کینسر سے نجات

کینسر سے نجات

عزیزم عبد اللہ رضوی ساکن محلہ ملو کپور بریلی کسی کمپوٹر کمپنی میں ملازمت کرتے ہیں۔ ڈاکٹر نے آپ کو کینسر کا مرض بتا دیا۔ بریلی سے دہلی پہنچے، یہاں جانچ کر اکر ٹاٹا کینسر ہاسپٹل میں جانچ کے لیے پہنچے سبھی نے کینسر جیسے مہلک مرض کے ہونے کی بات کہہ دی۔ موصوف فوراً اپنے پیر و مرشد حضرت تاج الشریعہ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور زارو قطار رونے لگے، حضرت نے دریافت کیا کہ کیوں رو رہے ہو، خادم نے کہا حضور ڈاکٹروں نے کینسر بتا دیا ہے، جانچ رپورٹ میں بھی کینسر کے نمایاں نشانات بتائے ہیں۔ حضرت نے ڈاکٹر پر غصہ ہوتے ہوئے فرمایا کہ ڈاکٹر جھوٹا اور ڈاکٹر کی روپوٹ جھوٹی۔ پھر قریب آنے کا اشارہ فرمایا۔ حضرت بہت دیر تک عبد اللہ رضوی پر پڑھ کر دم کرتے رہے۔ ابھی چند ماہ قبل راقم کو گھر جاتے ہوئے راستہ میں مل گئے، میں نے معلوم کیا کہ آپ کی طبیعت کیسی ہے کہنے لگے کہ جس دن سے حضرت نے دم فرمایا ہے اسی دن سے مجھے بڑی راحت ملی اور کینسر کا مرض کافور ہوگیا ہے۔ اب جانچ رپورٹ میں بالکل ہی کینسر کا کہیں نام و نشان نہیں ہے۔ یہ سب پیر و مرشد کی دعا کا اثر ہے ورنہ میرے گھر والے یہ سمجھ رہے تھے کہ اب میری زندگی کے چند ہی ایام رہ گئے ہیں۔ مگر میرے پیر و مرشد کی یہ زندہ کرامت ہے کہ میں آپ کے سامنے صحیح و سالم کھڑا ہوں۔

تجویزوآراء