/ Saturday, 18 May,2024

نام سے تلاش

تاریخ سے تلاش

(5)  تلاش کے نتائج

حضرت شیخ خواجہ علی بن صدر الدین موسی سہروردی

حضرت شیخ خواجہ علی بن صدر الدین موسی سہروردی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

حضرت خواجہ محمد زاہد وخشی

حضرت خواجہ محمد زاہد وخشی علیہ الرحمۃ وخش نزد حصار علاقہ بخارا (۸۵۲ھ/ ۱۴۴۸ء۔۔۔۹۳۶ھ/ ۱۵۲۹ء)    قطعۂ تاریخ وصال خواجہ احرار کی نظر کے طفیل مل گیا غیب سے سنِ رحلت   خوش طبیعت تھے اور خوش اوصاف ’’خواجہ زاہد خلیفۂ اسلاف‘‘ ۱۵۲۹ء صاؔبر براری، کراچی   آپ کی ولادت باسعادت: قصبہ وخش نزد حصار علاقہ بخارا میں ۱۴؍شوال ۸۵۲ھ/ ۱۱؍دسمبر ۱۴۴۸ء کو ہوئی۔ آپ کا انتساب طریقہ نقشبندیہ میں حضرت خواجہ عبیداللہ احرار قدس سرہ سے ہے۔ آپ حضرت خواجہ یعقوب چرخی قدس سرہ کے نواسہ ہیں اور ذکر کی تلقین اُن کے کسی خلیفہ سے حاصل کی تھی۔جب حضرت احرار  قدس سرہ کے رشد و ہدایت کا آوازہ آپ کے کان میں پہنچا تو حصار سے سمرقند کی طرف روانہ ہوئے اور وہاں پہنچ کر محلہ وانسرائے میں قیام فرماہوئے۔ یہاں سے حضرت خواجہ احرار قدس سرہ کی خانقاہ شریف تین کوس (چھ ۔۔۔

مزید

حضرت شیخ عبدالرشید جالندھری

حضرت شیخ عبدالرشید جالندھری  رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ آپ جالند شہر کے سادات میں سے تھے والد کا نام سید اشرف تھا۔ آپ چھوٹے ہی تھے کہ آپ کو تلاشِ حق کی لگن لگ گئی ظاہری علوم پڑھنے کے بعد اپنے وطن سے نکلے اور مختلف شہروں کی سیر کرتے حضرت شاہ ابو المعالی کی خدمت میں حاضر ہوئے اُس وقت حضرت شاہ ابو المعالی کی عمر کافی ہوچکی تھی۔ آپ نے شیخ عبدالرشید کو سید میران بہیکہ کے حوالے کردیا جنہوں نے آپ کی تربیت بھی کی اور خرقۂ خلافت بھی دیا۔ خزنیتہ السالکین کے مصنف لکھتے ہیں ایک دن حضرت میراں بہیکہ نے سید علیم اللہ جالندھری کو مخاطب کر کے فرمایا کہ میرے پاس جو مرید بھی آتا ہے میں چھ سال تک اس کا امتحان لیتا ہوں اگر اس کا اعتقاد درست ہو تو میں اُسے اپنے خادموں میں شمار کرتا ہوں لیکن سید عبدالرشید جالندھری ایک ایسے شخص ہیں جنہیں میں نے پہلے دن سے ہی پکے اعتقاد کا پایا اور اپنا خادم بنالیا۔ آپ یکم ماہ ربی۔۔۔

مزید

حضرت فاضلِ کبیر مولانا برکات احمد

حضرت فاضلِ کبیر مولانا برکات احمد بن دائم علی حنفی ٹونکی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ آبائی وطن موضع میر نگر ضلع پٹنہ صوبہ بہار، آپ کے والد بزرگوار حضرت مولانا حکیم سید دائم علی مرید وخلیفہ حضرت شاہ امداد اللہ مہاجر مکی، ریاست ٹونک کے استاذ،طبیب اور آخری وزیر اعظم تھے،حکیم برکات احمد ۱۲۸۰ھ میں ٹونک میں پیدا ہوئے،نانیہان حضرت شاہ ولی اللہ محدث دھلوی کے خاندان پھلت ضلع مظفر نگر میں ہے،عربی کی درسیات ٹونک میں مولوی لطف علی ساکن دھنچویہ ضلع پٹنہ سے حمداللہ تک اور مولوی محمد احسن ٹونکی سے ہدایہ پڑھ کر،مجد علوم عقلیہ حضرت شمس العلماء مولانا محمد عبد الحق خیر آبادی قدس سرہٗ کی خدمت میں گیارہ برس رہے،اور علوم عقلیہ کی مکمل طور پر تکمیل کی، چند کتابیں علامہ ہدایت اللہ خاں استاذ العلماء،شاگرد رشید حضرت امام الحکماء مولانا فضل حق خیر آبادی سے پڑھیں،حدیث اپنے خالو قاضی محمد ایوب پھلتی سے پڑھی،شروع میں مدرسہ ۔۔۔

مزید

حضرت مولانا قاری عبدالرزاق کشمیری

حضرت مولانا قاری عبدالرزاق کشمیری رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب:  اسم گرامی:علامہ قاری عبدالرزاق کشمیری۔علاقۂ کشمیر کی نسبت سے’’کشمیری‘‘ کہلاتے ہیں۔سلسلہ نسب اس طرح ہے: علامہ قاری عبدالرزاق بن مولانا عبدالغفور خان علیہماالرحمہ۔ آپ اپنے والد کے ہاں تین صاحبزادیوں کے بعد پہلی نرینہ اولاد تھے ۔ تاریخِ ولادت:  آپ کی ولادت باسعادت  1351ھ مطابق 1932ء کو ’’تتر وٹ،پاڑہ‘‘ کے مضافات تحصیل راولا کوٹ،ضلع پونچھ، آزاد کشمیر میں ہوئی۔ تحصیلِ علم:  ابتدائی تعلیم اپنے والد صاحب سے حاصل کی پھر پرائمری اسکول رٹھاڑہ میں داخل کرادیا ۔ جب آپ نے سال سوم کا امتحان پاس کیا تو والد گرامی نے فارسی کتب پڑھنے کیلئے آپ کے چچا مولانا محمد سعید خان کے پاس بھیجا جو کہ گاوٗں رٹھارہ میں ہی مقیم تھے ۔ آپ نے فارسی کا مشہور رسالہ ’’کریما ‘&۔۔۔

مزید