ملفوظات حضرت معروف کرخی
ملفوظات حضرت معروف کرخی رحمۃ اللہ علیہ
- فرمایا جوانمردی تین باتوں میں ہے، ایک وفائے بے خلاف، دوسری ستایش بے جود، تیسری عطائے بے سوال۔
- فرمایا علامت اللہ تعالیٰ کی گرفت کی یہ ہے کہ وہ بندے کو نفس کے کام میں مشغول کرتا ہے کہ وہ اس کے کام نہ آوے۔
- فرمایا علامت خدا کے دوستوں کی یہ ہے کہ ان کی فکر خدا ہی میں ہوتی ہے، اور ان کو قرار خدا ہی سے ہوتا ہے، اور ان کا شغل خدا ہی کی راہ میں ہوتا ہے۔
- فرمایا حق تعالیٰ جب بندہ کی بھلائی چاہتا ہے تو عمل کا دروازہ اُس پر کھول دیتا ہے، اور دروازہ سخن اور کسل کا بند کرتا ہے۔
- فرمایا ایسی بات میں گفتگو کرنی جس میں کسی کا فائدہ نہ ہو علامت گمراہی کی ہے۔
- فرمایا جو کسی کی برائی چاہتا ہے وہ خود برائی میں مبتلا ہوتا ہے۔
- فرمایا حقیقت وفا کی یہ ہے کہ سر اس کا خوابِ غفلت سے ہوش میں آئے اور اندیشہ اس کا فضول و آفت سے خالی ہو۔
- فرمایا تصوّف حقائق کا اختیار کرنا ہے، اور دقائق کا بیان کرنا، اور خلائق سے نا امید ہونا۔
- فرمایا ریاست کے شیدائی کو ہر گز فلاح نہیں۔
- فرمایا نزدیک تر راہ خدا کی یہ ہے کہ تو کسی سے کچھ نہ چاہے اور تیرے پاس بھی کچھ نہ ہو کہ تجھ سے کوئی چاہے۔
- لوگوں نے پوچھا کہ طاعت پر کس طرح دسترس ہوسکتی ہے، فرمایا جب دنیا کی محبت دل سے دور ہوجائے، کیونکہ اگر دنیا کی ذراسی چیز بھی تمہارے دل میں ہوگی تو جو سجدہ کرو گے اسی چیز کو کرو گے۔
- لوگوں نے محبت کی نسبت پوچھا، فرمایا یہ سیکھنے اور کسی کے بتانے کی چیز نہیں، یہ خدا تعالیٰ کے فضل و بخشش پر موقوف ہے۔
- فرمایا عارِف اگرچہ نعمت نہیں رکھتا مگر پھر بھی وہ ہمیشہ نعمت میں ہے۔
- فرمایا خدا پر توکل کر، تاکہ خدا تیرے ساتھ ہو، اور باز گشت تیری اس کی طرف ہو، اور تو تمام شکایتیں اُسی سے کرے، کیونکہ تمام خلائق تجھ کو کوئی نفع نہیں پہنچا سکتیں، اور نہ تیرا نقصان دفع کر سکتی ہیں۔
- اپنی ساری التجائیں اُس شخص کے پاس لے جا جس کے پاس اس کا علاج ہے۔
- جو کچھ کہ رنج و بلا و فاقہ سے تجھ کو پیش آوے اس کا کشود کار اس کے پوشیدہ رکھنے میں ہے ۔
- فرمایا بہشت کی طلب بغیر عمل کے گناہ ہے۔
- شفاعت کا انتظار بغیر نگہداشت سنت کے ایک قسم کا غرور ہے۔
- رحمت کی امید بحالتِ نا فرمانی جہل و حماقت ہے۔