شوال المکرم  

شوال المکرم اور روزے

شوال کے چھ روزے: شوال میں (عید کے دوسرے دن سے )چھ دن روزے رکھنا بڑا ثواب ہے جس مسلمان نے رمضان المبارک اور ماہِ شوال میں چھ۶ روزے رکھے تو اس نے گویا سارے سال کے روزے رکھے یعنی پورے سال کے روزوں کا ثواب ملتا ہے۔ سیدنا حضرت ابو ایوب انصاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے حضور رحمۃ اللعالمین ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ: مَنْ صَامَ رَمَضَانَ ثُمَّ اَتْبَعَہٗ سِتًّا مِّنْ شَوَّالِ کَانَ کَصِیَامِ الدَّہْرِ۝۔( رواہ البخاری و مسلم۔/ مشکوٰۃ صفحہ ۱۷۹) جس آدمی ن...

شوال المکرم اور فرامین مصطفیٰ

شوال کی فضیلت: یہ مبارک مہینہ وہ ہے کہ جو حج کے مہینوں کا پہلا مہینہ ہے(یعنی حج کی نیت سے آغاز ِسفر) اسے شَہْرُ الْفِطْر بھی کہتے ہیں اس کی پہلی تاریخ کو عید الفطر ہوتی ہے۔ جس میں اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کو بخشش کا مژدہ سناتا ہے۔ جیسا کہ حدیث شریف میں ہے۔ اِذَاکَانَ یَوْمُ عِیْدِہِمْ یَعْنِیْ یَوْمَ فِطْرِہِمْ بَاہـٰی بِہِمْ مَلَائِکَتَہٗ فَقَالَ مَاجَزَآءُ اَجِیْرٍ وَفّٰی عَمَلَہٗ قَالُوْرَبَّنَا جَزَآءُ ہٗ اَنْ یُّوَفّٰی اَجْرُہٗ قَالَ مَلَائ...

شوال المکرم کے فضائل و معمولات

اس مہینہ کی پہلی تاریخ کو عید الفطر ہوتی ہے جس کو یوم الرحمۃ بھی کہتے ہیں۔ کیونکہ اس دن اللہ تعالیٰ اپنے بندوں پر رحمت فرماتا ہے۔ اور اسی روز اللہ تعالیٰ نے شہد کی مکھی کو شہد بنانے کا الہام کیا تھا۔ اور اسی دن اللہ تعالیٰ نے جنت پیدا فرمائی۔ اور اسی روز اللہ تبارک و تعالیٰ نے درختِ طوبیٰ پیدا کیا۔ اور اسی دن کو اللہ عزوجل نے سیدنا حضرت جبرائیل علیہ الصلوٰۃ والسلام کو وحی کے لیے منتخب فرمایا۔ اور اسی دن میں فرعون کے جادوگروں نے توبہ کی تھی۔ (فضائ...

شوال المکرم کے نوافل

ماہ شوال میں کسی بھی رات یا دن کو آٹھ رکعات نفل پڑھے(دو۲، دو۲ کرکے یا ایک ہی سلام کے ساتھ بھی آٹھوں رکعات ادا کی جاسکتی ہیں) اور ہر ایک رکعت میں الحمد شریف کے بعدقُلْ ہُوَ اللہُ اَحَدٌ پچیس مرتبہ پڑھے پھر سلام پھیر کر ستر ۷۰ دفعہ تیسرا کلمہ (سُبْحَانَ اللہِ وَ الْحَمْدُ لِلہِ وَلَا اِلٰـہَ اِلَّا اللہُ وَاللہُ اَکْبَرُوَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِااللہِ الْعَلِیِّ الْعَظِیْم) اور ستر ۷۰ دفعہ درود شریف پڑھنے کے نتیجے میں یہ انعام ملے گا ک...

شوال المکرم

اسلامی سال کے دسویں مہینے کا نام شوال المکرم ہے۔ اس کی وجہ تسمیہ یہ ہے کہ یہ”شَول“ سے ماخوذ ہے جس کا معنی اونٹنی کا دُم اٹھانا (یعنی سفر اختیار کرنا)ہے۔ اس مہینہ میں عرب لوگ سیر و سیاحت اور شکار کھیلنے کے لیے اپنے گھروں سے باہر چلے جاتے تھے۔ اس لیے اس کا نام شوال رکھا گیا۔...