/ Tuesday, 19 March,2024

عفان بن ابی العاص

۔۔۔

مزید

امیر المؤمنین حضرت سیدنا عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ

حضرت عمر فاروق﷜ نام و نسب: اسمِ گرامی: حضرت عمر رضی اللہ عنہ۔ کنیت: ابوالحفص۔ لقب: فاروق اعظم ۔اورسلسلہ نسب اسطرح ہے: عمر بن خطاب ،بن فضیل ،بن عبدالغریٰ ،بن ریاح ،بن عبداللہ، بن فرط، بن زراح ،بن عدی ،بن کعب،بن لوی۔ آپ کی والدہ کا نام حنتمہ بنت ہشام ،بن مغیرہ ، بن عبداللہ، بن عمر وبن مخزوم  بن یقظہ بن مرہ بن کعب ۔یہ حضرت خالد بن رضی اللہ عنہ کی چچازاد بہن تھیں۔آپ کا نسب والد کی طرف سے حضور ﷺکے نسب نامہ کعب پر ملتا ہے۔(شریف التواریخ۔الفاروق) تاریخِ ولادت:  آپ واقعہ فیل کے 13 سال بعد پیداہوئے۔(تاریخ الخلفاء:265،خزینۃ الاصفیا:52)  قبولِ اسلام:رسول اکرم ﷺ یہ دعا کیا کرتے تھے"اللھم اعزالاسلام بعمر ابن الخطا ب"(الصواعق المحرقہ ،ص،331) تو اس اعتبار سے حضرت عمررضی اللہ عنہ مرادمصطفیٰ ﷺہیں۔ بعثتِ رسول پا کﷺ کے چھٹے سال  اور حضرت امیرِ حمزہ  رضی اللہ عنہ کےایمان لانے کے ت۔۔۔

مزید

حسین ابن علی، ابوعبداللہ سیدنا، امام رضی اللہ عنہ

حسین ، نواسۂ رسول سید الشہدا، حضرت سیدنا ، ابو عبداللہ،امام، رضی اللہ تعالیٰ  عنہ نام ونسب:اسمِ گرامی: حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ۔کنیت: ابو عبداللہ۔القاب: ولی، زکی، طیب، مبارک،ریحانۃ الرسولﷺ،سبط الرسولﷺ۔شہید، سید،التابع المرضات اللہ۔سلسلہ نسب :امام حسین بن امیرالمؤمنین علی المرتضی کرم اللہ وجہہ الکریم بن ابی طالب بن عبدالمطلب بن ہاشم۔والدہ کی طرف سے امام حسین بن سیدۃ النساء حضرت فاطمۃ الزہراء سلام اللہ علیہا بنت سیدالانبیاء حضرت محمد مصطفیٰ ﷺبن عبداللہ بن عبدالمطلب بن ہاشم۔ تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت  باسعادت پانچ شعبان المعظم/4 ھ،بمطابق 8/جنوری 626ء کومدینۃ المنورہ میں ہوئی۔ سیرت ِ مبارکہ:علم و عمل، زہدو تقوٰے، جودوسخا، شجاعت وقوت، اخلاق و مروّت، صبرو شکر، حلم و حیا وغیرہ صفات کمال میں بوجہ اکمل اور مہمان نوازی، غربا ءپروری اعانتِ مظلوم، صلۂ رحم، محبتِ فقرا ءو مساکین میں ش۔۔۔

مزید

امیر المؤمنین حضرت سیدنا عثمان غنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ

حضرت سیدنا عثمان غنی رضی اللہ عنہ نام ونسب: اسمِ گرامی:حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ۔کنیت: ابوعبداللہ۔ لقب:غنی،جامع القرآن،اور ذوالنورین،یعنی دونوروں والا ہے۔(کیونکہ حضورﷺ کی دو صاحبزادیاں یکے بعددیگرے آ پ کے نکاح میں رہیں)۔منقول ہے کہ آج تک کسی انسان کو یہ سعادت نصیب نہیں ہوئی کہ اس کے عقد میں کسی نبی کی دو بیٹیاں آئی ہوں(سنن البیہقی)۔ رسول اللہ ﷺفرمایا کرتے تھے: اگر میری چالیس بیٹیاں بھی ہوتیں تو میں یکے بعد دیگرے حضرت عثمان رضی اللہ عنہ سے نکاح کرتا چلا جاتا۔ سلسلہ نسب اسطرح ہے: امیرالمومنین عثمان بن عفان بن ابی العاص بن امیہ بن عبدالشمس بن عبدالمناف۔ آپ کی والدہ کا نام ارویٰ بنت کریز بن ربیعہ بن حبیب بن عبد شمس بن عبدمناف تھا۔آپ کی نانی کانام امِ حکیم بیضاء بنتِ عبدالمطلب تھا جو آنحضرتﷺکے والد حضرت عبداللہ رضی اللہ عنہ کی سگی بہن تھیں،اور دونوں جڑواں پیداہوئے تھے ،رسولِ اکرم ﷺکی۔۔۔

مزید

ابراہیم بن رسول اللہ

حضرت ابراہیم بن رسول اللہﷺ نام ونسب:  اسمِ گرامی: حضرت ابراہیم ﷜۔ سلسلۂ نسب اسطرح ہے: حضرت اہیم رضی اللہ عنہ بن سید المرسلین  خاتم النبین حضرت محمد ﷺ بن عبد اللہ بن عبد المطلب بن ہاشم بن عبدِ مناف بن قصی بن کالب بن مرہ بن کعب بن لوئی بن غالب بن فہر بن مالک ۔(رضی اللہ عنہم اجمعین)یہ حضورِ اکرم ﷺ کی اولاد مبارکہ میں سب سے آخری فرزند ہیں۔ تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت باسعادت27/ذوالقعدہ 8ھ،مطابق 17/مارچ 630ء بروز بدھ، مدینہ منورہ کے قریب مقام ’’عالیہ‘‘ کے اندر حضرت ماریہ قبطیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے شکم مبارک سے پیدا ہوئے۔ اس لیے مقام عالیہ کادوسرا نام ''مشربۂ ابراہیم ''بھی ہے۔ ان کی ولادت کی خبر حضورِ اکرم ﷺ کے آزاد کردہ غلام حضرت ابو رافع ﷜ نے مقام عالیہ سے مدینہ آ کر بارگاہِ اقدس میں سنائی۔ یہ خو ش خبری سن کر حضورِ اکرم ﷺنے انعام کے طور پر حضرت ابو رافع ﷜۔۔۔

مزید

علی المرتضی، امیر المؤمنین، سیدنا حضرت، رضی اللہ تعالیٰ عنہ

  علی المرتضیٰ، امیر المؤمنین سیّدنا اسمِ گرامی:    والدنے آپ کا نام ’’علی‘‘ اور والدۂ ماجدہ نے’’حیدر‘‘ رکھا۔ کنیت:           ابوالحسن اور ابو تراب ہے۔ اَلقاب:                  امیر المومنین،امام المتقین،صاحب اللواء، اسداللہ(شیرِ خدا)،کرار،مرتضیٰ،  مولا مشکل کشا۔ نسب : علی بن ابی طالب بن عبدالمطلب بن ہاشم بن عبدِ مناف بن قصی بن کلاب بن مرہ۔ تاریخِ ولادت: امیر المؤمنین سیّدنا حضرت علی المرتضیٰ رضی اللہ تعالٰی عنہ 13؍ رجب المرجّب،بروز جمعۃ المبارک، عام الفیل کے 30سال بعد،مطابق 17؍ مارچ 599ء  کو بیت اللہ مکۃ المکرمہ میں پیدا ہوئے۔ شیرخداکی سب سے پہلی غذا: آپ کی والدۂ ماجدہ سیّدہ فاطمہ ب۔۔۔

مزید

سلمان فارسی

حضرت سلمان فارسی رضی اللہ عنہ حضرت سلمان فارسی رضی اللہ عنہ رسول اللہ ﷺ کے مشہور اصحاب میں سے تھے۔ ابتدائی طور پر ان کا تعلق زرتشتی مذ ہب سے تھا مگر حق کی تلاش ان کو اسلام کے دامن تک لے آئی۔ آپ کئی زبانیں جانتے تھے اور مختلف مذاہب کا علم رکھتے تھے۔ حضرت محمد ﷺ کے بارے میں مختلف مذاہب کی پیشین گوئیوں کی وجہ سے وہ اس انتظار میں تھے کہ نبی آخرزماں حضرت محمد ﷺ کا ظہور ہو اور وہ حق کو اختیار کر سکیں۔ آپ کا نسب:نسبی تعلق اصفہان کے آب الملک کے خاندان سے تھا، مجوسی نام مابہ تھا، اسلام کے بعد سلمان رکھا گیا اور بارگاہِ نبوت سے سلمان الخیرلقب ملا، ابوعبداللہ، کنیت ہے، سلسلۂ نسب یہ ہے: مابہ ابن بوذخشان بن مورسلان بن یہوذان بن فیروز ابن سہرک۔ حالات:سلمان فارسی رضی اللہ عنہ ایران کے شہر اصفہان کے ایک گاؤں روزبہ میں پیدا ہوئے۔ آپ کے والد کا تعلق زرتشتی مذ ہب سے تھا۔ مگر سلمان فارسی رضی اللہ عنہ کا ۔۔۔

مزید

حضرت عمر بن عبدالعزیز

حضرت عمر بن عبدالعزیز رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نام ونسب: آپ کا اسمِ گرامی:عمر ۔کنیت:ابو حفص۔سلسلہ نسب اسطرح ہے:حضرت عمر بن عبد العزیز بن مروان بن حکم۔آپ کی والدہ کااسمِ گرامی:امِ عاصم بنت ِ سیدنا عاصم بن فاروقِ اعظم (رضی اللہ عنہم اجمعین)۔گویا آپ حضرت فاروقِ اعظم کی پوتی ہوئیں۔اس لحاظ سے آپ کی رگوں میں خونِ فاروقی  کی آمیزش تھی۔  تاریخِ ولادت: آپ 61یا 63 ہجری میں مدینۃ المنورہ میں پیدا ہوئے۔ بشارتِ سیدنا فاروقِ اعظم رضی اللہ عنہ : امیر المؤمنین حضرت سیدنا فاروقِ اعظم رضی اللہ تعالی عنہ نے ایک دن خواب دیکھا اور بیدار ہونے کے بعد فرمایا:میری اولاد میں سے ایک شخص جس کے چہرے پر زَخم کا نشان ہوگا ،زمین کو عَدل واِنصاف سے بھر دے گا آپ رضی اللہ تعالی عنہ کے صاحبزادے حضرت عبداللہ بن عمررضی اللہ تعالی عنہمااکثر کہا کرتے : کاش! مجھے معلوم ہوجائے کہ میرے ابوجان کی اولاد میں سے کون۔۔۔

مزید

امام حسن مجتبیٰ

امام حسن مجتبیٰ رضی اللہ تعالٰی عنہ نام ونسب: اسمِ گرامی:حسن۔کنیت: ابو محمد۔القاب:تقی،نقی، زکی، سیّد شباب اہل الجنّۃ، سبطِ رسول، مجتبیٰ،جواد،کریم،شبیہ الرسول،ریحانۃ النبی۔ سلسلۂ نسب اس طرح ہے: امام حسن مجتبیٰ بن علی المرتضیٰ بن ابی طالب بن عبدالمطلب بن ہاشم بن عبدِ مناف اِلٰٓی اٰخِرِہٖ۔ والد:سیّدالاولیاء رضی اللہ تعالٰی عنہ۔والدہ:سیّدۃ النسآء،سَلَامُ اللہِ عَلَیْہَا۔نانا:سیّدالانبیاءﷺہیں۔ تاریخِ ولادت: بروز منگل 15؍رمضان المبارک 3ھ، مطابق فروری625ءکو مدینۂ منوّرہ میں پیداہوئے۔ سرورِ کونین ﷺ کو خوش خبری دی گئی۔آپ فوراً تشریف لائے، داہنے کان میں اَذان، اور بائیں کان میں اقامت کہی،گھٹی میں لعابِ دہن عطا کیا۔ یہی وجہ ہے کہ شہزادہ جنّت کے نوجوانوں کا سردارہوا۔ حضرت عبداللہ بن زبیر رضی اللہ تعالٰی عنھما فرمایا کرتے تھے: ’’واللہ ما قامت النسآء عن مثلِ الحسن بن علی۔‘&lsquo۔۔۔

مزید

حضرت سیدنا عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ

۔۔۔

مزید