ذی الحج کے نوافل
۞ حدیث شریف میں ہے کہ جو شخص اول رات ذوالحجہ میں چار رکعت نفل پڑھے کہ ہر کعت میں الحمد شریف کے بعد قُلْ ہُوَ اللہُ اَحَدٌ پچیس مرتبہ پڑھے تو اللہ تعالیٰ اس کے لیے بیشمار ثواب لکھتا ہے۔( فضائل الایام والشہور صفحہ ۴۸۷)
۞ حضور رحمۃ للعالمین شفیع المذنبین صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو شخص دسویں ذی الحجہ تک ہر رات وتروں کے بعد دو رکعت نفل پڑھے کہ ہر رکعت میں الحمد شریف کے بعد سورۂ کوثر اور سورۂ اخلاص تین تین دفعہ پڑھے تو اس کو اللہ تعالیٰ مقام اعلیٰ علیین میں داخل فرمائے گا اور اس کے ہر بال کے بدلہ میں ہزار نیکیاں لکھے گا اور اس کو ہزار دینار صدقہ دینے کا ثواب ملے گا۔
(فضائل الایام والشہور صفحہ ۴۸۷)
۞ اگر کوئی اس مہینہ کی کسی رات کی پچھلی تہائی رات میں چار رکعات نفل پڑھے جس کی ہر رکعت میں الحمد شریف کے بعد آیۃ الکرسی تین بار اور قُلْ ہُوَ اللہُ اَحَدٌ تین بار اور قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ الْـفَلَـقِ اور قُلْ اَعُوْذُ بِرَ بِّ النَّاسِ ایک ایک مرتبہ پڑھے اور نماز سے فارغ ہونے کے بعد اپنے دونوں ہاتھ اٹھا کر یہ دعا پڑھے
سُبْحَانَ ذِیْ الْعِزَّتِ وَ الْجَبَرُوْتِ سُبْحَانَ ذِی الْقُدْرَۃِ وَالْمَلَکُوْتِ سُبْحَانَ ذِی الْحَیِّ الَّذِیْ لَا یَمُوْتُ لَا اِلٰہَ اِلَّا ہُوَ یُحْیِیْ وَیَمُوْتُ وَہُوَ حَیٌّ لَّا یَمُوْتُ سُبْحَانَ اللہِ رَبِّ الْعِبَادِ وَ الْبِلَادِ وَالْحَمْدُ لِلہِ کَثِیْرًا طَیِّـبًا مُّبَارَکًا عَلٰی کُلِّ حَالٍ اَللہُ اَکْبَرُ کَبِیْرًا رَبُّنَا جَلَّ جَلَا لُہٗ وَقُدْ رَتُہٗ بِکُلِّ مَکَانٍ.
پھر جو چاہے مانگے تو اس کے لیے ایسا اجر ہے جیسے کسی نے بیت اللہ شریف کا حج کیا ہو۔ اور حضور سراپا نور شافع یوم النشور صلی اللہ علیہ وسلم کے روضۂ اطہر کی زیارت کی ہوگی۔( غنیہ الطالبین صفحہ ۴۱۷)
جو شخص ذوالحجہ کے جمعہ کے روز چھ رکعت نفل پڑھے ہر رکعت میں الحمد شریف کے بعد قُلْ ھُوَ اللہُ اَحَدٌ پندرہ دفعہ پڑھے پھر سلام پھیر کر لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہُ الْمَلِکُ الْحَقُّ الْمُبِیْن دس بار پڑھے تو اللہ تعالیٰ اس سے پہلے کسی کو جنت میں داخل نہیں فرمائے گا۔
(فضائل الایام والشہور صفحہ ۴۸۸)
۞ سرکار صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو کوئی عرفہ کی رات یعنی نویں کی رات کو سو۱۰۰ رکعات نفل ادا کرلے اور ہر رکعت میں الحمد شریف کے بعد ایک بار یا تین بار قُلْ ہُوَ اللہُ اَحَدٌ پڑھے تو اللہ تعالیٰ اس کے تمام گناہوں کو بخش دے گا اور اس کے لیے جنت میں یا قوت کا سرخ مکان بنایا جائے گا۔
دوسری روایت میں ہے کہ عرفہ کی رات میں دو رکعات نفل پڑھے۔ پہلی رکعات میں الحمد شریف کے بعد ۱۰۰ مرتبہ آیت الکرسی پڑھے اور دوسری رکعت میں الحمد شریف کے بعد قُلْ ہُوَ اللہُ اَحَدٌ ۱۰۰ مرتبہ پڑھے تو اللہ کریم قیامت کے دن اس نماز کی برکت سے اس کو بمعہ اس کے ستر۷۰ آدمی بخشے گا۔( فضائل الایام والشہور صفحہ ۴۸۹)
۞ جو کوئی نحر کی رات یعنی دسویں ذوالحجہ کو جس کی صبح عید ہوتی ہے بارہ رکعات نفل پڑھے اور ہر رکعت میں الحمد شریف کے بعد قُلْ ہُوَ اللہُ اَحَدٌ پندرہ۱۵ دفعہ پڑھے تو اس نے ستر سال کی عبادت کا ثواب حاصل کیا اور تمام گناہوں سے پاک ہوگیا۔اسی رات کی ایک نماز یہ بھی ہے کہ ہر رکعت میں الحمد شریف کے بعد ایک دفعہ قُلْ ہُوَ اللہُ اَحَدٌ اور ایک دفعہ قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ اورایک دفعہ قُلْ اَعُوْذُ بِرَ بِّ النَّاسِپڑھے اور سلام کے بعد ستر۷۰ دفعہ سُبحَانَ اللہِ اور ستر۷۰ دفعہ درود شریف پڑھے تو اس کے تمام گناہ بخشے جائیں گے۔( فضائل الایام والشہور صفحہ ۴۸۹)
۞ دسویں تاریخ کو نماز قربانی کے بعد گھر آکر چار رکعات نفل جو مسلمان ادا کرے کہ پہلی رکعت میں الحمد شریف کے بعد سَبِّحِ اسْمَ رَبِّکَ الْاَعْلٰی ایک بار اور دوسری رکعت میں الحمد شریف کے بعد وَالشَّمْسِ ایک بار اور تیسری رکعت میں الحمد شریف کے بعد وَالَّیْلِایک بار پڑھے اور چوتھی رکعت میں الحمد شریف کے بعد وَالضُّحٰی ایک دفعہ پڑھے۔ پس پایا اس نے ثواب آسمانی کتابوں کو پڑھنے کا۔( فضائل الایام والشہور صفحہ ۹۰۔۴۸۹)
۞ جو شخص قربانی کے بعد دو رکعت نفل پڑھے اور ہر رکعت میں الحمد شریف کے بعد وَالشَّمْسِ پانچ بار پڑھے تو وہ شخص حاجیوں کے ثواب میں شامل ہوا اور اس کی قربانی قبول ہوئی۔( فضائل الایام والشہور صفحہ ۴۹۰)
۞ بارگاہِ رسالت صلی اللہ علیہ وسلم میں صحابۂ کرام رضی اللہ عنہ نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! اگر کوئی فقیر ہو اور قربانی کی طاقت نہ رکھتا ہو تو کیا کرے؟ حبیب خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ وہ نمازِ عید کے بعد گھر میں دورکعات نفل پڑھے۔ ہر رکعت میں الحمد شریف کے بعد سورۂ الکوثر تین مرتبہ پڑھے تو اللہ جل شانہٗ اس کو اونٹ کی قربانی کا ثواب عطا فرمائے گا۔
(فضائل الایام والشہور صفحہ ۴۹۰ بحوالہ راحت القلوب)