رجب المرجب اور فضائل و معمولات
1۔ رجب میں ایک نیکی کے بدلے ستر اور شعبان المعظم میں ایک نیکی کے بدلے سات سو اور رمضان المبارک میں ایک نیکی کے بدلے ہزار اور یہ نیکیوں کا زیادہ ہونا خاص طور پر اس امتِ محمد مصطفی ﷺ کے لئے ہے۔(درۃ الناصحین)
2۔ بزرگانِ دین فرماتے ہیں :""رجب ""میں تین حروف ہیں ۔ ر،ج،ب ، ""ر""سے مراد رحمتِ الٰہی عزوجل ، ""ج""سے مراد بندے کا جرم،""ب""سے مراد بِرّ یعنی احس ان و بھلائی ۔ گویا اللہ عزوجل فرماتا ہے :میرے بندے کے جرم کو میری رحمت اور بھلائی کے درمیان کردو۔ (مکاشفۃ القلوب ص301)
3۔ رجب شھر اللّٰہ وشعبان شھری و رمضان شھر اُمتی ( الجامع الصغیر ،حدیث نمبر:3094)
رجب اللہ کا مہینہ ، اور شعبان میرا مہینہ، اوررمضان میری اُمت کا مہینہ ہے ۔
4۔ امام بیہقی نے شعب الایمان میں حضرت عائشہ صدیقہ سے روایت کیا کہ :
بیشک رجب اللہ کا مہینہ ہے۔ اسے اصم بھی کہتے ہیں ۔ زمانۂ جاہلیت میں جب آتا تو اپنے ہتھیاروں سے کام لینا چھوڑ دیتے اور انہیں اٹھا رکھتے تھے۔پھر مسافر لوگ امن سے رہتے اور راستہ پر امن ہوجاتا ۔کسی سے کسی کوکوئی خوف نہ ہوتا ۔یہاں تک کہ یہ مہینہ گزر جائے۔(ما ثبت من السنۃ:ص170)