/ Tuesday, 19 March,2024

ضیاء المصطفیٰ قادری، محدث کبیر، علامہ مفتی

 ضیاء المصطفیٰ قادری، محدث کبیر، علامہ مفتی ۔۔۔

مزید

حسین علی، المعروف، ادیب رائے پوری، سید

 حسین علی، المعروف، ادیب رائے پوری، سید  نام ونسب: اسم گرامی: سیّد حسین علی۔ لقب: ادیبِ اہلسنّت ۔ آپ ’’ادیب رائے پوری‘‘ سے معروف تھے۔سلسلۂ نسب: سیّد حسین علی المعروف ادیب رائے پوری بن حکیم سیّد یعقوب علی۔ رحمۃ اللہ علیہما۔ تاریخِ ولادت:  آپ کی ولادت 1928ء مطابق 1346ھ کو ’’رائے پور‘‘ مدھیہ پردیش، ہند میں ہوئی۔ تحصیل علم: آپ نے ابتدائی تعلیم رائے پور میں حاصل کی۔ فارسی آپ کے گھر کی زبان تھی اور خاندانی پیشہ طب تھا۔ اس لیے بچپن سے ہی فارسی سے گہرا تعلق رہا۔ فارسی زبان کے دو قابلِ قدر اُستاد مولانا عبدالرحمٰن الٰہ آبادی اور ماسٹر شیو پرشاد سے آپ نے فارسی کی تعلیم حاصل کی۔فنِ شاعری میں آپ کو دہلی کے عظیم شاعر حضرت بے خوؔد دہلوی کے شاگردِ رشید حضرت فدؔا خالد دہلوی سے شرفِ تلمذ حاصل تھا۔ وہ ایم اے (اردو) تھے۔ ا ِس کے علاوہ علم۔۔۔

مزید

منظور احمد شاہ ہاشمی، فاتح عیسائیت، علامہ ابو النصر

 منظور احمد شاہ ہاشمی، فاتح عیسائیت، علامہ ابو النصر (ساہیوال پنجاب) پیکرِ عشقِ رسالت حضرت مولانا ابو النصر منظور احمد شاہ صاحب ہاشمی بن حضرت مولانا چراغ علی شاہ ۲۴؍ رجب المرجب ۱۳۳۹ھ / ۱۵؍ دسمبر ۱۹۳۰ء میں موضع چوہان ضلع فیروز وپور (انڈیا) کے مقام پر پیدا ہوئے۔ آپ نسباً ہاشمی ہیں اور آپ کا سلسلۂ نسب چالیس واسطوں سے سیّد امام مسلم رضی اللہ عنہ تک پہنچتا ہے۔ آپ کے والد ماجد مولانا چراغ علی شاہ مستند عالم ہونے کے علاوہ طبیب بھی ہیں۔ علم الانسان میں کافی دسترس حاصل ہے۔ ’’بدر قریش‘‘ آپ کی مشہور تالیف ہے۔ جلال آبادی کی مرکزی جامع مسجد میں خطیب رہ چکے ہیں۔ آپ نے فارسی اور صرف کی کتب (مکمّل) اپنے والد ماجد سے ہندوستان میں ہی پڑھیں اور پھر جلال آباد غربی فیروز آباد کے مدرسہ امداد العلوم میں پڑھتے رہے۔ تقسیم ہند کے وقت جب پاکستان کی طرف ہجرت کر کے ضلع ساہیوال کے موضع ڈ۔۔۔

مزید

علی احمد سندھیلوی السرہندی، شیخ الحدیث، علامہ مفتی

علی احمد سندھیلوی السرہندی، شیخ الحدیث، علامہ مفتی  (جامعہ ہجویریہ لاہور)۔۔۔

مزید

حسین نعیمی، علامہ مفتی محمد

حسین نعیمی، علامہ مفتی محمد حضرت علامہ مفتی محمد حسین نعیمی بن ملّا تفضل حسین ۱۳۴۲ھ/ ۱۹۲۳ء میں سنبھل ضلع مراد آباد (ہندوستان) کے مقام پر پیدا ہوئے۔ آپ کے والد سنبھل کے ممتاز تاجر تھے، لیکن اس کے باوجود دین اور شعائرِ اسلام سے قلبی محبّت رکھتے تھے۔ وہ اپنے صاحبزادے کو عالمِ دین اور مبلغِ اسلام دیکھنے کے خواہاں تھے۔ علومِ اسلامیہ کی تحصیل: حضرت مفتی صاحب ۱۹۳۳ء میں جامعہ نعیمیہ مراد آباد میں داخل ہوئے دو سال میں کتبِ فارسی اور سات سال میں درسِ نظامی کی کتابوں پر عبور حاصل کیا جامعہ نعیمیہ میں ان دنوں آپ کے بہنوئی مولانا محمد یونس (جو حضرت صدر الافاضل مولانا سیّد محمد نعیم الدین مراد آبادی رحمہ اللہ کے وصال کے بعد جامعہ کے مہتم بنے) مسندِ تدریس پر فائز تھے۔ صدر الافاضل رحمہ اللہ نے چند ذہین طلبأ کی ایک جماعت بنائی، جن پر خصوصی توجہ دی جاتی تھی، ان میں حضرت مفتی صاحب بھی شامل تھے۔ [۱] [۱۔ ۔۔۔

مزید

غلام رسول سعیدی، شیخ الحدیث، علامہ

 غلام رسول سعیدی، شیخ الحدیث، علامہ     فاضلِ جلیل حضرت مولانا غلام رسول  سعیدی ۱۳۵۷ھ / ۱۹۳۸ء میں دہلی  کے ایک ؟؟؟ گھرانے میں پیدا ہوئے۔ ابھی پرائمری تک تعلیم حاصل  کر  پائے تھے کہ تقسیمِ ہند (۱۹۴۷ء) نے پاکستان پہنچادیا۔ ہندوستان سے ہجرت کر کے آپ نے کراچی سکونت  اختیار کرلی۔ کراچی میں آپ نے میڑک امتحان پاس کیا  اورایک پریس میں ملازمت  اختیار کرلی۔آپ کے والد اور بڑے بھائی  مسلکاً غیر  مقلّد تھے۔ بایں ہمہ جب آپ صلوٰۃ و سلام کی روح پرور  آواز سنتے، تو مؤدّب کھڑے ہوجاتے۔ یہ بات گھر  والوں کے لے عجیب تھی۔ پریس کی ملازمت کی دوران آپ آرام باغ کی مسجد میں جمعۃ المبارک کی نماز ادا کرتے تھے، جہاں سے آپ کو محبّتِ رسول اور بندگانِ خدا سے عقیدت کا درس ملتا تھا۔ اسی دوران ایک دن مناظرِ اہل سنّت  مولانا محمد عمر اچھروی ع۔۔۔

مزید

یار محمد بندیالوی، مولانا محمد

یار محمد بندیالوی، استاذالعلما مولانااسمِ گرامی:       یار محمد۔نسب          آپ کا نسب اس طرح ہے:یار محمد ابنِ جناب میاں سلطان محمد ابنِ میاں شاہنواز۔ولادت:                 فقیہِ جلیل  اُستاذ العلما حضرت علامہ  یار محمد ﷫ ۱۳۰۴ھ مطابق ۱۸۸۷ء میں بند یال شریف ضلع سرگودھا میں پیدا ہوئے۔تعلیم:موضع پکا ضلع میانوالی میں قرآنِ مجید حفظ کیا،فارسی کی ابتدائی کتابیں ایک مقامی عالم سے پڑھیں، صرف ونحو اور دیگر فنون کی کتابیں امام الصرف والنحو مولانا محمد امیر دامانی﷫ مصنّفِ قانونچہ عجیبیہ المعروف بہ قانونچہ امیر یہ سے پڑھیں،الفیہ ابن مالک پڑھنےکے لیے مولانا ثناء اللہ کی خدمت میں موضع پنجائن ضلع جہلم میں حاضر ہوئے،آپ کو الفیہ ابن مالک (ا۔۔۔

مزید

خادم حسین رضوی، شیخ الحدیث ، علامہ مولانا حافظ، رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ

خادم حسین رضوی، شیخ الحدیث ، علامہ مولانا حافظ، رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ شیخ الحدیث حضرت  علامہ  حافظ خادم حسین رضوی ۳ ربیع الاول ۱۳۸۶ھ/۲۲جون ۱۹۶۶ء بروز بدھ "نکہ کلاں" اٹک میں حاجی لعل خاں علیہ الرحمۃ کے ہاں پیدا ہوئے۔ جہلم و دینہ کے مدارس میں حفظ و تجوید کی تکمیل کے بعد شہرۂ آفاق دینی درسگاہ جامعہ نظامیہ رضویہ لاہور میں درس نظامی کی تعلیم کی۔ آپ کے اساتذہ میں مفتی اعظم پاکستان مفتی محمد عبد القیوم ہزاروی، مجاہد اسلام حضرت مولانا محمد رشید نقشبندی،  استاذ العلماء حضرت مولانا مفتی عبد اللطیف نقشبندی، شرف ملت حضرت علامہ عبد الحکیم شرف قادری، جامع المنقول والمعقول حضرت علامہ حافظ عبد الستار سعیدی اور استاذ العلماء حضرت مولانا محمد صدیق ہزاروی جیسی شخصیات شامل ہیں۔       روحانی طور پر سلسلہ عالیہ نقشبندیہ مجددیہ میں عارف کامل حضرت اقدس خواجہ محمد عبد ا۔۔۔

مزید

آصف عبد اللہ قادری، علامہ مفتی محمد

آصف عبد اللہ قادری، علامہ مفتی محمد  (خطیب بہار شریعت مسجد، کراچی)۔۔۔

مزید

جمیل احمد نعیمی ضیائی، استاذ العلماء، علامہ مفتی

جمیل احمد نعیمی ضیائی، استاذ العلماء، علامہ مفتی  تحریر: ندیم احمد نؔدیم نورانی ولادت و ہجرت: اُستاذالفضلاء، جمیل العلما، عمدۃ السلف، قدوۃ الخلف، جمیلِ ملّت حضرت علامہ مولانا جمیل احمد نعیمی ضیائی ﷫ کا آبائی شہر سہارن پور ہے، جہاں سے آپ کےجدِّ امجد نے حضرت سائیں توکل شاہ﷫ کی سرزمین مشرقی پنجاب (بھارت) کے شہر انبالہ  (انبالہ چھاؤنی) میں  ہجرت فرمائی۔ اِسی شہر میں، ۱۲؍ فروری ۱۹۳۶؁ء مطابق ۱۸؍ ذوالقعدہ ۱۳۵۴؁ھ کو بدھ کے دن، آپ  کی ولادت ہُوئی۔ بعض مقامات پر، آپ کی ولادت کا سال ’’۱۳۵۵ھ‘‘ لکھا  ہے، جو درست نہیں ہے۔ آپ کا تعلّق شیخ برادری سے تھا، آپ کے بزرگ زراعت پیشہ تھے، لیکن والدِ ماجد جناب قادر بخش﷫(متوفّٰی ۱۹۵۸؁ء) انبالہ کی ایک فلور  مِل میں اسسٹنٹ انجینئر تھے۔ تقسیمِ ہند کے وقت اگست ۱۹۴۷؁ء/ رمضان المبارک ۱۳۶۶؁ھ میں  اپنے والدین ا۔۔۔

مزید