سیدالشہداء حضرت امام حسین  

کنویں کا پانی ابل پڑا

کنویں کا پانی ابل پڑا حضرت سیدنا امام عالی مقام امام حسین رضی اللہ عنہ جب مدینہ منورہ سے مکہ مکرمہ کی طرف روانہ ہوئے تو راستے میں حضر ت سید نامطیع علیہ رحمۃاللہ سے ملاقات ہوئی ۔انہوں نے عرض کی ،میرے کنویں میں پانی بہت کم ہے، برائے کرم! دعائے برکت سے نواز دیجئے۔آپ رضی اللہ عنہ نے اس کنویں کا پانی طلب فرمایا۔جب پانی کاڈول حاضر کیا گیا تو آپ نے منہ لگا کر اس میں سے پانی نوش کیا اور کلی کی۔ پھر ڈول کو واپس کنویں میں ڈال دیا تو کنویں کا پانی کافی بڑھ ...

بدزبان آگ میں جل کر بھسم ہوگیا

بدزبان آگ میں جل کر بھسم ہوگیا امام عالی مقام، امام عرش مقام،امام ہمام، امام تشنہ کام، حضرت سید ناامامِ حسین رضی اللہ عنہ یوم عاشورایعنی بروز جمعہ المبارک 10 محرم الحرام کویزیدیوں پر اتمام حجت کرنے کیلئے جس وقت میدان کربلا میں خطبہ ارشاد فرمارہے تھے اس وقت آپ رضی اللہ عنہ کے مظلوم قافلے کے خیموں کی حفاظت کیلئے خندق میں روشن کردہ آگ کی طرف دیکھ کر ایک بد زبان یزیدی (مالک بن عروہ) اس طرح بکواس کرنے لگا۔’’اے حسین رضی اللہ عنہ!’&rsq...

یزیدی کی عبرت ناک موت

یزیدی کی عبرت ناک موت گستاخ وبد لگام یزیدی کا ہاتھو ں ہاتھ بھیانک انجام دیکھ کر بھی بجائے عبرت حاصل کرنے کے اسکو اتفاقی امر سمجھتے ہوئے ایک بے باک یزیدی نے بکا:آپ کو اللہ عزوجل کے رسول ﷺسے کیانسبت؟یہ سن کر قلبِ امام عالی مقام کو سخت ایذاء پہنچی اور تڑپ کر دعامانگی :’’ اے ربِ جبارعزوجل اس بد گفتارکو عذاب میں گرفتار فرما‘‘ دعا کا اثرہاتھوں ہاتھ ظاہر ہوا، اس بکواسی کو ایک دم قضائے حاجت کی ضرورت پیش آئی ،فوراً گھوڑے سے اتر کر ...

گستاخ حسین پیاسامرا

گستاخ حسین پیاسامرا یزیدی فوج کا ایک سخت دل مزنی شخص امام عالی مقام رضی اللہ عنہ کے سامنے آ کر یوں بکنے لگا،’’ دیکھو تو سہی دریائے فرات کیسا موجیں مار رہا ہے ، خدا عزوجل کی قسم ! تمیں اس کا ایک قطرہ بھی نہ ملے گااور تم یوں ہی پیاسے ہلاک کر دئیے جاؤ گے‘‘ امام تشنہ کام رضی اللہ عنہ نے بارگاہِ ربُ الانام عزوجل میں عرض کی ، ’’یااللہ عزوجل اس کو پیاسا مار‘‘امام عالی مقام رضی اللہ عنہ کے دعامانگتے ہی اس ب...

رخسار سے انوار کا اظہار

رُخسار سے انوار کا اظہار حضرت علامہ جامی قدس سرہ السامی مزید فرماتے ہیں حضرت امام عالی مقام امام حسین رضی اللہ عنہ کی شان یہ تھی کہ جب اندھیرے میں تشریف فرما ہوتے تو آپ رضی اللہ عنہ کی مبارک پیشانی اور دونوں مقدس رخسار سے انوار نکلتے اور قرب و جوار ضیا بار (یعنی روشن) ہو جاتے۔ (شواہد النبوۃ ص228)...

نبی کریمﷺ نےایک شیشہ میں حسین اوران کے ساتھیوں کاخون جمع کیا

نبی کریمﷺ نےایک شیشہ میں حسینؑ اوران کے ساتھیوں کاخون جمع کیا وَاَخْرَجَ اَحْمَدُ وَالْبَیْہَقِیُّ عَنْ اِبْنِ عَبَّاسٍ رضی اللہ عنہماقَالَ رَایْتُ النَّبِیَّﷺ فِی النَّوْمِ ذَاتَ یَوْمٍ نِصْفَ النَّہَارِ اَشْعَثَ اَغْبَرَ بِیَدِہِ قَارُوْرَۃٌ فِیْہَا دَمٌ فَقُلْتُ مَا ھَذِہِ قَالَ دَمُ الْحُسَیْنِ وَاَصْحَابِہِ لَمْ اَزَلْ اَلْتَقِطُہُ مُنْذُ الْیَوْمِ فَاُحْصِی ذَلِکَ الْوَقْتِ فَوَجَدْتُ قَدْ قُتِلَ ذَلِکَ الْیَومِ۔ احمد اور بیہقی نے ابن عباس ...

نور کا ستون اور سفید پرندے

نور کا ستون اور سفید پرندے امامِ عالی مقام رضی اللہ عنہ کی شہادت کے بعد آپ کے سرِ منورسے متعدد کرامات کا ظہور ہوا۔ اہلِ بیت علیہم الرضوان کے قافلے کے بقیہ افراد 11 محرم الحرام کو کوفہ پہنچے جب کہ شہدائے کربلا علیہم الرضوان کے مبارک سر اُن سے پہلے ہی وہاں پہنچ چکے تھے۔ امامِ عالی مقام رضی اللہ عنہ کا سرِ انور رُسوائے زمانہ یزیدی بدبخت خولی بن یزید کے پاس تھا یہ مردود رات کے وقت کوفہ پہنچا۔ قصرِ امارت (یعنی گورنر ہاؤس) کا دروازہ بند ہو چکا تھا۔ یہ ...

خولی بن یزید کا دردناک انجام

خولی بن یزید کا دردناک انجام دنیا کی محبت اور مال و زر کی وہس انسان کو اندھا اور انجام سے بے خبر کر دیتی ہے بد بخت خولی بن یزید نےدنیا ہی کی محبت کی وجہ سے مظلومِ کربلا کا سرِ انور تنسے جدا کیا تھا۔ مگر چند ہی برس کے بعد اس دنیا ہی میں اس کا ایسا خوفناک انجام ہوا کہ کلیجہ کانپ جاتا ہے چنانچہ چند ہی برس کے بعد مختار ثقفی نے قاتلینِ امامِ حسین کے خلاف جو انتقامی کاروائی کی اس ضمن میں صدر الافاضل حضرت علامہ مولیٰنا سید محمد نعیم الدین مراد آبادی علی...

نیزہ پر سر اقدس کی تلاوت

نیزہ پر سرِ اقدس کی تِلاوت حضرتِ سیدنا زید بن ارقم رضی اللہ عنہ کا بیان ہے: جب یزیدیوں نے حضرت امامِ عالی مقام سیدنا امامِ حسین رضی اللہ عنہ کےسرِ انور کو نیزے پر چڑھا کر کُوفہ کی گلیوں میں گشت کیا اُس وقت میں اپنے مکان کے بالا خانہ پر تھا۔ جب سرِ مبارک میرے سامنے سے گزرا تو میں نے سنا کہ سرِ پاک نے (پارہ ۱۵ سورۃ الکہف کی آیت نمبر ۹) تلاوت فرمائی:اَم حَسِبْتَ اَنَّ اَصْحٰبَ الْکَھْفِ وَ الرَّقِیمِ کَانُوْا مِن اٰیٰتِنَا عَجَباً ﴿۹﴾ (پ۱۵ الکہ...

خون سے لکھا ہوا شعر

خون سے لکھا ہوا شعر یزید پلید کے ناپاک لشکری شہدائے کربلا علیہم الرضوان کے پاکیزہ سروں کے لے کر جا رہے تھے دریں اثنا ایک منزل پر ٹھہرے۔ حضرت سیدنا شاہ عبد العزیز محدث دہلوی علیہ رحمۃ اللہ القوی لکھتے ہیں، وہ نبیذ یعنی کھجور کا شیرہ پینے لگے۔ ایک اور روایت میں ہے، و ھم یشربون الخمر یعنی وہ شراب پینے لگے۔ اتنے میں ایک لوہے کا قلم نمودار ہوا اور اس نے خون سے یہ شعر لکھا اترجو امۃ قتلت حسینا شفاعۃ جدہ یوم الحساب (یعنی کیا حسین رضی اللہ عنہ کے قاتل یہ...