بد مذہبوں کی توبہ
بد مذہبوں کی توبہ
بخارا میں علماء کی ایک جماعت کے درمیان رؤیت باری تعالیٰ میں مباحثہ ہوا۔ انہوں نے بالا اتفاق خواجہ علاؤ الدین کو ثالث تسلیم کیا۔ اور خدمت شریف میں حاضر ہو کو طالب فیصلہ ہوئے۔ آپ نے منکرین رؤیت سے جو مذہب معتزلہ کی طرف مائل تھے فرمایا کہ تم تین دن چپ چاپ با وضو ہماری صحبت میں رہو۔ بعد ازاں ہم فیصلہ دیں گے۔ انہوں نے ایسا ہی کیا۔ تیسرے روز کے آخر میں ان پر ایسی کیفیت طاری ہوئی کہ بیہوش ہوکر زمین پر لوٹنے لگے۔ جب ہوش میں آئے تو نہایت نیاز مندی سے عرض کرنے لگے کہ ہم رؤیت حق پر ایمان لائے۔ اس کے بعد وہ کبھی خواجہ قدس سرہ کی خدمت سے علیحدہ نہ ہوئے۔