یومِ عاشورہ کے ممنوعات

عاشورہ کے دن سیاہ کپڑے پہننا، سینہ کوبی کرنا، کپڑے پھاڑنا، بال نوچنا، نوحہ کرنا، پیٹنا، چھری چاقو سے بدن زخمی کرنا جیسا کہ رافضیوں کا طریقہ ہے حرام اور گناہ ہے اِیسے افعال شنیعہ سے اجتناب ِ کلی کرنا چاہیے۔ایسے افعال پر سخت ترین وعیدیں آئی ہیں جن میں سے چند تحریر کی جاتی ہیں:

حدیث۔۱:

عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ فرمایا رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم نے کہ ہمارے طریقے پر وہ نہیں ہے جو رخساروں کو مارے اور گریبان پھاڑے اور پکارے جاہلیت کا پکارنا۔

( فضائل الایام والشہور، صفحہ ۲۶۴، بحوالہ مشکوۃ صفحہ ۱۵۰)

حدیث۔۲:

سیّدنا حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ ابو موسیٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہ پر بے ہوشی طاری ہوگئی پس آئی اس کی عورت جس کی کنیت ام عبداللہ تھی اس حال میں رونے کے ساتھ آواز کرتی تھی۔ جب ان کو افاقہ ہوا تو کہا کیا تو نہیں جانتی ابو موسیٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہ جو اس کو خبر دے رہے تھے کہ پیغمبر علیہ الصلوٰۃ والسلام نے فرمایا: میں بیزار ہوں اس شخص سے جو بال منڈائے اور بلند آواز سے روئے اور کپڑے پھاڑے۔

حدیث۔۳:

سیّدنا حضرت ابو مالک اشعری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ رسولِ خدا صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم نے فرمایا چار خصلتیں میری امت میں جاہلیت کے کام سے پائی جاتی ہیں: فخر کرنا، اپنے حسب میں طعن کرنا، عیب نکالنا لوگوں کے نسب میں، بارش طلب کرنا ستاروں سے اور ماتم میں نوحہ کرنا۔ اور فرمایا نوحہ کرنے والی مرنے سے قبل توبہ نہ کرے تو قیامت کے روز کھڑی کی جائے گی اس حال میں کہ گندھک کی قمیص اس پر ہوگی اور ایک قمیص خارش والی ہوگی۔

تجویزوآراء