتا ہے۔اس لحاظ سےآ۔۔۔
مزیدشیخ الاسلام امام ابو الحسن دارقطنی رضی اللہ عنہ نام ونسب: اسم گرامی علی، کنیت ابو الحسن۔لقب:شیخ الاسلام،امام الحدیث،حافظ الحدیث۔ سلسلۂ نسب یہ ہے: علی بن عمر احمد بن مہدی بن مسعود بن نعمان بن دینار بن عبداللہ بغدادی دارقطنی۔ آپ کا مولد و مسکن بغداد معلیٰ کا محلہ "دار قطن" ہے جس کی طرف نسب کرتے ہوئے دار قطنی کہلائے۔ تاریخِ ولادت: چوتھی صدی ہجری کا آغاز ہوچکا تھا۔ دنیائے اسلام کی عظیم علمی شخصیتیں رخصت ہوچکی تھیں۔ علمی محفلیں بے نور ہوگئی ایسے ماحول میں قدرت نے امام دارقطنی کو پیدا فرمایا۔ آپ کی ولادت 306ھ،بمطابق 918ء میں ہوئی۔ تحصیلِ علم: امام دراقطنی نے دنیائے اسلام کے عظیم علمی شہر بغداد معلیٰ میں نشونما پائی جو عباسیوں کا پایۂ تخت اور علم و علماء کاعظیم مرکز تھا جہاں کے ذروں سے علم و فن کی کرنیں پھوٹتی تھیں۔ آپ کا گھر بھی علم کی تجلیوں سےمعمور تھا والد عمر بن احمد کا شمار محدث۔۔۔
مزیدحضر ت حکیم شاہ صدر الدین ابوالغنائی ملتانی علیہ الرحمۃ۔۔۔
مزید