ذوالقعدہ
اسلامی سال کا گیارہواں مہینہ ذُوالقعدہ ہے۔ یہ پہلا مہینہ ہے جس میں جنگ و قتال حرام ہے۔ اس کی وجہ تسمیہ یہ ہے کہ یہ قعود سے ماخوذ ہے۔ جس کے معنی بیٹھنے کے ہیں۔ اور اس مہینہ میں بھی عرب لوگ جنگ و قتال سے بیٹھ جاتے تھے۔ یعنی جنگ سے باز رہتے تھے۔ اس لیے اس کا نام ذُوالقعدہ رکھا گیا۔ ذُوالقعدہ کا مہینہ وہ بزرگ مہینہ ہے ، جس کو حُرمت کا مہینہ فرمایا گیا ہے۔ اللہ تبارک و تعالیٰ نے فرمایا اِنَّ عِدَّۃَ الشُّہُوۡرِ عِنۡدَ اللہِ اثْنَا عَشَرَ شَہۡرًا فِیۡ کِتٰبِ اللہِ یَوْمَ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَالۡاَرْضَ مِنْہَاۤ اَرْبَعَۃٌ حُرُمٌؕ ذٰلِکَ الدِّیۡنُ الْقَیِّمُ ۬ۙ فَلَا تَظْلِمُوۡا فِیۡہِنَّ اَنۡفُسَکُمْ وَقٰتِلُوا الْمُشْرِکِیۡنَ کَآفَّۃً کَمَا یُقٰتِلُوۡنَکُمْ کَآفَّۃً ؕ وَ اعْلَمُوۡۤا اَنَّ اللہَ مَعَ الْمُتَّقِیۡنَ ﴿۳۶﴾
بیشک مہینوں کی گنتی اللہ کے نزدیک بارہ مہینے ہیں اللّٰہ کی کتاب میں جب سے اس نے آسمان و زمین بنائے ان میں سے چار حرمت والے ہیں یہ سیدھا دین ہے تو ان مہینوں میں اپنی جان پر ظلم نہ کرو اور مشرکوں ۔سے ہر وقت لڑو جیسا وہ تم سے ہر وقت لڑتے ہیں اور جان لو کہ اللّٰہ پرہیزگاروں کے ساتھ ہے۔ یعنی بارہ مہینوں میں سے چار مہینے حرمت والے ہیں۔ ان میں سے پہلا حرمت والا مہینہ ذُوالقعدہ ہے۔