حضرت عبداللہ شاہ غازی کے آباواجداد اور فتاویٰ رضویہ
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
پیش لفظ:
سخنِ ضیائے طیبہ
عہدِ نبوی ہی میں نبیِ کریم ﷺ کے مہکتے ستارے کائنات کے گوشے گوشے میں دینِ حق کو روشناس کرانے کے واسطے اپنی ضیا بکھیرنے پہنچ چکے تھے۔
انھی ستاروں میں آلِ نبی کے چاند (ساداتِ کرام)بھی ہیں، جن کی ضیا سے آج پوری کائنات جگمگا رہی ہے۔
یہ سلسلہ عہدِ نبوی ﷺ ہی سے اہلِ بیتِ اَطہار، پھر صدی بہ صدی مختلف جہتوں میں چلتا رہا ہے۔
الحمد للہ تعالٰی۔۔! وطنِ عزیز پاکستان کی’’پاک سر زمین‘‘ بھی آلِ رسول کے قدموں سے منوّر ہے؛ جب کہ ہمارا شہرِ عزیز ’’کراچی‘‘ خاص طور پر نبیِ کریمﷺ کی آل کی برکتوں سے فیض یاب ہو رہا ہے، جن میں سرِ فہرست ایک معروف نام ’’حضرت عبداللہ شاہ غازی‘‘ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کا ہے، جو نواسۂ رسول’’حضرت سیّدنا امام حسن رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پوتے کے پوتے ہیں ۔
ابھی ہمارا موضوعِ سخن: ’’حضرت عبداللہ شاہ غازی کے آبا و اَجداد قُدِّسَ اَسْرَارَھُمْ‘‘ کی ذاتِ اقدس ہے۔آپ کے حالاتِ جمیلہ پرقلم تو چلا مگر مختصر۔۔۔۔ زیرِ نظرکتاب بھی ایک چھوٹے دیے کی مانند ہے، مگر اس دیے کا تیل جن اوراق سے نکالا گیا ہے، بے شک ’’اَلْعَطَایَا النَّبَوِیَّۃ‘‘ ہے، جسے کائنات: ’’فتاوٰی رضویّہ ‘‘ کے نام سے جانتی ہے ۔
فتاوٰی رضویّہ کا نام علم و فن کے جہاں میں قدر و منزلت کے الفاظ سے اس لیے لیا جاتا ہے کہ اس کی تخلیق جس عالم کے قلم سے ہوئی ایسے عالموں کے لیے نبیِ کریم ﷺ نے ارشادفرمایا کہ
’’میری امّت کے علما بنی اسرائیل کے انبیا کی مانند ہیں ۔‘‘
صاحبِ فتاوٰی رضویّہ کو غریقِ رحمت ہوئے سو برس ہونے کو آئے ہیں، مگر کھوج کے سمندر میں غوطہ زن محققین ’’احمد رضا‘‘ کے دائرۂ تحقیق ہی سے اب تک کنارے تک نہ پہنچ سکے کہ بے شک
؏: ’’احمد رضا، رضائے احمد و ربِّ عُلا ہے ‘‘
اعلیٰ حضرت کی ذات اور ان کی تحقیق کی شاہ راہ میں الحمد للہ تبارک وتعالٰی انجمن ضیائے طیبہ بھی اپنی بساط کے مطابق مختلف جہتوں پر گامزن ہے۔
پچھلے گیارہ برس میں ادارے کے پلیٹ فارم سے رضویات کے شعبے میں علمی و تحقیقی کام ہوئے، جن میں سے چنداب تک زیرِ تدوین ہیں، جب کہ درجنوں کام زیورِ طباعت سے آراستہ ہو کر عوام و خواص او ر کتب خانوں کی زینت بن چکے ہیں۔
زیرِ نظر کتاب:’’حضرت عبداللہ شاہ غازی قُدِّسَ سِرُّہٗ کے آبا و اَجداد اور فتاوٰی رضویّہ‘‘ بھی اِسی سلسلے کی ایک کڑی ہے، جسے محترم جناب ندیم احمد نؔدیم نورانی صاحب نے تصنیف کر کے، رضویات کے گلشن میں ایک پودے کا مزید اضافہ کیا ہے، جو یقیناً قابلِ ستائش ہے۔
انجمن ضیائے طیبہ اپنے اشاعتی شعبے ’’ضیائی دارالاشاعت‘‘ کے تحت ’’حضرت عبداللہ شاہ غازی قُدِّسَ سِرُّہٗ کے آبا و اَجداد اور فتاوٰی رضویّہ‘‘ کو امسال ۹۷؍ ویں عرسِ اعلیٰ حضرت کے مبارک موقع پر شائع کر رہا ہے۔
اللہ تبارک وتعالیٰ اپنے حبیبِ کریم ﷺ کے صدقہ و طفیل ادارے ’’انجمن ضیائے طیبہ‘‘ کی جملہ مساعیِ جمیلہ کو مقبولِ خاص و عام بنائے۔
سیّد محمد مبشر قادری
انجمن ضیائے طیبہ