عادت و خصلت نہیں بدلتی
عادت و خصلت نہیں بدلتی
پھونکنی جس میں پھونک مارکر قدیم زمانہ میں کوئلہ جلایا جاتا تھااس کے متعلق کہاوت ہے کہ اس کے اندر کتے کی دم کو ڈالا گیا۔ دس سال کے بعد بھی وہ ویسے ہی تھی۔
اس کو سمجھانے کے لیے مولانا روم رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:
ایک باد شاہ کسی فقیرنی پر عاشق ہوگیا۔ اس کو محل میں لایا۔ آراستہ پیراستہ کیا۔ اس سے نکاح کیا مگر وہ کھاتی ہی نہیں تھی۔ طبیب نے نبض دیکھی تو بتایا اسے کوئی بیماری یا کمزوری نہیں۔ بادشاہ نے چھپ کر فقیرنی اور اب اپنی اس بیوی کو دیکھنے کا ارادہ کیا تو کیا دیکھا کہ وہ فقیرنی روٹی کے ٹکڑے کرکے کھڑکی میں رکھتی اور کہتی اللہ کے واسطے مجھے کھانے کو دواور پھرخود ہی وہ ٹکڑے اٹھا کرکھالیتی۔
مولانا روم علیہ الرحمہ فرماتے ہیں کہ چونکہ اس کی مانگنے کی عادت تھی اس لیے شاہی دسترخوان پر بیٹھنا اسے بھاتا نہیں تھا۔ اسی لیے ہمیں اچھی عادتوں کو اپنانا چاہیے کہ عادت نہیں بدلتی۔
کامیاب زندگی کے اصولوں میں سے دو اہم یہ ہیں:
۱: کسی کے ہو جاؤ ۲: کسی کو اپنا لو