/ Friday, 17 May,2024

نام سے تلاش

تاریخ سے تلاش

(6)  تلاش کے نتائج

حضرت امام ابو جعفر احمد بن محمد طحاوی

حضرت امام ابو جعفر احمد بن محمد طحاوی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نام ونسب:اسمِ گرامی:احمد بن محمد۔کنیت:ابو جعفر۔القاب:الامام،الحافظ،المجتہد۔آپ کا پورانام ونسب  اسطرح ہے:الامام الحافظ ابوجعفر احمد بن محمد  بن سلامہ بن عبدالملک بن سلمہ بن سلیم بن جناب الازدی المصری الطحاو ی الحنفی۔آپ کا نسبی تعلق یمن کے مشہور قبیلہ ازد کی شاخ حجر سے تھا اسلامی فتوحات کے بعد آپ کا خاندان مصر منتقل ہوکر سکونت گزیں ہوگیا اور یہیں "طحا"نامی ایک گاؤں میں آپ کی ولادت ہوئی ۔جس کی نسبت سے آپ" طحاوی "کہلاتے ہیں۔ تاریخِ ولادت:  آپ کی ولادت علامہ  ابن خلکان کے مطابق 239ھ میں ہوئی۔ تحصیل علم: امام طحاوی نے جس وقت آنکھ کھولی پوری فضا علوم و فنون کی عطر بیزیوں سے معطر تھی آپ نے اپنے ماموں ابو ابراہیم مزنی تلمیذ امام شافعی سے علوم اسلامی کی تحصیل کی اور مسلکاً شافعی رہے۔مصر کے بعد امام طحاوی شام چلے گئے جہ۔۔۔

مزید

حضرت بابا قدس کشمیری

حضرت بابا قدس کشمیری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ آپ خطہ دلپذیر کشمیر کے بلند رتبہ مشائخ میں سے تھے۔ قبیلہ آہن گراں سے تعلق رکھتے تھے۔ مگر مادر زاد ولی اللہ تھے۔ شیخ العارفین نورالدین ولی نے آپ کی پیدائش سے ایک سو سال پہلے آپ کی پیدائش کی خوشخبری دی اور آپ کے مراتب و کمالات کا اظہار کردیا تھا۔ آپ سے بچپن میں ہی ذوق خدا پرستی کے احوال نمایاں ہونے لگے تھے۔ اور طریقہ ریشاں پر عمل درآمد کرتے تھے۔ ریشی سلسلہ طریقت کشمیر میں بڑا مقبول تھا۔ یہ سلسلہ کبرویہ سلسلۂ طریقت کی ایک شاخ ہے۔ کشمیری زبان میں ریش عابد و زاہد انسان کو کہتے ہیں۔ آپ کو اویسی فیضان حاصل تھا۔ بابا قدس بھی اویسی ہی تھے۔ ظاہری طور پر آپ کو کسی بزرگ سے تعلق نہیں تھا۔ ساری رات قیام کرتے عبادات میں مشغول رہتے خلق محمدی کا عمدہ نمونہ تھے۔ آپ کا دسترخوان مہمان نوازی کے لیے کھلا رہتا تھا۔ آپ ابھی بچے ہی تھے۔ کہ آپ کے گھر ایک مہمان آگئے۔ آپ کی۔۔۔

مزید

بابا محمد مہدی سہروردی کبراوی کشمیری

بابا محمد مہدی سہروردی کبراوی کشمیری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ آپ حضرت بابا عبداللہ کشمیری قدس سرہ کے خلیفہ تھے۔ آپ ہی اپنے پیر روشن ضمیر کی وفات کے بعد مسند ارشاد پر جلوہ فرما ہوئے۔ قوت حلال حاصل کرنے کے لیے زراعت کیا کرتے تھے ایک عرصہ تک بارہ مولیٰ میں قیام پذیر رہے۔ پھر سری نگر کے شہر میں آگئے اور ہدایتِ خلق میں مصروف ہوگئے محلہ اندر وادی میں محفلِ ذکر و فکر بر پا کرتے تھے۔ یکم ماہ ذیقعدہ ۱۱۵۰ھ میں وفات پائی۔ اس وقت آپ کی عمر ایک سو پچیس (۱۲۵) سال تھی۔ شیخ مہدی ولی عالی جاہ سالِ تاریخ رحلتش سرور   رفت چوں ازجہاں بجنت صاف گفت مخدوم مہدی کشّاف ۱۱۵۰ھ (خذینۃ الاصفیاء)۔۔۔

مزید

حضرت خواجہ پیر محمد فاروق رحمانی

حضرت خواجہ پیر محمد فاروق رحمانی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ حضرت خواجہ محمد فاروق رحمانی بن حضرت محمد فرید بن وزیر حسین نے دہلی ( انڈیا) میں ۱۹۰۲ء کو تولد ہوئے۔ آپ کا خاندان عرب شریف سے ہندوستان کے مغل بادشاہ شہاب الدین محمد شاہجہان کی ایماء پر وطن عزیز کو خیر باد کہہ کر ہندوستان میں وارد ہوا۔ آپ کا قبیلہ نہ صرف فن تعمیرات میں ماہر تھا بلکہ خطاطی ، زرگری ، نقشہ نویسی ، شناخت جواہرات ، مصوری مغل آرٹ ، تلوار وزرہ سازی اور پچی کاری و دیگر فنون میں بھی یگانہ روزگار تھا اس لئے مغلیہ عہد حکومت میں ہمیشہ قدر کی نگاہ سے دیکھا گیا۔ سولہ سال کی عمر میں والدہ کا انتقال ہواپھر کلی طور پر تربیت والدہ کی شفقت کے تحت ہوئی ۔ شادی و اولاد: ۱۹۲۸ء کو چھبیس سال کی عمر میں والدہ ماجد ہ فاطمہ خاتون نے اپنے بھائی شریف اللہ کی دختر نیک اختر امینہ خاتون سے آپ کی شادی کرادی ۔ جن کے بطن سے دو بیٹے اور چھ بیٹیاں تولد ۔۔۔

مزید

علامہ حافظ سید حسین احمد کاظمی

حضرت علامہ حافظ سید حسین احمد کاظمی  رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ مولانا حافط سید حسین احمد کاظمی بن مولانا حافظ حاجی سید جمیل احمد کاظمی امروہہ (یوپی ، انڈیا) میں ۱۸، اکتوبر ۱۹۲۲ء کو تولد ہوئے۔ تعلیم و تربیت: آپ نے اپنے والد کے ہاں تعلیم کا آغاز کیا اور سات سال کی عمر میں انہی کے پاس قرآن مجید حفظ کیا ۔ مولانا قاری محمد مصلح الدین صدیقی سے علم قرأت و تجوید کی تعلیم حاصل کی ۔ مولوی عالم فاضل کے امتحانات کراچی بورڈ سے پاس کئے ۔ بیعت : آپ اپنے چچا جان غزالی زماں حضرت علامہ سید احمد سعید کاظمی ملتانی رحمۃ اللہ تعالی علیہ سے دست بیعت ہوئے ۔ شادی واولاد : آپ نے شادی کی ۔ سات بیٹے اور دو بیٹیاں تولد ہوئیں ۔ ۱۔سید عبدالرحمن کاظمی مرحوم               ۲۔سید حمزہ احمد کاظمی ۳۔سید محمد حسین کاظمی مرحوم   ۔۔۔

مزید

وکیل اہل سنت مفتی علی بخش قاسمی

وکیل اہل سنت مفتی علی بخش قاسمی رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب: اسم گرامی: حضرت مولانا مفتی علی بخش قاسمی۔کنیت: ابوالمختار۔تخلص:بخش۔لقب:وکیلِ اہل سنت،محسن اہل سنت۔نسبت:قاسمی۔مشرب:قادری۔سلسلہ نسب اس طرح ہے:حضرت مولانا مفتی علی بخش قاسمی بن حاجی امید علی چانڈیو۔آپ کاتعلق بلوچ قوم کےمشہورقبیلہ چانڈیو سےہے۔(انوار علمائے اہل سنت سندھ:492) تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت باسعادت 1365ھ مطابق 1946ءکوآبائی گوٹھ ’’پیر ترہو‘‘(تحصیل وضلع دادو سندھ)میں ہوئی۔ تحصیلِ علم: قرآن مجید ناظرہ اور سندھی پرائمری کی تعلیم اپنے آبائی گوٹھ میں حاصل کی۔ 18سال کی عمر میں 13 ربیع الاول 1383ھ بروز اتوار سندھ کی عظیم دینی درسگاہ جامعہ عربیہ قاسم العلوم درگاہ مشوری شریف (ضلع لاڑکانہ ) میں داخلہ لیااور بدھ کےروزپہلاسبق لیا۔ابتدائی کتابیں دیگر اساتذہ سےپڑھیں۔متوسط اورآخری کتابیں تاج العارفین،فقیہ الاعظم،ا۔۔۔

مزید