جعلی مردے کا انجام
جعلی مردے کا انجام معارج الولایت میں لکھا ہے کہ جن دنوں حضرت اشرف جہانگیر سمنانی رحمۃ اللہ علیہ ظفر آباد میں قیام فرما تھے چند بھانڈوں نے بعض معاندین اور حاسدین کے اکسانے پر ایک زندہ شخص کو کفن پہنا کر آپ کے پاس جنازے کی شکل میں اٹھایا۔ اور حضرت کے پاس لے گئے اور کہا۔ حضرت اس مردے کا جنازہ پڑھادیں۔ آپ ان کے کہنے پر اپنے احباب سمیت اٹھے اور جنازہ گاہ میں پہنچ کر نماز جنازہ کی جماعت کرائی۔ بھانڈوں کا ارادہ تھا۔ کہ جب آپ جنازہ پڑھائیں گے تو مر...