/ Friday, 29 March,2024

سید احمد کبیر رفاعی

سید الاولیاء شیخ الکبیر حضرت سید احمد کبیر رفاعی علیہ الرحمۃ نام و لقب:السید السند، قطبِ اوحد، امام الاولیاء، سلطان الرجال، شیخ المسلمین، شیخ ِ کبیر، محی الدین، سلطان العارفین،عارف باللہ، بحرشریعت وطریقت ابوالعباس احمد الرفاعی۔اباً حسینی، اُماًّ اَنصاری، مذہبا ً شافعی، بلداً واسطی،بانیِ سلسلہ رفاعی۔ ولادت :امام احمد رفاعی بروز جمعرات، ماہِ رجب کے نصف اوّل (15/رجب) کو 512ھ میں مسترشد باللہ عباسی کے زمانہ خلافت میں مقام اُم عبیدہ کے حسن نامی ایک قصبہ میں پیدا ہوئے۔ اُم عبیدہ علاقہ بطائح میں واسط وبصرہ کے درمیان واقع ہے۔ سیرت وکردار: سیرت و کردارمیں آپ اپنے جدامجدسرکارِ دوعالم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے کامل نمونہ تھے۔ سنت وشریعت کی اسی پیروی نے آپ کو اپنے زمانے ہی میں شہرت وعظمت کی اعلیٰ بلندیوں پر فائز کر دیا تھا۔ آپ فرماتے! طریقی دین بلا بدعۃ، وھمۃ بلا کسل، وعمل بلا ریائ، وقلب ب۔۔۔

مزید

امام احمد بن حنبل

حضرت امام احمد بن حنبل رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب: اسم گرامی: احمد۔ کنیت:ابو عبداللہ۔لقب: مجدد الاسلام،شیخ الاسلام،امام السنۃ۔ سلسلۂ نسب  اس طرح ہے:  حضرت امام احمدبن  محمد بن حنبل بن ہلال بن اسدبن ادریس بن عبداللہ بن حیان بن عبداللہ بن انس بن عوف بن قاسط بن مازن بن شیبان بن ذہل بن ثعلبہ بن عکابہ بن صعب بن علی بن بکر  بن وائل بن قاسط بن ہنب بن اقصی بن دعمی بن جدیلہ بن اسد بن ربیعہ بن نزار بن معد بن عدنان شیبانی مروزی۔(محدثینِ عظام حیات وخدمات: 289)۔ امام احمد کا خاندان خالص عرب تھا۔ ان کے اجداد بصرہ میں آباد تھے۔ دادا حنبل خراسان کے گورنر تھے۔ اس لئے یہ خاندان’’مرو‘‘(قدیم خراسان کی ایک ریاست، اور موجودہ ترکمانستان کہلاتاہے)میں آباد ہوگیا۔ والد محمد بن حنبل ایک سپاہی تھے جو قومی شرافت اور علم حدیث کے امین تھے۔ 164ھ میں مرو سے ترک وطن کرکے بغداد آگئے۔۔۔

مزید

انس بن مالک

حضرت انس بن مالک صحابی اور محدث تھے۔ ہجرت کے کچھ عرصے بعد ان کی والدہ نے انہیں بطور خادم آنحضرت ﷺ وسلم کے سپرد کردیا۔ اس وقت ان کی عمر دس برس کی تھی۔ حضور کے زندگی بھر خادم رہے۔ عبداللہ بن زبیر کی طرف سے بصرہ کے امام مقرر ہوئے۔ حجاج بن یوسف نے عبداللہ بن اشعث کی بغاوت میں ان کی شرکت کو ناپسند کیا۔ لیکن بعد میں خلیفہ عبدالملک بن مروان نے اس کی تلافی کر دی۔ اوراُن سے نہ صرف معذرت کی بلکہ اظہار عقیدت بھی کیا۔ آخر میں بصرہ میں قیام فرمایا ۔ اورکافی لمبی عمر پا کر انتقال فرمایا۔ ﷺکی خدمت میں رہنے کی وجہ سے آپ سے بہت سی احادیث مروی ہیں۔ امام احمد بن حنبل نے اپنی مسند میں زیادہ تر انہیں سے احادیث روایت کی ہیں۔ لیکن امام ابو حنیفہ ان کی بعض حدیثوں کو مستند قرار نہیں دیتے۔ آپ انس بن مالک ابن نضر انصاری خزرجی ہیں،حضور کے خادم خاص کے طور پر دس سال صحبت پاک میں رہے، سو برس سے زیادہ عمر پائی، عہد فارو۔۔۔

مزید

حسین ابن علی، ابوعبداللہ سیدنا، امام رضی اللہ عنہ

حسین ، نواسۂ رسول سید الشہدا، حضرت سیدنا ، ابو عبداللہ،امام، رضی اللہ تعالیٰ  عنہ نام ونسب:اسمِ گرامی: حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ۔کنیت: ابو عبداللہ۔القاب: ولی، زکی، طیب، مبارک،ریحانۃ الرسولﷺ،سبط الرسولﷺ۔شہید، سید،التابع المرضات اللہ۔سلسلہ نسب :امام حسین بن امیرالمؤمنین علی المرتضی کرم اللہ وجہہ الکریم بن ابی طالب بن عبدالمطلب بن ہاشم۔والدہ کی طرف سے امام حسین بن سیدۃ النساء حضرت فاطمۃ الزہراء سلام اللہ علیہا بنت سیدالانبیاء حضرت محمد مصطفیٰ ﷺبن عبداللہ بن عبدالمطلب بن ہاشم۔ تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت  باسعادت پانچ شعبان المعظم/4 ھ،بمطابق 8/جنوری 626ء کومدینۃ المنورہ میں ہوئی۔ سیرت ِ مبارکہ:علم و عمل، زہدو تقوٰے، جودوسخا، شجاعت وقوت، اخلاق و مروّت، صبرو شکر، حلم و حیا وغیرہ صفات کمال میں بوجہ اکمل اور مہمان نوازی، غربا ءپروری اعانتِ مظلوم، صلۂ رحم، محبتِ فقرا ءو مساکین میں ش۔۔۔

مزید

خواجہ حسن بصری

حضرت حسن بصری علیہ الرحمۃ  نام و نسب:آپ کا نام مبارک حسن، کنیت ابو محمد، ابو علی، ابو سعید، ابو نصر۔ آپ کے والد بزرگوار کا نام حسبِ روایت طبقات حسامیہ یسار تھا، اور وہ موالی حضرت زید بن ثابت انصاری رضی اللہ عنہ کے  تھے۔اور بقولِ صاحب سیر الاقطاب والد ماجد کا نام موسیٰ راعی بن خواجہ اویس قرنی رضی اللہ عنہ تھا، اور نام والدہ ماجدہ کا بی بی خیرہ رضی اللہ عنہا تھا، اور وہ خامہ حضرت امّ المومنین امّ سلمہ رضی اللہ عنہ کی تھیں۔  ولادت:آپ کی ولادت با سعادت مدینہ طیبہ میں بعہدِ خلافت حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ 21ھ میں ہوئی۔آپ  کی والدہ حضرت فاروق اعظم رضی اللہ عنہ کے حضور میں لائیں ۔حضرت عمر  آپ کو خرما چبا کر تحنیک لگائی، اور آپ کو نہایت خوش رو و خوبصورت دیکھ کر فرمایا !سمّوہ حسنًا فانّہٗ احسن الوجہ یعنی یہ خوبصورت ہے اس کا نام حسن رکھو، پس آپ کا نام حسن رکھا گیا۔ ( خزی۔۔۔

مزید

ابو بکر شبلی، مجدد اسلام شیخ

مجدد اسلام شیخ ابوبکر شبلی ﷫ نام ونسب: اسمِ گرامی: جعفر۔ کنیت: ابو بکر۔ مکمل نام: ابوبکر جعفر بن یونس۔ ’’شیخ شبلی‘‘ کےنام سے معروف ہیں۔ آپ کو شبلی اس لئے کہاجاتا ہے کہ آپ موضع ’’شبلہ یا شبیلہ‘‘ کے رہنے والے تھے۔ مگر ایک قول یہ ہے کہ آپ کی ولادت’’ سرشتہ‘‘  میں ہوئی۔(تذکرہ مشائخِ قادریہ رضویہ:202) تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت باسعادت 247 ھ، مطابق861ء کو ’’سامراء‘‘ عراق میں ہوئی۔ تحصیلِ علم: آپ جامع علوم عقلیہ و نقلیہ تھے۔آپ ﷫ ارشاد فرماتے ہیں: میں نے تیس سال تک علم فقہ و حدیث کا درس لیا یہاں تک کہ علم کا دریا میرے سینے میں موجزن ہوگیا۔پھر حاملینِ طریقت کی خدمت میں حاضر ہوا، اور ان سے عرض  کیا کہ مجھے علم الہی کی تعلیم دیں۔ مگر کوئی شخص بھی نہ جانتا تھا۔میں ان کی باتیں سن کر حیران رہ گیا۔۔۔

مزید

حضرت سیدنا امام مسلم بن عقیل

حضرت سیدنا امام مسلم بن عقیل رضی اللہ تعالیٰ عنہ حضرت مسلم ابن عقیل (شہادت: 9 ذوالحجۃ 60ھ) حضرت علی کرم اللہ وجہہ کے بھائی حضرت عقیل ابن ابوطالب کے بیٹے تھے یعنی امام حسین علیہ السلام کے چچا زاد بھائی تھے۔ ان کا لقب سفیر حسین علیہ السلام اور غریبِ کوفہ (کوفہ کے مسافر) تھا۔ واقعۂ کربلا سے کچھ عرصہ پہلے جب کوفہ کے لوگوں نے امام حسین علیہ السلام کو خطوط بھیج کر کوفہ آنے کی دعوت دی تو انہوں نے حضرت مسلم ابن عقیل کو صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے کوفہ روانہ کیا۔ وہاں پہنچ کر انہیں صورتحال مناسب لگی اور انہوں نے امام حسین علیہ السلام کو خط بھیج دیا کہ کوفہ آنے میں کوئی قباحت نہیں۔ مگر بعد میں یزید نے عبید اللہ ابن زیاد کو کوفہ کا حکمران بنا کر بھیجا جس نے حضرت مسلم بن عقیل اور ان کے دو کم سن فرزندوں کو شہید کروا دیا۔ ابتدائی واقعات جب امام حسین علیہ السلام نے حضرت مسلم بن عقیل کو کوفہ جانے کا حکم ۔۔۔

مزید

حضرت سید ابو اسحاق ابراہیم بن غوث الاعظم

حضرت سید ابو اسحاق ابراہیم بن غوث الاعظم رحمۃ اللہ علیہ نام و نسب:اسمِ گرامی:سیدمحمد ابراہیم۔کنیت:ابواسحاق۔ لقب:جیلانی۔سلسلہ نسب اسطرح ہے: حضرت سید ابو اسحاق ابراہیم بن غوث الاعظم  بن سید ابوصالح موسیٰ جنگی دوست بن ابوعبداللہ ۔الیٰ آخرہ ۔(رحمۃ اللہ علیہم اجمعین) تاریخِ ولادت:  آپ کی ولادت باسعادت 527ھ، بمطابق 1132ء کو ہوئی۔ تحصیلِ علم: ابتدائی تعلیم ،اور تمام علوم نقلیہ وعقلیہ کی تحصیل وتکمیل  اپنے والدِ گرامی حضرت محبوبِ سبحانی سیدنا شیخ عبدالقادر جیلانی رضی اللہ عنہ  اور دیگر شیوخ سے ہوئی۔حدیث تفسیر  تصوف اور فقہ میں اپنے والدِ گرامی سے خصوصی درس لیےاور مہارتِ تامہ حاصل کی۔آپ کا شمار اپنے وقت کے جید علماء ومشائخ میں ہوتا تھا۔ بیعت وخلافت: اپنے والدِ گرامی  سیدنا شیخ عبدالقادر جیلانی رضی اللہ عنہ سے بیعت وخلافت حاصل تھی۔ سیرت وخصائص: سلطان الکاملین،برہان ا۔۔۔

مزید

شیخ حسین بن منصور حلاج

حضرت  شیخ حسین بن منصور حلاج رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب: اسم گرامی:حضرت حسین۔کنیت: ابوالمغیث۔لقب:حلاج۔آپ عوام میں’’منصورحلاج‘‘کےنام سےمعروف ہیں۔حالانکہ آپ کانام حسین اور والد کانام منصورہے۔سلسلۂ نسب اس طرح ہے:ابوالمغیث شیخ حسین بن منصور حلاج بن محمی۔(تذکرہ منصور حلاج:13)ان کےداداآتش پرست اور اپنےوقت کےبہت بڑےفلسفی ،اورفلسفےکےمعلم تھے۔ان کےوالد اپناآبائی مذہب ترک کرکےدینِ اسلام قبول کرلیاتھا۔وہ ایک درویش صفت اوراپنےکام میں مصروف رہنےوالےانسان تھے۔ریشمی کپڑےکی مارکیٹ میں ان کاایک نام تھا۔ریشمی کیڑےپالنا اورپھران سےکپڑےتیارکرناان کامشغلہ تھا۔  حلاج کی وجہ تسمیہ: حلاج عربی زبان کالفظ ہے۔اردو میں اس کامطلب ہے’’دھنیا‘‘یعنی روئی اور بنولےکوالگ الگ کرنےوالا۔شیخ فریدالدین عطار﷫اور مولانا جامی ﷫فرماتےہیں:’’یہ آپ کی ذات نہیں تھی بل۔۔۔

مزید

شیخ ابو الحسن نوری

شیخ ابوالحسن نوری رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب: اسم گرامی:احمد ۔کنیت: ابوالحسن ۔لقب: نوری۔’’شیخ ابوالحسن نوری‘‘ کےنام سے معروف ہیں۔سلسلہ نسب اس طرح ہے:شیخ احمد بن محمد بن الفتوری علیہم الرحمہ۔آپ کے والد ماجد بغشور افغانستان کے رہنے والے تھے۔ جو ہرات اور مرو کے درمیان  کاعلاقہ ہے۔پھر افغانستان سےبغداد کی طرف ہجرت فرمائی۔ نوری کہنے کی وجہ تسمیہ: آپ کو نوری اس لیے کہا جاتا ہے کہ رات کی تاریکی میں گفتگو فرماتے تو منہ سے نور کی کرنیں  ظاہر ہوتیں،جن سے سارا ماحول روشن ہوجاتا تھا۔آپ نورِ کرامت سے لوگوں کے دلوں کے حالات معلوم کرلیتے،آپ صحراء میں ایک خانقاہ  میں رہا کرتے تھے،لوگ آپ کی زیارت کو جاتے تو آپ کی جائےمقام  سےنورکی شعاعیں دیکھتے جو آسمان کو چھوتیں۔اندھیری رات میں آسانی کےساتھ اس مقام پر پہنچ جاتےتھے۔ مقامِ ولادت: آپ  کی ولادت باسعادت بغد۔۔۔

مزید