تازہ ترین تاریخی مقامات  

مقام عرفات

مکۃ المکرمہ شہر، حرم شریف کی حدود میں ہے، اس شہر کے اطراف وجوانب میں حرم شریف کی حدود مختلف فاصلوں تک ہیں، مثلاً : اگر ہم بیت اللہ شریف کو مکۃ المکرمہ کا مرکز سمجھیں تو مدینہ منورہ کے راستے میں ’’تنعیم‘‘ کے مقام تک ۷ کلومیٹر ( ۴ میل، ۶۱۵گز)۔ طائف کے راستہ میں قبل عرفات ۲۲ کلومیٹر ( ۱۳ میل ۱۱۷۹گز)جبکہ ’’جعرانہ‘‘ کے مقام تک ۲۸ کلومیٹر( ۱۷میل ۷۰۱گز)۔جدّہ کے راستے میں ’’حدیبیہ‘‘ ...

مسجد نمرہ

یہ عرفات کے میدان میں واقع ہے آقائے دو جہاں صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے حجتہ الوداع کے موقع پر یہاں ظہر و عصر جمع کر کے ادا فرمائی تھیں۔...

مسجد خیف

یہ منیٰ میں واقع ہے۔ رحمت عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔ یہاں ستر انبیاء علیہم السلام نے نماز پڑھی ہے اور ستر انبیاء علیہم السلام یہاں مدفون ہیں۔ زائرین کرام کو چاہیے کہ یہاں انبیاء علیہ السلام کی خدمت میں اس طرح سلام عرض کریں۔ اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ یَا اَنْبِیَاءَ اللہِ وَ رَحْمَۃُ اللہِ وَ بَرَکَاتُہٗ پھر ایصال ثواب کر کے ان کے وسیلہ سے دعا کیجیے۔...

مسجد رایہ

حضور سید عالم ﷺ نے فتح مکہ کے دن اس جگہ اپنا جھنڈا مبارک لگایا تھا اور سید نا جبیر بن مطعمرضی اللہ تعالیٰ عنہ کے کنویں کے قریب آپ نے نماز ادا فرمائی ، پھر یہیں پر مسجد شریف بنادیگئی۔ جھنڈے مبارک کی نسبت سے مسجد رایہ مشہور ہوئی۔ رایہ عربی زبان میں جھنڈے کو کہا جاتا ہے۔(تاریخ مکہ صفحہ ۳۴۰، اخبار مکہ صفحہ ۴۲۵) وصلی اللہ تعالیٰ علی حبیبہٖ محمد وآلہ وصحبہٖ وبارک وسلم فائدہ:         اب یہ مسجد محلہ جودریہ غزہ روڈ پر ہ...

مسجدِ الہلال

یہ مسجد مقدس جبل   ابی قبیس کے اوپر واقع ہے ۔بعض روایتوں کے مطابق شق القمر کامعجزہ   یہیں پر ہوا تھا ۔واقعہ یوں ہے سرورِ عالم ﷺمنیٰ میں جس جگہ آج مسجدِ خیف ہے اس میں تشریف فرما تھے اہلِ مکہ نے معجزہ طلب کیا ۔ حضور علیہ الصلوۃوالسلام نے آسمان کی طرف دیکھا اور شہادت کی انگلی مبارک چاند کی طرف اٹھائی اور اسی لمحہ چاند دو ٹکڑے ہو گیا ۔مکہ کے لوگوں نے دیکھا کہ چاند کا ایک ٹکڑا جبل ِ ابی قبیس کی گھاٹیوں میں اترتا چلا گیا ۔آج کل لوگ ...

جبلِ عمر رضی اللہ عنہ

سر زمین ِِ مکہ مکرمہ میں ‘‘محلہ مسفلہ’’ سے شروع ہو کر محلہ‘‘ شیکئہ’’ تک پھیلے             پہاڑ کو‘‘جبلِ عمر ’’کے نام سے یاد کیا جاتا تھا اس مقدس نام کے ساتھ اسکی شہرت کا باعث یہ ہے کے اِسی کے دامن میں خلیفۃالمسلمین سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ کامکان تھا ۔اسی باعث جبل عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ مشہور ہوا۔  &nb...

مقبرہ الشبیکہ

یہ ایک پرانا قبرستان ہے ، جو محلہ شبیکہ میں ‘‘مدرسہ صولتیہ ’’کے متصل واقع ہے ، اس قبرستان میں عموماًوہ اہل خیر اور         غرباء مدفون ہیں جن کی کوئی خاص جگہ مقرر نہ تھی۔           مدرسہ صولتیہ سر زمین حرم پرہندوستانی مسلمانوں کی ایک علمی یاد گار ہےاس سے قبل سر زمین مکہ مکرمہ میں درسَ نظامی کا کوئی خاص انتظام نہ تھا بارہ سو پچاسی (۱۲۸۵) ہج...

مولدالنبی ﷺ

یوں تو حرم کا ذرہ ذرہ ہی رشک طور ہے ۔ کوئی پہاڑ ہو،یا وادی ، مکان ہو،یا صحرا ، ارض سنگلا خہ ہو، یا گلستان،سبھی نورہی نور ہیں مگر جس مکان میں   سیدا لانبیاء خاتم النبیین ﷺ کی ولادت ہوئی اس کی شان ہی الگ ہے یہ مکان آپ کا آبائی مکان تھا ۔جب حضور ﷺ سفر ہجرت پر روانہ ہوئے تو یہ مکان اپنے چچا زاد بھائی عقیل بن ابی طالب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو دے دیا ۔ان سے یہ مکان محمد بن یوسف ثقفی نے خرید لیا، خلیفہ ہارون رشیدعلیہ الرحمہ کے دور میں ان کی والد...

بئر طوٰی(طوٰی کنواں)

یہ مکہ مکرمہ کی ایک وادی تھی آج کل صرف اس کا نام رہ گیا ہے وہ بھی صرف ایک کنویں کی نسبت سے جو جرول محلہ میں ‘‘بئر طوٰی ’’کے نام سے معروف ہے ، ورنہ اس وادی کا سارا علاقہ آبادی میں شامل ہوگیا ہے۔ اس وادی کی تاریخی اہمیت یہ ہے کہ سرور دوجہاں ﷺ نے اس میں رات گزاری ، صبح اٹھ کر اس کنویں کےپانی سے غسل کیا ااور نماز ادا فرمائی، پھر مکہ میں داخل ہوئے، جیسا کہ بخاری شریف کی روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے وادی طوٰی میں رات گزاری اور صبح...

مسجد مشعر الحرام

یہ میدان مزدلفہ میں واقع ہے قرآن کریم میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ’’جب عرفات سے لوٹو تو مشعر الحرام کے پاس اللہ کا ذکر کرو۔‘‘...