/ Monday, 06 May,2024

نام سے تلاش

تاریخ سے تلاش

(7)  تلاش کے نتائج

سیّدنا مسعود رضی اللہ عنہ

فروہ الاسلمی کے غلام: ایک روایت کی رو سے ان کا نام مسعود بن ہنیدہ تھا۔ غزوۂ یسیع میں شریک تھے اور فروہ بریدہ بن سفیان کے والد تھے۔ ایک روایت کے مطابق یہ صاحب ابو تمیم بن حجیر الاسلمی کے مولی تھے۔ محمد بن سعد نے ان کا ذکر کیا ہے کہ مسعود تمیم بن حجرابی اوس الاسلمی کے مولی تھے۔ یہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے نقیب تھے۔اور مریسیع کے موقعہ پر مالِ خمس کی نگرانی ان کے سپرد تھی۔ یہ واقدی کی روایت ہے۔ جب حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہجرت کی، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعض اونٹ تھک گئے۔ تو ان کے مولی نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ایک اونٹ دیا اور اپنے غلام مسعود کو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ مدینہ روانہ کیا۔ افلح بن سعید نے بریدہ بن سفیان بن فروہ سے انہوں نے اپنے دادا کے غلام سے جس کا نام مسعود تھا۔ روایت کی، ایک روایت کی رو سے ان کا نام سعد تھا۔ جیسا کہ۔۔۔

مزید

سیّدنا مالک بن کعب الانصاری رضی اللہ عنہ

ان کے نام کے بارے میں اختلاف ہے، لیکن صحیح روایت کعب بن مالک ہے۔ عبدالوہاب بن سجدہ نے ولید بن مسلم سے، اُس نے مرزوق بن ابی ہذیل سے، اس نے زہری سے اس نے عبدالرحمان بن کعب سے۔ اُس نے عبداللہ بن کعب سے، اس نے اپنے چچا مالک بن کعب سے روایت بیان کی کہ جب حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم قبائل عرب کے تعاقب سے واپس مدینہ میں تشریف لے آئےتو آپ نے ذرہ اُتاری، خوشبو لگائی اور غسل فرمایا۔ یہ روایت اسی طریقے سے ابن بجدہ نے ولید سے بیان کی ہے۔ اس نے صحابی کا نام مالک بن کعب بتایا ہے۔ حالانکہ صحیح نام کعب بن مالک ہے۔ ابن مندہ اور ابونعیم نے اس کی تخریج کی ہے۔ ۔۔۔

مزید

محمد بن ضیا

امام راضی الدین ابو حامد۔۔۔

مزید

حضرت خواجہ عبید اللہ احرار رحمۃ اللہ علیہ

حضرت خواجہ عبید اللہ احرار رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب: اسم گرامی: خواجہ  عبید اللہ۔ لقب: ناصر الدین، احرار۔’’خواجۂ احرار ‘‘کےعظیم لقب سے معروف ہیں۔سلسلہ ٔنسب: خواجہ عبید اللہ احرار بن محمود بن قطبِ وقت خواجہ شہاب الدین﷭۔آپ کا خاندانی تعلق عارف باللہ حضرت خواجہ محمد باقی بغدادی﷫کی اولاد سے ہے۔والدہ ماجدہ کا تعلق عارف باللہ شیخ عمر یاغستانی﷫ کی اولاد امجاد سے ہے،اور مشہور بزرگ حضرت محمود شاشی﷫ کی دخترنیک اختر تھیں۔(تاریخ مشائخِ نقشبند؛ ص،237؛ از؛ مولانا صادق قصوری) تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت باسعادت یاغستان مضافاتِ تاشقند (ازبکستان) میں ماہِ رمضان المبارک 806ھ مطابق 1404ء کو ہوئی۔ بچپن میں  آثارِ سعادت: بچپن ہی سے آثارِ رشد و ہدایت اور انوارِ قبول و عنایت آپ کی پیشانی میں نمایاں تھے۔ ولادت کے بعد چالیس دن تک جو کہ ایامِ  نِفاس ہیں، آپ نے اپنی والدہ کا د۔۔۔

مزید

رمضان چشتی لاہوری، شیخ حاجی

رمضان چشتی لاہوری، شیخ حاجی  آپ خواجہ سلیمان تونسوی قدس سرہ کے مرید  ہیں بڑے زاہد ،عابد، صائم الدھر، اور قائم اللیل، ہیں۔ مخلوق سے دور اور اللہ کے قریب ہیں۔ ہمیشہ خانہ خدا میں قیام ہے اور عبادت میں مشغول ہیں۔ مجالس سماع میں پوری ذمہ داری سے شریک ہوتے ہیں اور وجد و اضطراب میں رہتے ہیں آپ حج بیت اللہ پر بھی گئے تھے خلق خدا سے نیک خلقی اور محبت سے پیش آئے ہیں جو ضرورت در پیش ہو اللہ سے دُعا کرتے ہیں جو قبول ہوجاتی ہے غرض کہ اس زمانہ میں وہ مشہور صوفیاء میں ہیں لیکن گم نام رہنے کے لیے گوشہ نشین رہتے ہیں۔ آپ رمضان المبارک ۱۲۰۲ھ میں پیدا ہوئے اور تین رمضان ۱۲۸۲ھ میں اسی (۸۰) سال کی عمر میں فوت ہوئے آپ کا مزار لاہور قبرستان میانی صاحب میں شیخ محمد طاہر لاہوری کے مزار کے قریب ہے۔ حضرت رمضان کہ نام نامیش بود متبرک چو رمضان بر زبان آمد اندر ماہ رمضان بر زمین ہم برمضان شد بر اوج آسمان گو۔۔۔

مزید

حضرت فاضل جلیل مولانا محمد شریف نقشبندی ڈسکہ

حضرت فاضل جلیل مولانا محمد  شریف نقشبندی ڈسکہ علیہ الرحمۃ   استاذ العلماء حضرت مولانا ابو اسحاق  محمد  شریف نقشبندی بن حضرت مولانا صوفی ضمیر احمد قادری نقشبندی، رمضان المبارک مارچ ۱۳۴۳ھ / ۱۹۲۵ء میں موضع باجڑہ گڑھی ضلع  سیالکوٹ میں پیدا ہوئے۔ آپ کے والد ماجد  اگرچہ باقاعدہ درس نظامی کے فاضل نہیں تھے: تاہم انہوں نے مقامی عالمِ دین  سے ابتدائی کتب پڑھیں اور  پھر کتب فقہ و تصوّف اور قرآن مجید کا ترجمہ و تفسیر کا مطالعہ کرنے سے دین کی کافی سمجھ پیدا کرلی۔ آپ عقائدِ اہل سنّت پر پختگی اور عمل کی دولت سے مالا مال تھے۔ علامہ مولانا  محمد شریف نقشبندی نے فارسی  صرف و  نحو اور فقہ کی ابتدائی کتب فقیہ اعظم حضرت مولانا علامہ  شریف محدّث کوٹلوی رحمہ اللہ (والد  ماجد حضرت سلطان الواعظین مولانا محمد بشیر مدظلہ  کوٹلی لو ہاراں) سے پڑھیں،۔۔۔

مزید