/ Friday, 26 April,2024

نام سے تلاش

تاریخ سے تلاش

(15)  تلاش کے نتائج

حضرت سیدی ابو عبد اللہ محمد بن اسماعیل امام بخاری

حضرت سیدی ابو عبد اللہ  محمد بن اسماعیل امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب: اسم گرامی :محمد۔ کنیت:ابو عبداللہ۔ لقب: امام المحدثین، امیرالمؤمنین فی الحدیث۔ سلسلۂ نسب اسطرح ہے: محمد بن اسماعیل بن ابراہیم بن مغیرہ بن بردزبہ بخاری جعفی۔ آپ کے جداعلیٰ مغیرہ نے حاکمِ بخارا ،یمان جعفی کے ہاتھ پر اسلام قبول کیا اس لیےآپ کو جعفی کہا جاتا ہے"بخارا"کی نسبت سے بخاری کہاجاتاہے۔ تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت 13 شوال المکرم،194 ھ ،بمطابق19جولائی/810ءبروز جمعہ بعد نمازِ عصریا عشاء بخارا میں پیدا ہوئے۔ تحصیلِ علم: امام بخاری نے "بخارا" میں ابتدائی تعلیم کے بعد صغر سنی میں ہی تحصیل ِحدیث کی جانب متوجہ ہوگئے تھے، اور دس سال کی عمر میں امام داخلی علیہ الرحمہ کے حلقۂ درس میں شریک ہونے لگے اور اپنی خداداد قوت حفظ و ضبط سے حدیثوں کی اسناد و متون کو ذہن میں محفوظ کرنے لگے ۔قوت حفظ و ضبط کا یہ عالم تھا کہ ۔۔۔

مزید

حضرت خواجہ محمود الخیر فغنوی فغنوی بخاری

حضرت خواجہ محمود الخیر فغنوی فغنوی بخاری رحمۃ اللہ علیہ الخیر فغنہ نزد بخارا (۶۲۷ھ/ ۱۲۳۰ء۔۔۔ ۷۱۷ھ/ ۱۲۱۷ء) وابکنہ نزد بخارا   قطعۂ تاریخِ وصال جانشین تھے وہ خواجہ عارف کے تھے نگاہوں میں سب کی اے صاؔبر   مرد ہشیار اور شب بیدار ’’خواجہ محمود مہر و ماہِ وقار‘‘ ۱۳۱۷ء (صاؔبر براری،کراچی)   آپ حضرت خواجہ عارف ریوگری رحمۃ اللہ علیہ کے تمام اصحاب میں افضل و اکمل اور خلافت سے ممتاز تھے آپ کی ولادت ۱۸؍شوال ۶۲۷ھ مطابق ۱۲۳۰ء میں موضع الخیر فغنہ نزد وابکنہ (بخارا سے چند میل دور) میں ہوئی۔ ذریعۂ معاش گلکاری (نقاشی، بیل بوٹے کا کام)  تھا۔ جب آپ کو اجازتِ ارشاد مل گئی تو آپ نے مصلحتاً اور بتقاضائے وقت ذکر جہر شروع کیا کیونکہ حضرت خواجہ عارف ریوگری رحمہ اللہ نے آخری وقت فرمایا تھا کہ اب وہ وقت آگیا ہے جس کی طرف ہمیں اشارہ  ہوا تھا کہ طالبوں کو برب۔۔۔

مزید

حضرت خواجہ محمد زاہد وخشی

حضرت خواجہ محمد زاہد وخشی علیہ الرحمۃ وخش نزد حصار علاقہ بخارا (۸۵۲ھ/ ۱۴۴۸ء۔۔۔۹۳۶ھ/ ۱۵۲۹ء)    قطعۂ تاریخ وصال خواجہ احرار کی نظر کے طفیل مل گیا غیب سے سنِ رحلت   خوش طبیعت تھے اور خوش اوصاف ’’خواجہ زاہد خلیفۂ اسلاف‘‘ ۱۵۲۹ء صاؔبر براری، کراچی   آپ کی ولادت باسعادت: قصبہ وخش نزد حصار علاقہ بخارا میں ۱۴؍شوال ۸۵۲ھ/ ۱۱؍دسمبر ۱۴۴۸ء کو ہوئی۔ آپ کا انتساب طریقہ نقشبندیہ میں حضرت خواجہ عبیداللہ احرار قدس سرہ سے ہے۔ آپ حضرت خواجہ یعقوب چرخی قدس سرہ کے نواسہ ہیں اور ذکر کی تلقین اُن کے کسی خلیفہ سے حاصل کی تھی۔جب حضرت احرار  قدس سرہ کے رشد و ہدایت کا آوازہ آپ کے کان میں پہنچا تو حصار سے سمرقند کی طرف روانہ ہوئے اور وہاں پہنچ کر محلہ وانسرائے میں قیام فرماہوئے۔ یہاں سے حضرت خواجہ احرار قدس سرہ کی خانقاہ شریف تین کوس (چھ ۔۔۔

مزید

شیخ احمد سرہندی

مجددالفِ ثانی حضرت شیخ احمد سرہندی رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب:اسمِ گرامی:شیخ احمد۔کنیت:ابوالبرکات۔القاب:بدرالدین،امامِ ربانی،مجددالفِ ثانی،قیومِ زمان،وغیرہ ہیں۔سلسلہ نسب اس طرح ہے:آپ کاشجرۂ نسب امیرالمؤمنین حضرت سیدناعمرفاروق اعظم رضی اللہ تعالیٰ عنہ سےاس طرح ملتا ہے،شیخ احمدبن شیخ عبدالاحدبن شیخ زین العابدین بن شیخ عبدالحی بن شیخ محمد بن شیخ حبیب اللہ بن شیخ رفیع الدین بن شیخ نصیرالدین بن شیخ سلیمان بن شیخ یوسف بن شیخ اسحاق بن شیخ عبداللہ بن شیخ شعیب بن شیخ احمد بن شیخ یوسف بن شیخ شہاب الدین علی الملقب بہ فرخ شاہ بن شیخ نصیرالدین بن شیخ محمود بن شیخ سلیمان بن شیخ مسعود بن شیخ عبداللہ الواعظ الاصغر بن شیخ عبداللہ الواعظ الاکبربن شیخ ابوالفتح بن شیخ اسحاق بن شیخ ابراہیم بن شیخ ناصر بن شیخ عبداللہ بن عمر بن حفص بن عاصم بن عبداللہ بن عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین۔   تاریخِ ولادت: ۔۔۔

مزید

حضرت خواجہ محمد معصوم سرہندی

 حضرت خواجہ محمد معصوم سرہندی﷫ نام ونسب: اسم گرامی: خواجہ محمد معصوم سرہندی﷫۔کنیت: ابوالخیر۔لقب: قیوم ثانی،عروۃ الوثقیٰ،مجددالدین۔سلسلہ نسب: اس طرح ہے:خواجہ محمد معصوم سرہندی بن امام ربانی مجدد الف ثانی شیخ احمد سرہندی بن شیخ عبدالاحدبن شیخ زین العابدین بن شیخ عبدالحی بن شیخ محمد بن شیخ حبیب اللہ بن شیخ رفیع الدین بن شیخ نصیرالدین بن شیخ سلیمان۔آپ کاشجرۂ نسب امیرالمؤمنین حضرت سیدناعمرفاروق اعظم ﷜ سےجاکر ملتا ہے۔الیٰ آخرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین۔ تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت باسعادت 10/شوال المکرم 1007ھ مطابق اوائل مئی 1599ء کوہوئی۔کیونکہ ان کی پیدائش کے چند ماہ بعد ہم حضرت خواجہ باقی باللہ قدس سرہ کی ملازمت سے مشرف ہوئے اور ان کی خدمت میں دیکھا جو کچھ دیکھا۔(تذکرہ مشائخِ نقشبند: 344) ایام طفولیت: لڑکپن ہی میں آپ کے والد بزرگوار آپ کی بلند استعداد کی تعریف کیا کرتے تھے۔ اور فرماتے ۔۔۔

مزید

حضرت مولانا سید عبدالجلیل بلگرامی

حضرت مولانا سید عبدالجلیل بلگرامی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ           سید عبد الجلیل بن سید احمد حسینی واسطی بلگرامی: محدث،مفسر،فقیہ، ادیب،لغوی،علامہ بارع کوکبِ ساطع،قاموس اللسان طلبیق البیان تھے،۱۳؍ ماہ شوال ۱۰۱۷؁ھ کو بلگرام میں پیدا ہوئے اور وہاں کے اساتذہ سے علوم حاسل کیے اور حیدث کو سید مبرک شاہ مھدث واسطی حسینی بلگرامی متوفی ۱۱۰۵؁ھ تلمیذ شیخ نور الحق محدث سے سنا اور ادب کو شیخ غلام نقشبند لکھنوی سے اخذ کیا اور فنون عالیہ خصوصاً تفسیر و حدیث و سیر واسماءالرجال اور تاریخ عرب و عجم حاصل کیے۔عربی،فارسی، ترکی،ہندی میں بڑے عارف تھے اور نہایت طلاقت لسانی سے ان چاروں میں گفتگو کرتے تھے۔اورنگ آباد میں سید علی معصوم صاحب کتاب سلاقۃ العصر سے ملاقات کی جنہوں نے آپ کی نسبت بہت عمدہ شہادت دی اور کہا کہ میں نے ہند  میں آپ جیسا کوئی نہیں دیکھا۔  &nbs۔۔۔

مزید

شاہ محمد اجمل الہ آبادی

شاہ محمد اجمل الہ آبادی رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب: شاہ محمد اجمل بن شاہ محمد ناصر بن شاہ محمد یحیٰ  ولادتِ باسعادت: مولانا شاہ محمد اجمل رحمۃ اللہ علیہ 1160 ھ  جمعرات کی نصف شب کے بعد 11 شوال المکر کو پیدا ہوئے۔ بیعت و خلافت: آپ اپنے والد حضرت شاہ محمد ناصر افضلی رحمۃ اللہ علیہ کے مرید تھے  اور آپ کو خلافت کی سند واجازتآپ کے چچا مولانا شاہ محمد فاخر کے صاحبزادے شاہ غلام قطب الدین نے دی۔ سیرت وخصائص: آپ دوسال آٹھ ماہ کے تھے کہ آپ کے والدِ ماجد حضرت مولانا شاہ محمد ناصر افضلی نے داغِ یتیمی دیا، اسی دن والد نے آپ کو اپنا مرید بھی کیا تھا۔ والدۂ ماجدہ کے زیرِ سایہ مکتب کی تعلیم پائی اور حفظِ قرآن پاک کیا، دس برس کے ہوئے تو والدہ نے بھی انتقال کیا، بعدہ اپنے چچا مولانا شاہ محمد فاخر کے صاحبزادے شاہ غلام قطب الدین کے زیرِ تربیت آئے ۔اور تکمیلِ علوم کے بعد سلوک طے کیااور خلافت کی سند۔۔۔

مزید

حضرت مولانا عبد الحلیم فرنگی محلی

حضرت مولانا عبد الحلیم فرنگی محلی رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب: اسم گرامی: مولانا عبدالحلیم فرنگی محلی۔لقب: جامع العلوم۔ سلسلہ نسب اس طرح ہے: مولانا عبد الحلیم فرنگی محلی بن مولانا امین اللہ بن مولانا محمد اکبر بن مولانا مفتی ابو الرحم بن مولانا مفتی محمد یعقوب بن مولانا عبدالعزیز  بن مولانا محمد سعید بن مولانا قطب الدین شہید سہالوی۔علیہم الرحمۃ  والرضوان۔(تذکرہ علمائے ہند:251) تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت باسعادت 11/شوال المکرم 1209ھ،مطابق مارچ/1795ء کوفرنگی محل لکھنؤ میں پیدا ہوئے۔(تذکرہ علمائے اہلسنت114) تحصیل علم: دس برس کی عمر میں قرآن مجید حفظ کیا، صرف ونحو اپنے والد مولانا محمد امین اللہ  فرنگی محلی سے پڑھ کر کتبِ متداولہ کا درس علماء فرنگی محل مولانا مفتی ظہور اللہ، مولانا  مفتی محمد اصغر اور مولانا مفتی محمد یوسف  علیہم الرحمۃ  سے لیا، سولہ سال کی قلیل عم۔۔۔

مزید

احمد نوری ماہروی، مولانا سید شاہ ، ابو الحسین، رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ

احمد نوری ماہروی، مولانا سید شاہ ، ابو الحسین، رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نام ونسب: سراج العارفین سید شاہ ابو الحسین احمد نوری بن شاہ ظہور حسن بن حضرت شاہ آل رسول(علیہم الرحمہ) تاریخِ ولادت: 19/شوال1255ھ،مطابق 26/دسمبر 1839ء بروز جمعرات پیدا ہوئے۔ تحصیلِ علم: ابتدائی تعلیم وتربیت اورپرورش دادی صاحبہ اور دادا بزرگوار(شاہ آلِ رسول علیہ الرحمہ) کے آغوشِ رحمت میں ہوئی۔ مدرسین خانقاہ برکاتیہ سےمختلف علوم و فنون کی تحصیل وتکمیل ہوئی ۔جن میں  بالخصوص مولانا شاہ محمد سعید بدایونی المتوفی 1277ھ،مولانا فضل اللہ جالیسری المتوفی 1283ھ،مولانا نور احمد بدایونی المتوفی 1302ھ،اور مولانا ہدایت علی بریلوی المتوفی 1322ھ(علیہم الرحمہ) ہیں ۔ بیعت وخلافت: 12/ربیع الاوّل 1267ھ میں دادا بزرگوارخاتم الاکابر شاہ آلِ رسول مارہروی علیہ الرحمہ سے12سال کی عمر میں  بیعت ہوئے اور اجازتِ مطلقہ سے مشرف کیے گئے۔۔۔۔

مزید

احمد رضا خاں بریلوی، اعلی حضرت امام اہل سنت

  احمد رضا خاں بریلوی، اعلیٰ حضرت امام اہلِ سنّت محمد اسمِ گرامی:    محمد۔ تاریخی نام:    المختار۔ جدِّامجدحضرت مولانا رضاعلی خاں﷫ نے’’احمدرضا‘‘ نام رکھا،اوراسی نام سے مشہور ہوئے۔ اَلقاب:                  اعلیٰ حضرت،امامِ اہلِ سنّت،مجددِ دین و ملّت، شیخ الاسلام،حامیِ سنّت،ماحیِ بدعت وغیرہ۔  اعلیٰ حضرت امامِ اہلِ سنّت مولانا شاہ محمد احمد رضا خاں بریلوی رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ کاتعلّق افغانستان کے معزز قبیلہ’’بڑھیچ پٹھان ‘‘ سے ہے۔ سلسلۂ نسب اِس طرح ہے: اعلیٰ حضرت الشاہ امام احمد رضا خان بن مولانا نقی علی خاں بن مولانا رضا علی خاں بن حافظ کاظم علی خاں بن محمد اعظم خاں بن محمد سعادت یار خاں بن محمد سعید اﷲخاں( علیہم الرحمۃ والرضوان)۔ ۔۔۔

مزید