علمی و فقہی ادراک
علمی و فقہی ادراک
نوجوان قلم کار و ادیب مولانا توفیق احسن برکاتی مدیر ماہنامہ سنی دعوت اسلامی بمبئی اپنے تاثرات بیان کرتے ہیں کہ نہ صرف ایک بلند پایہ شاعر بلکہ فقہ و افتا کے عظیم شہ سوار، امت مسلمہ کے سچے قائد، اور پیر طریقت کی حیثیت سے متعارف ہیں، آپ کی ہمہ جہت ذات واقعی ایک جہان سمیٹے ہوئے ہے، درس و تدریس میں بھی آپ کی علمی فقہی لیاقتوں کا انوکھا انداز شاگردوں کی زبانی معلوم ہوا، تصنیف و تالیف، ترجمہ و تحشیہ میں بھی آپ کے زرنگار قلم نے خوب جولانیاں دکھائیں، ہزار ہا فتاویٰ تحریر فرمائے، کتابوں پر مقدمات لکھے، تقریظیں لکھیں، حواشی تحریر کیے۔ ابھی حال ہی میں مجلس برکات الجامعۃ الاشرفیہ مبارک پورا عظم گڑھ (یوپی) سے آپ کا لکھا ہوا حاشیہ بخاری شائع ہوا جو واقعی عربی زبان و ادب میں آپ کی مہارت، علمیت و فقاہت، اور فن حدیث میں کمال کا پتہ دیتا ہے۔ اعلیٰ حضرت امام احمد رضا قدس سرہ کی کتاب ’’المعتمد المستند‘‘ کا سلیس اردو زبان میں ترجمہ کیا جو در حقیقت ترجمہ نگاری کا ایک انوکھا باب ہے، اور روح بلاغت کی کما حقہ ترجمانی کا لا زوال گنجینۂ معروف ہے۔ یہ ترجمہ آپ کے قلم سے وجود میں آیا، جس کی ادبیت کا اندازہ مطالعہ کے بعد ہی لگایا جا سکتا ہے۔ یہ در حقیقت آپ کی ادبی خدمات اور علمی گہرائی و گیرائی کا آئینہ دار ہے، اسی نوع کا ایک اور شاہ کار ’’الزلال الانقیٰ من بحر سبقۃ الاتقی‘‘ (از امام احمد رضا قادری) کا اردو ترجمہ ہے۔ بلاشبہ یہ سب فضل ہے اللہ عزوجل کا، کرم ہے رسول اعظم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کا، اور فیضان ہے اعلیٰ حضرت مجدد اعظم اور مفتی اعظم علیہما الرحمہ کا، جو عالم اسلام کے روبرو آفتاب کی شکل میں جگمگا رہا ہے۔ دلوں کو صوفشاں، اذہان کو درخشاں اور افکار و خیالات کو انوار علم و معرفت سے گل بداماں کر رہا ہے، اور ساری خلقت اس کے فیضان سے مالا مال ہو رہی ہے۔