حضرت مخدوم سیداشرف جہانگیرسمنانی

ملفوظات حضرت مخدوم سیداشرف جہانگیرسمنانی رحمۃ اللہ علیہ

  1. یعنی خداکوایک جاننایہ ہے کہ عاشق معشوق کی صفات میں فناہوجائے۔
  2. جب سالک عقائدواصطلاح صوفیہ سے واقف ہوگیاتواس کےلئےضروری ہےکہ زیادہ وقت محفل توحیدمیں صرف کرےاورمثل بگلےکےبیٹھارہے"آپ سےپوچھاگیاکہ بگلےکی طرح بیٹھنےسےکیا مطلب ہے۔ آپ نےجواب دیا۔ "بغیرتلاش کےپانا،بغیردیکھےہوئےدیدارہوجانا۔
  3. ولایت وہ ہے کہ بندہ فناکےبعدقاسم اورباقی رہےاورتمکین وصفاسےموصوف ہو۔
  4. بعض لوگوں کایہ خیال ہےکہ نوافل پڑھناخدمت خلق سےبہترہےان کایہ خیال غلط ہے۔کیوں کہ خدمت کاجواثرقلب پرپڑتاہے،وہ ظاہرہے۔دونوں کےنتیجےپرنظرکرتےہوئے یہ تسلیم کرناپڑتا ہے،کہ خدمت خلق نوافل پڑھنےسےبہترہے۔
  5. گروۂ صوفیاکےلئےعلم توحیدکاجانناضروری ہے،کیوں کہ طریقت وحقیقت کاانحصاراسی علم شریف پر ہے۔
  6. ارباب ذوق کےنزدیک اگرایک سانس بھی نسبت شریفہ سےخالی ہوتی ہےتواہل دل اسےمردہ تصورکرتےہیں۔
  7. ولی کےلئےایک شرط یہ بھی ہےکہ عالم ہو،جاہل نہ ہو،متفصل ہو،متصل نہ ہو،کسی کو چشم حقارت سےنہیں دیکھناچاہیے،کیوں کہ اکثراس میں خداکےدوست چھپےرہتےہیں۔


متعلقہ

تجویزوآراء