/ Thursday, 09 May,2024

نام سے تلاش

تاریخ سے تلاش

(12)  تلاش کے نتائج

حضرت امام سفیان بن عیینہ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ

حضرت امام سفیان بن عیینہ  رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب: اسمِ گرامی:امام سفیان بن عیینہ۔کنیت:ابومحمد۔لقب:امام الحرام۔محدث الحرم۔سلسلہ نسب اس طرح ہے:محدث حرم امام ابو محمد سفیان بن عیینہ  بن ابو عمران میمون ہلالی۔ ابن عیینہ کے دادا ابو میمون عمارہ ضحاک کے بھائی محمد بن مزاحم کے غلام تھے والد عیینہ والیِ کوفہ خالد بن عبداللہ قسری کے عمال میں سے تھے۔ 120ھ میں جب خالد کو معزول کردیا گیا تو عیینہ والیِ  کوفہ یوسف بن عمر ثقفی کے عتاب کاشکار ہوئے گھر بار چھوڑ کر کوفہ سے پورے خاندان کے ساتھ مکہ آگئے اور حرم ہی میں پناہ لی اور وہیں مستقل سکونت اختیار کرلی۔ تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت 107ھ کوکوفہ میں ہوئی۔جب وہ مکۃ المکرمہ میں ہجرت کرکےپہنچےتوان کی عمر تیرہ سال تھی۔ تحصیلِ علم: اس وقت کوفہ علم کا بڑا مرکز تھا جہاں محدثین و فقہاء اور اہل فن علماء کی کمی نہ تھی آپ کے والد صاحبِ علم، صاحب ثر۔۔۔

مزید

حضرت احمد حوارے رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ

حضرت احمد حوارے رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ۔۔۔

مزید

حضرت ناصح الدین ابو محمد چشتی زاہد مقبول رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ

حضرت ناصح الدین ابو محمد چشتی زاہد مقبول رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ۔۔۔

مزید

حضرت شیخ اخی فرخ زنجانی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ

حضرت شیخ اخی فرخ زنجانی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ۔۔۔

مزید

حضرت خواجہ قطب الدین مودود چشتی

حضرت خواجہ قطب الدین مودود چشتی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ آپ مادر زاد ولی تھے قطب الاقطاب اور قطب الدین لقب پایا تھا۔ شمع صوفیاء اور چراغ چشتیہ کے خطابات سے نوازے گئے تھے۔ یگانۂ روزگار محبوب پروردگار۔ صاحب الاسرار اور مخزن الانور تھے۔ خرقۂ خلافت اپنے والد بزرگوار سے حاصل کیا تھا۔ وہ اکثر ہوا میں پرواز کرکے جہاں چاہتے چلے جایا کرتے تھے۔ سات سال کی عمر میں قرآن پاک حفظ کرلیا اورسولہ سال کی عمر میں علوم دینیہ سے فارغ ہوگئے، آپ کی تصانیف میں سے منہاج العارفین اور خلاصۃ الشرقیہ بہت مشہور ہیں، آپ کی عمر انتیس سال تھی کہ والد ماجد کا انتقال ہوگیا۔ آپ سجادۂ نشین بنے اور مخلوق کی ہدایت میں مصروف ہوگئے۔ چنانچہ بیت المقدس سے چشت تک اور بلخ و بخارا کے علاقوں کی سیر کی ، آپ کے ایک ہزار خلفاء مشہور ہوئے۔ اور آپ کے مریدوں کی تعداد کا کوئی شمارنہیں۔ دنیا کے کسی حصّے پر آپ کے کسی مرید کوکوئی مشکل پیش آتی آپ مد۔۔۔

مزید

حضرت شیخ علاؤ الدین پنڈوی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ

حضرت شیخ علاؤ الدین پنڈوی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ۔۔۔

مزید

حضرت شاہ پیرا رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ

حضرت شاہ پیرا رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ۔۔۔

مزید

حضرت شاہ بہولن چشتی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ

حضرت شاہ بہولن چشتی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ۔۔۔

مزید

حضرت قاضی ثناء اللہ پانی پتی رحمۃ اللہ علیہ

قاضی ثناء اللہ پانی پتی رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب: اسم گرامی:قاضی محمد ثناء اللہ پانی پتی رحمۃ اللہ علیہ۔لقب:قاضی الاسلام۔بیہقی وقت،علم الہدیٰ،مفسرقرآن،فقیہ اعظم۔سلسلہ نسب اسطرح ہے: قاضی محمدثناء اللہ پانی پتی بن مولانا محمدحبیب اللہ بن مولانا ہدایت اللہ بن مولانا عبدالہادی،بن سعیدالدین بن شیخ عبدالقدوس بن شیخ خلیل اللہ بن مفتی عبدالسمیع بن شیخ حسین بن خواجہ محفوظ بن خواجہ احمد بن خواجہ ابراہیم بن مخدوم خواجہ شیخ جلال الدین کبیرالاولیاء پانی پتی۔علیہم الرحمہ۔آپ کاسلسلہ نسب حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ تک منتہی ہوتاہے۔حضرت قاضی صاحب علیہ الرحمہ فرماتےہیں: حضرت کبیرلاولیاءپانی پتی نےاپنےصاحبزادے شیخ ابراہیم کوبشارت دی  تھی کہ تمھاری نسل میں ہمیشہ علماء پیداہوتےرہیں گے۔قاضی صاحب فرماتےہیں: حضرت کی بشارت کےعین مطابق اب تک یہ سلسلہ اس خاندان میں قائم ہے۔حضرت قاضی صاحب کاننھیال پانی پت کاان۔۔۔

مزید

حضرت مولانا عبدالغنی پھلواری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ

حضرت مولانا عبدالغنی پھلواری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ عبد الغنی نام، حضرت مولانا عبد المغنی پھلواروی کے فرزند یکم رمضان المبارک ۱۱۹۰؁ھ کو آپ کی ولادت ہوئی، درسیات کی تکمیل مفتی برکت علی عظیم آبادی سے کی،مفتی صاحب حضرت مولانا شاہ نظام الدین فرنگی محلی کے تلمیذ التلمیذ اور نامور عالم تھے۔ مولانا عبد الغنی کو اس قدر شوق علم تھا کہ روزانہ ۳۲میل پا پیادہ پٹنہ جاکر مفتی صاحب سے تحصیل علم کرتے، اور راستہ میں قرآن مجید حفظ کرتے، فراغت کے بعد تازندگی مدرسہ مسجد سنگی میں تدریس کے فرائض انجام دیتے رہے، آپ کا سلسلۂ فیض کانی وسیع ہوا۔ آپ کو بیعت حضرت مخدوم شاہ حسن علی عظیم آبادی منعمی قدس سرہٗ سے تھی، اور انہیں سے خلافت بھی پائی تھی تصنیفات:۔ مواطن التنزیل عوامص فتوحات مکیہ (۲)حاشیہ صدرا (۳)حاشیہ شرح مسلم، حاشیہ خیالی وتلویح،۔۔۔۔۔۔یکم رجب المرجب۱۲۷۲؁ھ کو آپ کا وصال ہوا۔۔۔

مزید