ضیائے افطار

جب پوری طرح سورج غروب ہوجائے تو حلال اور طیب چیز سے روزہ افطار کرے اور یہ دعا پڑھے۔

اَللّٰہُمَّ اِنِّیْ لَکَ صُمْتُ وَبِکَ اٰمَنْتُ وَ عَلَیْکَ تَوَکَّلْتُ وَعَلٰی رِزْقِکَ اَفْطَرْتُ۔

(ترجمہ) اے اللہ! میں نے تیرے لئے روزہ رکھا، اور تجھ پر ایمان لایا ، اور تجھ پر بھروسہ کیا اور تیرے دیے ہوئے رزق سے افطار کیا۔

سیّدنا حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ سے روایت ہے کہ مالکِ دو جہاں سرکارِ ابد قرار شافع یوم شمارصلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم نے فرمایا:

لَا یَزَالُ الدِّیْنُ ظَاہِرًامَّا عَجَّلَ النَّاسُ الْفِطْرَ لِاَنَّ الْیَہُوْدَ وَالنَّصَاریٰ یُؤَخِّرُوْنَ ۔(مشکوٰہ /۱۷۵)

(ترجمہ) دین اسلام ہمیشہ غالب رہے گا جب تک لوگ افطار میں جلدی کرتے رہیں گے ۔ کیونکہ یہودی و نصرانی افطار میں دیر کرتے ہیں۔

نوٹ:

اس جلدی کا یہ مطلب نہیں کہ ابھی سورج پوری طرح غروب نہ ہوا ہو تو روزہ افطار کرلیا جائے۔ ایسا کرنے سے سارے دن کی محنت ضائع ہوجائے گی اور نہ ہی ثواب ملے گا اور اللہ تعالیٰ کی ناراضگی اس پر مزید ہے۔

روزہ کس چیز سے افطار کرنا چاہئے:

یوں تو روزہ ہر حلال چیز سے افطار کرنا جائز ہے مگر طاق کھجوروں سے روزہ افطار کرنا بہت ثواب کا باعث ہے اگر کھجوریں وقت پر نہ مل سکیں تو پانی سے روزہ کھولنا چاہئے۔

سرورِ کائنات فخر موجودات حضرت احمدمجتبیٰ شمارصلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم کاارشاد ہے:

اِذَا اَفْطَرَ اَحَدُکُمْ فَلْیُفْطِرْ عَلـٰی تَمْرٍ فَاِنَّہٗ بَرْکَۃٌ فَاِنْ لَّمْ یَجِدْ فَلْیُفْطِرْ عَلـٰی مَآءٍ فَاِنَّہٗ طَہُوْرٌ۔ (مشکوٰہ /۱۷۵)

جب تم میں سے کوئی روزہ افطار کرے تو چاہئے کہ کھجوروں سے افطار کرے کیونکہ اس میں برکت ہے ۔ اگر کھجوریں نہ پائے تو پانی سے افطار کرے کیونکہ وہ پاک کرنے والا ہے۔

تجویزوآراء