امّ المؤمنین سیدتناجویریہ بنت حارث رضی اللہ عنہا نام ونسب:اسمِ گرامی:برّہ ، آپ قبیلہ خزاعہ کے خاندان مُصطَلِق سے تھیں۔ نسب نامہ یہ ہے:برّہ بنت حارث بن ابی ضرار بن حبیب بن عائد بن مالک بن جذیمہ۔بنی مصطلق کے سردار حارث بن ابی ضرار کی بیٹی تھیں۔ سرکارِ دوعالم ﷺ نے آپ کا نام برہ سے بدل کرجویریہ رکھا۔ شرفِ نکاح اور نکاح کا باعثِ رحمت ہونا: حضرت جویریہ کا نکاح مسافع بن صفون سے ہوا تھا۔ جو ان کے قبیلے سے تھا۔ لیکن غزوہ مرسیع میں قتل ہو گیا تو مسلمانوں کے ہاتھ آنے والے لونڈی و غلاموں میں حضرت جویریہ بھی تھیں اور مالِ غنیمت کی تقسیم میں ثابت بن قیس رضی اللہ عنہ کے حصے میں آئیں۔ چونکہ قبیلے کے رئیس کی بیٹی تھیں، لونڈی بن کر رہنا گوارا نہ ہوا۔ آپ نے حضرت ثابت سے گزارش کی:” مجھ سے کچھ روپیہ لے کر چھوڑدو“ وہ راضی ہو گئے اور19اوقیہ۔۔۔
مزیدحضرت مالک بن دینا رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ اسمِ گرامی: آپ رحمۃ اللہ علیہ کانام: مالک بن دینار۔کنیت: ابو یحیٰ تھی۔ تحصیلِ علم: مالک بن دینار رحمۃ اللہ علیہ نےصحابیٔ رسول ﷺ انس بن مالک اور مشہور تابعی حسن بصری رضی اللہ عنہما سے اکتسابِ علم کیا۔ سیرت وخصائص: حضرت مالک بن دینار رحمۃ اللہ علیہ اخیا ر اور صالحین تابعین میں سے تھے۔ آپ خواجہ حسن بصری کے ہم مجلس اور محب تھے۔ صوفیاء میں ممتاز مقام رکھتے ہیں۔آپ اگرچہ غلام زادے تھے مگر دو جہان کی خواہشات سے آزاد تھے اور صرف اپنے ہاتھوں کی کمائی ہی سے کھاتے تھے۔ آپ رحمۃ اللہ علیہ جس طرح عبادت وریاضت میں مشہور تھے اسی مذہبِ اسلام اور اہلسنت کی ترویج واشاعت میں بھی معروف تھے حتی کہ اس سلسلہ میں آپ نے مناظرے بھی کئےا ۔ ایک دفعہ حضرت مالک دینار ایک دہریے سے مناظرہ کرنے لگے۔ یہ مناظرہ طویل ہوا تو حکام وقت نے فیصلہ کیا کہ دونوں کا ہاتھ ایک دوسرے ۔۔۔
مزید