حضرت خواجہ عثمان ہارونی  

سماع کے بارے میں بادشاہ کا  علماءکے ذریعہ مقابلہ اورآپ کی  فتح

ایک بار بادشاہِ وقت نے حضرت خواجہ کو سماع سننے سے منع کردیا بلکہ شہر کے تمام قوالوں کو حکم دیا کہ اگر کوئی قوال کسی مجلس میں سماع کرے گا، اسے قتل کردیا جائے گا، حضرت خواجہ نے بادشاہ کو کہا کہ سماع ایسی چیز ہے جو ہمارے پیروں کی سنت ہے ہمیں سماع سے کوئی نہیں روک سکتا۔ سلطان نے کہا کہ پہلے سماع کے جواز میں علماء کرام کے ساتھ مناظرہ کریں، پھر دیکھا جائے گا، چنانچہ شہر کے علماء کی ایک مجلس برپا کی گئی جس میں بادشاہ بھی شریک ہوا، حضرت خواجہ اُس محفل می...

بغیر کشتی کے دریا عبور کرنا

خواجہ معین الدین اجمیری رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ ایک دن اپنے پیر و مرشد خواجہ عثمان ہارونی کے ہمرقاب ہوکر دریا کے کنارے پہنچا۔ اتفاقاً اس وقت کوئی کشتی نہ تھی۔ حضرت خواجہ نے مجھے فرمایا کہ آنکھیں بند کرو۔ پھر ایک لحظے کے بعد فرمایا کہ اب کھول لو، جب میں نے آنکھیں کھولیں میں اور حضرت خواجہ دریا کے دوسرے کنارے کھڑے تھے۔...

گمشدہ بچہ کی واپسی

 حضرت خواجہ معین الدین نے ایک اور واقعہ بیان کیا ہے کہ ایک شخص حضرت خواجہ عثمان رحمۃ اللہ علیہ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کی کہ اتنا عرصہ ہوا کہ میرا لڑکا گم ہوگیا ہے مجھے کوئی خبر نہیں کہ وہ کہاں ہے مہربانی فرماکر توجہ فرمائیں، حضرت خواجہ نے یہ بات سنی اور مراقبے میں چلے گئے، تھوڑی دیر بعد سر اٹھایا اور فرمایا کہ تمہارا لڑکا گھر پہنچ گیا ہے، وہ شخص گھر گیا لڑکے کو گھر پر موجود پایا وہ خوشی میں لڑکے کو ساتھ لے کر اُسی وقت حضرت خواجہ کی خدم...

آسمان سے دستر خوان کا نزول

ایک دن آدھی رات کے وقت شہر کے جاہل آدمی ایک مجلس میں بیٹھے ہوئے تھے اور خواجہ عثمان ہارونی کی کرامت کا ذکر کر رہے تھے۔ سب یہ کہنے لگے کہ ہم ابھی خواجہ عثمان رحمۃ اللہ علیہ کی خدمت میں جاتے ہیں اور کسی کرامت کا مطالبہ کرتے ہیں اگر انہوں نے کرامت دکھادی تو ہم مرید ہوجائیں گے چلتے وقت ہر ایک نے علیحدہ علیحدہ کھانے کی خواہش دل میں رکھی جو رات کےو قت تیار نہ  ہوسکے۔ حضرت خواجہ کی مجلس میں جا پہنچے آپ نے انہیں دیکھ کر فرمایا اللہ تعالیٰ جسے چاہتا ...

شہادت کے بعد غیبی آواز

حضر ت عدی بن حاتم صحابی رضی اللہ  تعالیٰ عنہ کا بیان ہے کہ حضرت امیر المؤمنین عثمان غنی رضی اللہ  تعالیٰ عنہ کی شہادت کے دن میں نے اپنے کانوں سے سنا کہ کوئی شخص بلند آواز سے یہ کہہ رہا تھا:   "اَبْشِرِ ابْنَ عَفَّانَ بِرَوْحٍ وَّرَیْحَانٍ وَّبِرَبِّ غَیْرِ غَضْبَانَ اَبْشِرِ ابْنَ عَفَّانَ بِغُفْرَانَ وَّرِضْوَانَ" (یعنی حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ  تعالیٰ عنہ کو راحت اورخوشبو کی بشارت دو اورنہ ناراض ہونے والے رب کی ملاقات ک...

اپنے مدفن کی خبر

    حضرت امام مالک رحمۃ اللہ  تعالیٰ علیہ  نے فرمایا کہ امیرالمؤمنین حضرت عثمان رضی اللہ  تعالیٰ عنہ ایک مرتبہ مدینہ منورہ کے قبرستان جنت البقیع کے اس حصہ میں تشریف لے گئے جو "حش کوکب"کہلاتا ہے توآپ نے وہاں کھڑے ہوکر ایک جگہ پر یہ فرمایا کہ عنقریب یہاں ایک مرد صالح دفن کیا جائے گا۔ چنانچہ اس کے بعد ہی آپ کی شہادت ہوگئی ا ورباغیوں نے آپ کے جنازہ مبارکہ کے ساتھ اس قدر ہلڑبازی کی کہ آپ کونہ روضہ منورہ کے قریب دفن کیا جا...

گستاخ درندہ کے منہ میں

    منقول ہے کہ حجا ج کا ایک قافلہ مدینہ منورہ پہنچا ۔تمام اہل قافلہ حضرت امیر المؤمنین عثمان غنی رضی اللہ  تعالیٰ عنہ کے مزار مبارک پر زیارت کرنے اور فاتحہ خوانی کے لئے گئے لیکن ایک شخص جو آپ سے بغض وعنادرکھتا تھا توہین واہانت کے طور پر آپ کی زیارت کے لئے نہیں گیا اورلوگوں سے کہنے لگا کہ وہ بہت دور ہے اس لئے میں نہیں جاؤں گا۔   یہ قافلہ جب اپنے وطن کو واپس آنے لگا تو قافلہ کے تمام افراد خیر وعافیت اورسلامتی کے ساتھ اپنے ا...