حضرت شیخ ابوعلی حسن بن دقاق رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ حسن بن دقاق اپنے وقت کے شیخ تصوف اور امام شریعت تھے، ریاضت و عبادت توکل و کرامت میں روحانیت کی علامت تھے، آپ ابوالقاسم نصیرآبادی قدس سرہ کے مرید تھے، وقت کے بہت سے مشائخ کو دیکھا تھا اور ان کی خدمت میں وقت گزارا تھا لوگ آپ کو شیخ نوحہ گر کہا کرتے تھے کوینکہ آپ نہایت درد مندی سے گریہ کرتے اور برے ذوق و شوق سے آہ و زاری کرتے تھے، ساری عمر زمین پر پشت لگاکر نیند نہیں کی، ہر سال اپنی سکونت تبدیل کردیتے اور فیضان روحانیت عام کرتے، حضرت ابوالقاسم قریشی آپ کے داماد تھے، اور آپ سے ہی نسبت روحانی رکھتے تھے، انہوں نے آپ کی مجالس کے ملفوظات جمع کیے تھے۔شیخ علی مخدوم ہجویری کشف المحجوب میں لکھتے ہیں کہ ایک بار ایک شخص آپ کی مجلس میں حاضر ہوا اور توکل کے معانی دریافت کیے آپ اس وقت ایک ریشمی عمامہ زیب سر کیے بیٹھے تھے اس سائل کا دل اس عمامہ پر بڑ۔۔۔
مزیدیحییٰ بن عبد المعطی بن عبد النورزوادی: ۵۶۴ھ میں پیداہوئے۔زین الدین لقب،ابو الحسن کنیت تھی۔اپنے زمانہ کے نحو ولغت اور ادب میں امام تھے،بہت مدت تک دمشق میں مقیم رہے اور ایک خلق کثیر نے آپ سے فائدہ حاصل کیا اور کتب مفیدہ تصنیف کیں جن میں سے منظومہ الفیہ اور فصول مشہور و معروف ہیں پھر سلطان کامل کی ترغیب سے مصر میں تشریف لے گئے اور وہاں جامع انیق میں واسطےدرس علم ادب کے صدر نشین ہوئے یہاں تک کہ سلخ ذیعقدہ ۶۲۸ھ میں قاہرہ میں وفات پائی اور اس کے دوسرے روز خندق کے کنارہ قریب تربت امام شافعی کے دفن کیے گئے،قبر آپ کی وہاں زیارت گاہ ہے۔’’آفتاب انجمن‘‘ تاریخ وفات ہے۔زوادی طرف زادہ کے منسوب ہے جو ایک قبیلہ ظاہر حائیہ اعمال افریقہ میں ہے۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔
مزیدمحمد بن محمود بن عبد الکریم کردری المعروف بہ خواہر زادہ: بدر الدین لقب تھا اور محمد بن عبدالستار کردری کے بھانجے تھے جس سے انہوں نے تربیت و تعلیم پائی اور رتبہ کمال و فضیلت کو پہنچے اس لیے خواہر زادہ کے نام سے مشہور ہوئے۔ آپ سے محمود صاحب حقائق شرح منظومہ نے اخذ کیا اور سلخ ماہ ذیعقد ۶۵۱ھ میں وفات پائی۔’’علامۂ شہر‘‘ تاریخ وفات ہے۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔
مزید