/ Saturday, 27 April,2024

نام سے تلاش

تاریخ سے تلاش

(12)  تلاش کے نتائج

شیخ حسن بن عبداللہ سیرافی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ

شیخ حسن بن عبداللہ سیرافی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ۔۔۔

مزید

حضرت مولانا نظام الدین گنجوی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ

حضرت مولانا نظام الدین گنجوی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ۔۔۔

مزید

حضرت شیخ حبیب اللہ کافی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ

حضرت شیخ حبیب اللہ کافی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ           شیخ صاحب موصوف کے حالات زندگی کافی تگ و دو اور تلاش و جستجو کے بعد بھی نہ مل سکے۔ لاہور میں آمد:           خزینتھ الاصفیاء،میں مفتی غلام سرور صاحب لکھتے ہیں،حقانی فیض کامل حاصل کردہ خرقہ خلافت یافت بعد ازاں لاہور تشریف آ رودہ خرقہ خلا فت سلسلہ قادریہ عظیمہ از حضرت میاں میر رحمتہ اللہ علیہ بالا پیر لاہوری یافت، آپ ساری عمر خلق خدا کی راہنمائی و ہدایت میں مصروف رہے اور استحکام واتباع کےلیئے بہت کام کیا ایک دفعہ کشمیر بھی تشریف لے گئے۔ وفات:           کشمیر میں محلہ قطب دین ۱۰۸۰ ھ مطابق ۱۶۶۹ء بعہد محی الدین اورنگزیب عالمگیر ہوئی اور وہی دفن ہوئے۔ (لاہور کے اولیائے سہروردیہ)۔۔۔

مزید

حضرت مولوی عصمت اللہ لکھنوی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ

حضرت مولوی عصمت اللہ لکھنوی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ۔۔۔

مزید

حضرت حافظ عبدالشکور خالصپوری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ

حضرت حافظ عبدالشکور خالصپوری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ۔۔۔

مزید

حضرت خواجہ محمد الدین سیالوی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ

حضرت خواجہ محمد الدین سیالوی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ           حضرت خواجہ محمد الدین سیالوی ابن حضرت خواجہ شمس العارفین شمس الدین سیالوی(قدس سرہما)۱۲۵۳ھ؍۱۸۳۷ء میں سیال شریف ضلع سرگودھا میںپیا ہوئے آپ صورت و سیرت میں اپنے والد مکرم کا عکس جمیل تھے۔حضرت خواجہ شمس العارفین سیالوی قدس سرہ کے وصال کے بعد تونسہ شریف حاضر ہوئے تو حضرت خواجہ اللہ بخش تونسوی قدس سرہ نے آپ کو خرقۂ خلافت سے نوازا،ایک عالم آپ کی نظر کیمیا اثر سے  مستفیض ہوا[1] مولانا محمد ذکر بگوی ثم لاہور رحمہ اللہ تعالیٰ آپ کے مرید اور مجاز تھے۔           حضرت خواجہ محمد الدین سیالوی اخلاق عالیہاور اصاف حمیدہ کے مالک تھے لنگر میں بری فراخ ولی سے خرچ کرتے ،متعلقین کی خبر گیری میں کوئی وقیقہ فروگزاشت نہ کرتے،احباب کے غم اور خوشی میں بہ ۔۔۔

مزید

حضرت مخدوم اللہ بخش عباسی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ

حضرت مخدوم اللہ بخش عباسی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ۔۔۔

مزید

احمد بخش صادق تونسوی

مولانا احمد بخش صادق تونسوی﷫ مولانا احمد بخش بن مولانا دین محمد بن مولانا عطاء اللہ بن مولانا حافظ محمد شفیع بن مولانا عبد الکریم بن مولانا عبد اللہ۔(﷭) آپ کی ولادت باسعادت 1262ھ کو ڈیرہ غازی خاں میں ہوئی۔آپ کے مورث اعلیٰ بنوں سے نقل مکانی کرکے ڈیرہ غازی خاں تشریف لائے، آپ ’’بہلیم ‘‘ قوم سے تعلق رکھتے تھے۔آپ نے ہوش سنبھالنے کےبعد اپنے نانا مولانا رحمت اللہ ﷫ (مرید خاص حضرت خواجہ شاہ محمد سلیمان تونسوی﷫) اور والد ماجدکے حضور زانوئے تلمذ تہ کیا،اور چودہ برس کی عمرمیں تمام علوم نقلیہ و عقلیہ سے فراغت پائی، آپ کو فقہ حنفی اور عربی ادب میں ید طولیٰ حاصل تھا۔چنانچہ ایک نعتیہ قصیدہ عربی زبان میں لکھ کر اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خاں﷫ کی خدمت میں ارسال کیا اور استدعا کی کہ اس قصیدہ کا پہلا شعر اپنے قلم سے تحریر فرمادیں، چنانچہ اعلیٰ حضرت﷫ نے آپ کی خواہش کی تکمیل فرماتے ہوئے،۔۔۔

مزید

حضرت پیر محمد حسن جان سرہندی مجددی علیہ الرحمۃ

حضرت پیر محمد حسن جان سرہندی مجددی علیہ الرحمۃ           بقیۃ السلف حجۃ الخلف حضرت مولانا خواجہ محمد حسن جان فاروقی مجددی ابن حضرت خواجہ عبد الرحمن قدس سرہ(م ۱۳۱۵ھ؍۱۸۹۷ئ) ابن حضرت شیخ عبد القیوم سر ہندی قدس سرہ (۱۲۷۲ھ؍۱۸۵۵ئ) ۶؍شوال،۶؍اپریل(۱۲۷۸ھ؍۱۸۶۲ئ) کو قندھار میں پیدا ہوئے[1]آپ کا سلسلۂ نس حضرت امام ربانی مجدد الف ثانی قدس سرہ تک پہنچتا ہے۔آپ کے والد ماجد حالات کی پراگندگی اور طوائف الملوکی کے سبب ۱۲۸۱ھ؍۱۸۶۵ء میں قندھار سے ارغستان چلے گئے۔جب امیر عبد الرحمن نے خراسان پر تسلط کر قتل و غارت کا بازار گرم کیا تو حضرت خواجہ عبد الرحمن قدس سرہ نے ۱۲۹۷ھ میں شریفین کی طرف ہجرت کرنے کے لئے رخت سفر باندھا،سندھ،کراچی اور بمبئی سے ہوتے ہوئے عرب شریف پہنچتے،۱۳۰۰ھ سے ۱۳۰۲ھ تک تین سال مکہ مکرمہ اور طارف میں قیام کیا،بعد ازاں مدینہ طیبہ دربار رسالت میں ح۔۔۔

مزید

غلام یاسین شاہ جمالی،امام الواصلین قدوۃ السالکین، خواجہ پیر، رحمۃ اللہ تعالی علیہ

غلام یاسین شاہ جمالی،امام الواصلین قدوۃ السالکین، خواجہ پیر، رحمۃ اللہ تعالی علیہ حضرت علامہ خواجہ پیر غلام یٰسین شاہ جمالی بن حضرت فیض محمد شاہ جمالی بن خواجہ نور الدین شاہ جمالی رحمۃ اللہ علیہم ولادت: آپ کی ولادت باسعادت  4  صفر المظفر 1336ھ بمطابق 18 نومبر 1917ء بروز اتوار شاہجمال میں ہوئی۔ تعلیم: ایک سال کی عمر تھی کہ والدہ ماجدہ کا انتقال ہو گیا مکمل تربیت والد گرامی حضرت خواجہ فیض محمد شاہ جمالی رحمۃ اللہ علیہ  نے فرمائی اورمکمل دینی تعلیم بمع دورۂ حدیث اپنے والد ماجد حضرت خواجہ فیض محمد شاہ جمالی رحمۃ اللہ علیہ سے حاصل کی ۔ بیعت و خلافت: اپنے والد ماجد حضرت خواجہ فیض محمد شاہ جمالی رحمۃ اللہ علیہ سے بیعت ہوئے ۔ نیز خلافت بھی آپ نے عطا فرمائی۔ سیرت وخصائص:  والد گرامی حضرت خواجہ فیض محمد شاہ جمالی علیہ الرحمہ کے وصال کے بعد آپ سجا دہ نشین مقرر ہو ئے آپ۔۔۔

مزید