ہر قسم کی بری رسومات اور خاندانی وعلاقائی رواج کو چھوڑ کردو
ہر قسم کی بری رسومات اور خاندانی وعلاقائی رواج کو چھوڑ کردو
مرض موت میں آپ نے اپنے اصحاب سے فرمایا کہ رسم و عادت کو چھوڑو اور رسمِ خلق کے خلاف کرو اور ایک دوسرے سے اتفاق رکھو۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت بشریت کی عادات و رسوم کے اٹھادینے کے لیے تھی۔ تم ایک دوسرے کی مدد و تائید کرو۔ اور تمام کاموں میں عزیمت پر عمل کرو۔ جہاں تک ہوسکے عزیمت کو ہاتھ سے نہ دو۔ اہل اللہ کی صحبت سنت موکدہ ہے۔ اس سنت پر خصوصاً و عموماً ہمیشگی کرو۔ اور صحبت کو ہر گز ترک نہ کرو۔ اگر تم امور مذکورہ پر استقامت اختیار کرو گے۔ تو اس استقامت سے تمہیں وہ حاصل ہوگا جو میری تمام عمر کا حاصل ہے۔ اور تمہارے حالات ترقی پر ہوں گے۔ اور اگر تم ان وصیتوں پر عمل نہ کرو گے تو پریشان ہو جاؤ گے۔ (رشحات۔ نفحات)