سرِانور کی کرامت سے راھِب کا قبول اسلام
سرِانور کی کرامت سے راھِب کا قبول اسلام ایک راہب نصرانی نے دَیر (یعنی گرجا گھر) سے سرِ انور دیکھا تو پوچھا، بتایا، کہا: "تم بُرے لوگ ہو، کیا دس ہزار اشرفیاں لے کر اس پر راضی ہو سکتے ہو کہ ایک رات یہ سر میرے پاس رہے۔" ان لالچیوں نے قبول کر لیا۔ راہب نے سرِ مبارک دھویا، خوشبو لگائی، رات بھر اپنی ران پر رکھے دیکھتا رہا ایک نور بلند ہوتا پایا، راہب نے وہ رات رو کر کاٹی، صبح اسلام لایا اور گرجا گھر، اس کا مال ومتاع چھوڑ کر اپنی زندگی اہلِ بیت کی خدمت ...