/ Thursday, 25 April,2024

نام سے تلاش

تاریخ سے تلاش

(222)  تلاش کے نتائج

عبداللہ شاہ غازی، سید محمد، رحمۃ اللہ تعالی علیہ

عبداللہ شاہ غازی، سید محمد، رحمۃ اللہ تعالی علیہ نام و نسب: آپ کا اسمِ گرامی سید عبد اللہ، کنیت ابو محمد اور لقب الاشتر ہے۔ آپ کا سلسلہ نسب پانچویں پشت میں حضرت سیدنا امیر المومنین علی رضی اللہ عنہ سے کاکر ملتا ہے۔پورا سلسلہ نسب یوں ہے:سید عبد اللہ بن سید محمد ذو النفس الذکیہ بن سید عبد اللہ المحض بن سید حسن مثنیٰ بن سیدنا امام حسن بن علی (رضی اللہ تعالٰی عنہم) تاریخ ومقامِ ولادت: آپ کی ولادتِ باسعادت 98 ھ مدینۃ المنورہ میں ہوئی۔ تحصیلِ علم: آپ کی تعلیم وتربیت اپنے والد محترم حضرت سید محمد نفس ذکیہ کے زیرِ سایہ ہوئی۔علمِ حدیث میں ملکہ تام رکھتے تھے۔بعض مصنفین نے آپ کو محدثین میں شمار کیا۔ سیرت وخصائص:سید عبد اللہ شاہ غازی رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ پیکرِ علم وعمل تھے۔ اللہ تبارک وتعالٰی کی رضا پر آپ کی خاص توجہ مرکوز تھی۔ مخلوق کی رہنمائی کرنے میں بھی آپ نے کامل توجہ دی، اور خدا کے خ۔۔۔

مزید

حضرت ابو عمر بغدادی

حضرت ابو عمر بغدادی رحمۃ اللہ علیہ۔۔۔

مزید

حضرت شیخ ابوالعباس

حضرت شیخ ابوالعباس رحمۃ اللہ علیہ۔۔۔

مزید

حضرت شیخ ابو عبد الرحمن بشر بن غیاث المریسی

حضرت شیخ ابو عبد الرحمن بشر بن غیاث المریسی الفقیہ الحنفی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  صاحب ارشاد  و مشائخ میں سے تھے، آپ کے والد کا نام غیاث تھا۔ مریس گاؤں میں رہتے تھے۔ یہ گاؤں مصر کے مضافات میں سے تھا، آپ فرمایا کرتے دنیا میں لگنے والے دل آخر کار مایوس ہوتے ہیں، آپ فرمایا کرتے کہ مجھے زندگی بھر کسی صوفی کا قول مطمئن نہ کرسکا۔ تاوقتیکہ مجھے قرآن و حدیث کی گواہی نہ ملی۔ آپ کی وفات ماہ ذوالحجہ ۲۱۸ھ میں ہوئی۔ خواجہ جن و انس و شیخ بشر رحلتش حسنِ اہلِ دین گفتم ۲۱۸ھ   رفت چوں زین جہان خرن و ملال نیز واصل کمال سالِ وصال ۲۱۸ھ (خزینۃ الاصفیاء)۔۔۔

مزید

حضرت بشر قریشی

حضرت بُشر قریشی رحمۃ اللہ علیہ۔۔۔

مزید

حضرت شیخ فتح علی موصلی

حضرت شیخ فتح علی موصلی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ صاحب ہمت اور عالی قدر بزرگ تھے ورع و مجاہدہ میں مقتدر تھے اپنی ذات پر اللہ کا خوف اور کیفیت حزن طاری رکھتے تھے۔ ہمیشہ گریاں  رہتے۔ مخلوق خدا سے علیحدگی کا یہ عالم تھا کہ اپنے احوال کو چھپانے کے لیے اپنے ہاتھ میں چابیوں کا ایک گچھا لٹکائے رکھتے تاکہ لوگ یہ سمجھیں کہ آپ بہت سے صندوقوں کے مالک ہیں۔ جہاں جاتے چابیاں اپنے سامنے رکھا کرتے تاکہ لوگوں کو معلوم ہوجائے کہ وہ کیا ہیں ایک دن ایک صاحب دل نے پوچھا کہ ان چابیوں سے کیا کرتے ہو فرمانے لگے جس دن سے میں نے چابیاں اٹھائی ہوئی ہیں۔ چوروں کی چوری سے چھوٹ گیا ہوں۔ حضرت عبداللہ﷫ بیان کرتے ہیں کہ ایک رات حضرت خواجہ سری سقطی﷫ کے گھر سویا ہوا تھا۔ رات کا ایک حصہ گزرا تھا۔ تو حضرت خواجہ پاکیزہ کپڑے پہنے کندھوں پر چادر اوڑھے باہر نکلے۔ میں نے پوچھا۔ اس وقت آپ کہاں جا رہے ہیں، کہنے لگے: حضرت فتح موصلی ب۔۔۔

مزید

امام محمد تقی

امام محمد تقی رضی اللہ عنہ نام ونسب: اسمِ گرامی:محمد۔ کنیت: ابو جعفر۔لقب :تقی، جواد، قانع، مرتضیٰ۔سلسلہ نسب اسطرح ہے: امام محمد تقی بن امام علی رضا بن امام موسیٰ کاظم بن امام محمد جعفر صادق بن امام محمد باقر بن امام زین العابدین بن امام حسین  بن حضرت علی بن ابی طالب۔آپ کی والدہ کا اسم گرامی ریحان یاسکینہ یا خیزران تھا۔(رضی اللہ عنہم اجمعین) تاریخِ ولادت:   آپ 10رجب المرجب/195ھ،بمطابق /اپریل 811ء کو مدینۃ المنورہ میں پیدا ہوئے۔ تحصیلِ علم:  خاندانی روایت کے مطابق آپ نے تمام علوم ِ ظاہری وباطنی کی تحصیل  اپنے والدِ گرامی اور دیگر شیوخ سے فرمائی۔آپ اپنے وقت کے علماءو مشائخ میں علم وعمل،اور ہرلحاظ سے ممتازتھے۔شواہد النبوت میں ہے: کہ امام  حضرت امام تقی رضی اللہ عنہ صغرسنی میں علم وادب اور فضل میں اس قدر ترقی کر چکے تھے کہ اس زمانے میں کسی کو ایسے ظاہری وباطن۔۔۔

مزید

حضرت شیخ احمد نوریزی

حضرت شیخ احمد نوریزی رحمۃ اللہ علیہ۔۔۔

مزید

حضرت شیخ اسعد

حضرت شیخ اسعد رحمۃ اللہ علیہ ۔۔۔

مزید

امام ابو محمد عبد اللہ دارمی

امام ابو محمد عبد اللہ دارمی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نام و نسب: آپ کانام عبد اللہ، ابو محمد کنیت،سلسلۂ نسب یہ ہے، عبد اللہ بن عبد الرحمٰن بن فضل بن بہرام بن عبد الصمد۔ تاریخ ومقامِ ولادت:181ھ میں خراسان کے مشہور شہر سمرقند میں پیدا ہوئے۔ قبیلہ تمیم کی ایک شاخ دارم سے نسبی تعلق تھا، اس کی نسبت سے سمرقندی،تمیمی اور دارمی کہلائے۔ سیرت و خصائص:قدوۃ العلماء امام المحدثینامام دارمی علم و عمل دونوں کے جامع تھے اور زہدو تقویٰ کے لحاظ سے بھی ان کا مرتبہ بہت بلند تھا۔ ان کو اطاعت و عبادتِ الٰہی میں بڑا انہماک تھا۔ عبد اللہ بن نمیر فرماتے ہیں کہ وہ ورع اور تقویٰ کے اعتبار سےہم سب پر فوقیت رکھتے تھے۔ خطیب بغدادی لکھتے ہیں کہ وہ زہد واتقاء سے متصف تھے۔ ابو منصور شیرازی کا بیان ہے کہ ان کی ذات زہدوتقویٰ اور دیانت و عبادت کے لئے ضرب المثل تھی۔ عثمان بن ابی شیبہ فرماتے ہیں کہ لوگوں نے ان کی عصمت اور پاکیزگئ۔۔۔

مزید