مقبرہ الشبیکہ
یہ ایک پرانا قبرستان ہے ، جو محلہ شبیکہ میں ‘‘مدرسہ صولتیہ ’’کے متصل واقع ہے ، اس قبرستان میں عموماًوہ اہل خیر اور غرباء مدفون ہیں جن کی کوئی خاص جگہ مقرر نہ تھی۔
مدرسہ صولتیہ سر زمین حرم پرہندوستانی مسلمانوں کی ایک علمی یاد گار ہےاس سے قبل سر زمین مکہ مکرمہ میں درسَ نظامی کا کوئی خاص انتظام نہ تھا بارہ سو پچاسی (۱۲۸۵) ہجری میں تدریس کا آغاز کیا،پھر بارہ سو نواسی (۱۲۸۹) ہجری میں ہندوستا ن سے آئی ہوئی ایک خاتون صولۃ النساء نے مولانا کو جگہ خرید کر مسجد بنانے کی درخواست کی اسی وجہ سے آپ نے مسجد کا نام صولتیہ قرار دیا۔(اظہار الحق ، جلد ۱، ص ۱ تا ۳۰)
فائدہ:
اس مدرسہ کو قائم کرنے کا سہرا عالم اسلام کے عظیم مبلغ مناظر اسلام حضرت مولانا رحمت اللہ کیرانوی رحمۃاللہ علیہ کے سر ہے۔ آپ ر حمۃ اللہ علیہ حضرت حاجی امداد اللہ مہاجر مکی رحمۃ اللہ علیہ کے ممتاز خلفا ء میں سے ہیں۔ آپ عمر بھر اپنے شیخ کے عقائد و نظریات کے نہ صرف امین رہے بلکہ اسکی تشہیر کرتے رہے۔ یہی وجہ ہے کہ انہوں نے مولانا غلام دستگیر قصوری رحمۃ اللہ علیہ کی کتاب ”تقدیس الوکیل“ پر دستخط ثبت فرمائے۔(بلدالامین ، ص ۱۴۲)