اللہ والوں کے قرب کے فوائد

اللہ والوں کے قرب کے فوائد

حضرت خواجہ محمد پارسا ﷫ نے لکھا ہے کہ حضرت خواجہ علاؤ الدین﷫  اپنی وفات سے سات سال پہلے اوائل شعبان ۷۹۵ھ میں چغانیاں سے حضرت خواجہ بزرگ کے مزار مبارک کی زیارت کے لیے روانہ ہوئے۔ اور اٹھارہ روز کے بعد بخارا میں پہنچے اور اوائل شوال میں واپس آئے۔ عید رمضان کی رات کو بخارا ہی میں تھے۔ اس رات حضرت خواجہ بزرگ﷫  کے ایک درویش نے واقعہ میں دیکھا کہ ایک نہایت بڑی شاندار بارگاہ ہے۔ حضرت خواجہ علاؤ الدین حضرت خواجہ بزرگ کے ساتھ اُس بارگاہ کے قریب ہیں۔ معلوم ہوا کہ وہ بارگاہ حضرت رسالت پناہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ہے۔ حضرت خواجہ بزرگ زیارت کے لیے اُس بارگاہ میں داخل ہوئے۔ اور تھوڑی دیر کے بعد وہاں سے نہایت خوش و خرم نکلے۔ اور فرمایا کہ مجھے یہ کرامت عطا کی گئی ہے کہ جو شخص میری قبر کے گرد چاروں طرف سو سو فرسنگ کے اندر دفن ہوگا میں باذن الٰہی اس کی شفاعت کروں گا۔ اور عطار کو ان کی قبر سے ہر طرف چالیس فرسنگ تک شفاعت کا مرتبہ عطا ہوا ہے۔ اور میرے محبوں اور پیروی کرنے والوں کو ان کی قبروں سے ایک ایک فرسنگ تک شفاعت کرنے کا مرتبہ ملا ہے۔

تجویزوآراء