کنوئیں  

بیر جعرانہ یعنی کنویں کا بیان

شہداءِ حنین رضی اللہ عنہم کی تدفین سے فارغ ہوکر رسول اکرم محبوب معظم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : ’’پانی تلاش کرو تاکہ یہاں سے عمرہ کی تیاری کے لیے احرام باندھا جاسکے‘‘۔ایک صحابی رضی اللہ عنہ حاضر خدمت ہوئے اور عرض کیا کہ قریب میں ایک ہی کنواں ہے، لیکن پانی نشیب میں ہے اور کافی کوشش کے بعد جب میں پانی نکالنے میں کامیاب ہوگیا تو بہت مایوسی ہوئی کہ پانی نہایت تلخ اور کڑوا ہے۔ یہ سن کر معلم کتاب وحکمت صلی اللہ علیہ وس...

بئر طوٰی(طوٰی کنواں)

یہ مکہ مکرمہ کی ایک وادی تھی آج کل صرف اس کا نام رہ گیا ہے وہ بھی صرف ایک کنویں کی نسبت سے جو جرول محلہ میں ‘‘بئر طوٰی ’’کے نام سے معروف ہے ، ورنہ اس وادی کا سارا علاقہ آبادی میں شامل ہوگیا ہے۔ اس وادی کی تاریخی اہمیت یہ ہے کہ سرور دوجہاں ﷺ نے اس میں رات گزاری ، صبح اٹھ کر اس کنویں کےپانی سے غسل کیا ااور نماز ادا فرمائی، پھر مکہ میں داخل ہوئے، جیسا کہ بخاری شریف کی روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے وادی طوٰی میں رات گزاری اور صبح...