بارہ ربیع الاول۔۔۔۔۔ تاریخ ولادت.....؟ یا تاریخ وفات.....؟
پیش لفظ
معروضات و عزائم
الحمد للہ پیش نظر رسالہ ’’۱۲ ربیع الاول تاریخ ولادت یا تاریخ وفات‘‘ انجمن ضیاء طیبہ کے اشاعتی سلسلہ کے ۴۶ ویں نمبر پر ہے مختلف انداز سے بدمذہبوں، خارجیوں اور ناصبیوں نے اسلامی صفوں میں گھس کر فتنے اور نت نئے تنازعات پیدا کرنے کی مکروہ جسارتیں کی ہیں۔ غلامان مصطفی جب اپنے پیارے آقا کریم علیہ الصلوۃ والتسلیم کی تشریف آوری کا جشن مناتے ہیں تو یہی بدمذہب افراد عوام اہلسنت کو کنفیوز کرنے کی کوشش کرتے ہیں کہتے ہیں! ’’کہ ۱۲ ربیع الاول شریف ولادت کا یوم نہیں ہے بلکہ وفات کا دن ہے‘‘۔ حالانکہ عالم اسلام میں شرق تا غرب ۱۲؍ ربیع الاول شریف میں عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کا اہتمام ہوتا ہے۔ انجمن ضیاء طیبہ نے یہ عزم کیا ہوا ہے کہ اسلامی مسلمہ اصولوں کے خلاف جو فتنہ بھی برپا ہو اس کا منہ توڑ مگر علمی اور مدلل جواب دیا جائے۔ انجمن نے اس سے پہلے ڈنمارک اور ناروے کے کارٹونسٹ اور صحافیوں کی ہرزہ سرائی اور گستاخی کا علمی انداز میں جواب تحریر کیا اور شائع کیا تھا۔ ملعون رشدی کی گستاخیوں، ذاکر نائک کی ہرزہ سرائی و دریدہ دہنی نیز امریکن فتنہ پرور عورتیں امینہ ودود اور اسراء نعمان وغیرہ کی بے حیائی اور ہالینڈ میں قرآن مجید کی تحریف کے ناپاک منصوبوں کی بیخ کنی کے لئے کتب زیر تدوین وزیر اشاعت ہیں۔ قارئین سے دعا التماس ہے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں حالات حاضرہ کے فتنوں کا بروقت مقابلہ کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین