ضیائے سحری

ضیائے سحری

مسلمانوں کو چاہئے کہ رمضان المبارک میں سحری کے وقت اٹھیں اور حسب ضرورت کھانا تیار کر کے کھائیں۔ اگرچہ ایک دو لقمے ہی ہوں۔ یا کھجور کے چند دانے کھالے۔ کیونکہ یہ کھانا باعث برکت ہے ۔ محبوب رب العالمین صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں:

تَسَحَّرُوْا فَاِ نَّ السُّحُوْرَ بَرْکَۃٌ ۔ (مشکوٰہ /۱۷۵)

(ترجمہ) سحری کیا کرو کیونکہ سحری کے کھانے میں برکت ہے۔

نیز سحری کے وقت اٹھنا اور کھانا کھانا اسلام کا شعار ہے۔ اہل کتاب اس سعادت سے محروم ہیں۔ سید الانس و الجان شاہ کون و مکان صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم نے فرمایا:

فَصْلُ مَابَیْنَ صِیَامِنَا وَصِیَامِ اَہْلِ الْکِتَابِ اُکْلَۃُ السَّحَرِ ۔ رواہ البخاری و مسلم

(ترجمہ)ہم اہل اسلام اور اہل کتاب کے روزوں میں فرق سحری کا کھانا ہے۔

اہم مسٔلہ:

سحری کا وقت صبح صادق سے پہلے ہے اگر صبح صادق ہو جاتی ہے تو پھر سحری سے الگ ہو جائیں ۔کھانا پینا بند کردیں بعض لوگ اذان فجر سن کر یا سائرن سن کر بھی پانی وغیرہ پیتے ہیں یہ درست نہیںفرض کریں کہ سحری کا آخری وقت ۵ بج کر ۱۱ منٹ ہے تو فجر کی اذان۵ بج کر ۱۱ منٹ کے بعد ہوگی لہذا ۵ بج کر ۱۱منٹ سے قبل ہر حال میں کھانے پینے سے فراغت حاصل کرلینی چاہئے ۔اگر اذان سنتے وقت پانی بھی پیا تو روزہ نہیں ہوگا۔

روزے کی نیت:

جو صبح صادق سے پہلے سحری سے فارغ ہوں انہیں یوں نیت کرنی چاہئے:

بِصَوْمِ غَدٍ نَوَیْتُ مِنْ شَہْرِ رَمَضَان

(ترجمہ) میں نے رمضان کے کل کے روزے کی نیت کی

اور سائرن یا اذان سن کر کلّی وغیرہ کرکے اس طرح نیت ہوگی ۔

نَوَیْتُ اَنْ اَصَوْمَ ھٰذَالْیَوْمَ لِلّٰہِ تَعَالٰی مِنْ فَرَضِ رَمَضَان

(ترجمہ)میں نے آج کے روزے کی نیت کی اللہ کیلئے ماہِ رمضان کے فرضوں سے۔

تجویزوآراء